Open Menu

Listen Surah Zukhruf Tafseer Audio, Download, and Share Urdu Tafseer MP3

Listen to Surah Zukhruf audio tafseer online in the voice of Dr Israr Ahmed. You can also read Surah Zukhruf in Arabic text and Urdu translation on this page. Surah Zukhruf is the 43rd Surah in the Holy Quran and is a Makki Surah. You can also download Surah Zukhruf Audio Tafseer MP3 by clicking the download button below or share Surah Zukhruf Tafseer on social media by clicking the social media icons.

Listen to Surah Zukhruf Audio Tafseer in Urdu

Click the play button below to listen to Surah Zukhruf Urdu Tafseer online in the voice of Dr Israr Ahmed.

Az-Zukhruf Tafseer in Urdu

Download Surah Zukhruf MP3 Tafseer

Click on the 3 dots on the player given above then click on download to download Surah Zukhruf MP3 tafseer in the voice of Dr Israr Ahmed.

Surah Zukhruf Audio Tafseer

Surah Zukhruf is the 43rd Surah of the Holy Quran. It is a Makki Surah. There are 88 Ayat in Surah Zukhruf. It is in the 25 Para of the Holy Quran. You can listen to Surah Zukhruf audio tafseer in the voice of Dr Israr Ahmed at UrduPoint. Surah Zukhruf in Arabic text and Urdu translation is also given below for you to read it online making it easy to understand Surah Zukhruf tafseer.

  • Para / Chapter 25
  • Surah No 43
  • Surah Name Surah Az-Zukhruf - Ornaments of Gold
  • Surah Name Arabic سورة الزخرف
  • Total Ayat 88
  • Classification Meccan - Makki Surah
  • Voice Dr Israr Ahmed

Read Surah Zukhruf Online

Read Surah Zukhruf in Arabic text below while listening to Surah Zukhruf Tafseer for better understanding.

Read Surah Zukhruf with Urdu Translation

Read Surah Zukhruf in Urdu translation below to understand Surah Zukhruf Tafseer and seek blessings from Allah Almighty.

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

وَالۡكِتٰبِ الۡمُبِيۡنِۛ ۙ‏ ﴿۲﴾

کتاب روشن کی قسم ﴿۲﴾

اِنَّا جَعَلۡنٰهُ قُرۡءٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿۳﴾

کہ ہم نے اس کو قرآن عربی بنایا ہے تاکہ تم سمجھو ﴿۳﴾

وَاِنَّهٗ فِىۡۤ اُمِّ الۡكِتٰبِ لَدَيۡنَا لَعَلِىٌّ حَكِيۡمٌؕ‏ ﴿۴﴾

اور یہ بڑی کتاب (یعنی لوح محفوظ) میں ہمارے پاس (لکھی ہوئی اور) بڑی فضیلت اور حکمت والی ہے ﴿۴﴾

اَفَنَضۡرِبُ عَنۡكُمُ الذِّكۡرَ صَفۡحًا اَنۡ كُنۡتُمۡ قَوۡمًا مُّسۡرِفِيۡنَ‏ ﴿۵﴾

بھلا اس لئے کہ تم حد سے نکلے ہوئے لوگ ہو ہم تم کو نصیحت کرنے سے باز رہیں گے ﴿۵﴾

وَكَمۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ نَّبِىٍّ فِىۡ الۡاَوَّلِيۡنَ‏ ﴿۶﴾

اور ہم نے پہلے لوگوں میں بھی بہت سے پیغمبر بھیجے تھے ﴿۶﴾

وَمَا يَاۡتِيۡهِمۡ مِّنۡ نَّبِىٍّ اِلَّا كَانُوۡا بِهٖ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ‏ ﴿۷﴾

اور کوئی پیغمبر ان کے پاس نہیں آتا تھا مگر وہ اس سے تمسخر کرتے تھے ﴿۷﴾

فَاَهۡلَـكۡنَاۤ اَشَدَّ مِنۡهُمۡ بَطۡشًا وَّمَضٰى مَثَلُ الۡاَوَّلِيۡنَ‏ ﴿۸﴾

تو جو ان میں سخت زور والے تھے ان کو ہم نے ہلاک کردیا اور اگلے لوگوں کی حالت گزر گئی ﴿۸﴾

وَلَٮِٕنۡ سَاَلۡتَهُمۡ مَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ لَيَقُوۡلُنَّ خَلَقَهُنَّ الۡعَزِيۡزُ الۡعَلِيۡمُۙ‏ ﴿۹﴾

اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو کہہ دیں گے کہ ان کو غالب اور علم والے (خدا) نے پیدا کیا ہے ﴿۹﴾

الَّذِىۡ جَعَلَ لَكُمُ الۡاَرۡضَ مَهۡدًا وَّ جَعَلَ لَكُمۡ فِيۡهَا سُبُلاً لَّعَلَّكُمۡ تَهۡتَدُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿۱۰﴾

جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا بنایا۔ اور اس میں تمہارے لئے رستے بنائے تاکہ تم راہ معلوم کرو ﴿۱۰﴾

وَالَّذِىۡ نَزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ‌ۚ فَاَنۡشَرۡنَا بِهٖ بَلۡدَةً مَّيۡتًا‌ ۚ كَذٰلِكَ تُخۡرَجُوۡنَ‏ ﴿۱۱﴾

اور جس نے ایک اندازے کے ساتھ آسمان سے پانی نازل کیا۔ پھر ہم نے اس سے شہر مردہ کو زندہ کیا۔ اسی طرح تم زمین سے نکالے جاؤ گے ﴿۱۱﴾

وَالَّذِىۡ خَلَقَ الۡاَزۡوَاجَ كُلَّهَا وَجَعَلَ لَكُمۡ مِّنَ الۡفُلۡكِ وَالۡاَنۡعَامِ مَا تَرۡكَبُوۡنَۙ‏ ﴿۱۲﴾

اور جس نے تمام قسم کے حیوانات پیدا کئے اور تمہارے لئے کشتیاں اور چارپائے بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو ﴿۱۲﴾

لِتَسۡتَوٗا عَلٰى ظُهُوۡرِهٖ ثُمَّ تَذۡكُرُوۡا نِعۡمَةَ رَبِّكُمۡ اِذَا اسۡتَوَيۡتُمۡ عَلَيۡهِ وَتَقُوۡلُوۡا سُبۡحٰنَ الَّذِىۡ سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَمَا كُنَّا لَهٗ مُقۡرِنِيۡنَۙ‏ ﴿۱۳﴾

تاکہ تم ان کی پیٹھ پر چڑھ بیٹھو اور جب اس پر بیٹھ جاؤ پھر اپنے پروردگار کے احسان کو یاد کرو اور کہو کہ وہ (ذات) پاک ہے جس نے اس کو ہمارے زیر فرمان کر دیا اور ہم میں طاقت نہ تھی کہ اس کو بس میں کرلیتے ﴿۱۳﴾

وَاِنَّاۤ اِلٰى رَبِّنَا لَمُنۡقَلِبُوۡنَ‏ ﴿۱۴﴾

اور ہم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ﴿۱۴﴾

وَجَعَلُوۡا لَهٗ مِنۡ عِبَادِهٖ جُزۡءًا‌ؕ اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَكَفُوۡرٌ مُّبِيۡنٌؕ‏ ﴿۱۵﴾

اور انہوں نے اس کے بندوں میں سے اس کے لئے اولاد مقرر کی۔ بےشک انسان صریح ناشکرا ہے ﴿۱۵﴾

اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا يَخۡلُقُ بَنٰتٍ وَّاَصۡفٰٮكُمۡ بِالۡبَنِيۡنَ‏ ﴿۱۶﴾

کیا اس نے اپنی مخلوقات میں سے خود تو بیٹیاں لیں اور تم کو چن کر بیٹے دیئے ﴿۱۶﴾

وَاِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمۡ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحۡمٰنِ مَثَلاً ظَلَّ وَجۡهُهٗ مُسۡوَدًّا وَّهُوَ كَظِيۡمٌ‏ ﴿۱۷﴾

حالانکہ جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی خوشخبری دی جاتی ہے جو انہوں نے خدا کے لئے بیان کی ہے تو اس کا منہ سیاہ ہوجاتا اور وہ غم سے بھر جاتا ہے ﴿۱۷﴾

اَوَمَنۡ يُّنَشَّؤُا فِىۡ الۡحِلۡيَةِ وَهُوَ فِىۡ الۡخِصَامِ غَيۡرُ مُبِيۡنٍ‏ ﴿۱۸﴾

کیا وہ جو زیور میں پرورش پائے اور جھگڑے کے وقت بات نہ کرسکے (خدا کی) بیٹی ہوسکتی ہے؟ ﴿۱۸﴾

وَجَعَلُوۡا الۡمَلٰٓٮِٕكَةَ الَّذِيۡنَ هُمۡ عِبَادُ الرَّحۡمٰنِ اِنَاثًا‌ ؕ اَشَهِدُوۡا خَلۡقَهُمۡ‌ؕ سَتُكۡتَبُ شَهَادَتُهُمۡ وَيُسۡـَٔلُوۡنَ‏ ﴿۱۹﴾

اور انہوں نے فرشتوں کو کہ وہ بھی خدا کے بندے ہیں (خدا کی) بیٹیاں مقرر کیا۔ کیا یہ ان کی پیدائش کے وقت حاضر تھے عنقریب ان کی شہادت لکھ لی جائے گی اور ان سے بازپرس کی جائے گی ﴿۱۹﴾

وَقَالُوۡا لَوۡ شَآءَ الرَّحۡمٰنُ مَا عَبَدۡنٰهُمۡ‌ؕ مَا لَهُمۡ بِذٰلِكَ مِنۡ عِلۡمٍ‌ اِنۡ هُمۡ اِلَّا يَخۡرُصُوۡنَؕ‏ ﴿۲۰﴾

اور کہتے ہیں اگر خدا چاہتا تو ہم ان کو نہ پوجتے۔ ان کو اس کا کچھ علم نہیں۔ یہ تو صرف اٹکلیں دوڑا رہے ہیں ﴿۲۰﴾

اَمۡ اٰتَيۡنٰهُمۡ كِتٰبًا مِّنۡ قَبۡلِهٖ فَهُمۡ بِهٖ مُسۡتَمۡسِكُوۡنَ‏ ﴿۲۱﴾

یا ہم نے ان کو اس سے پہلے کوئی کتاب دی تھی تو یہ اس سے سند پکڑتے ہیں ﴿۲۱﴾

بَلۡ قَالُـوۡۤا اِنَّا وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّاِنَّا عَلٰٓى اٰثٰرِهِمۡ مُّهۡتَدُوۡنَ‏ ﴿۲۲﴾

بلکہ کہنے لگے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک رستے پر پایا ہے اور ہم انہی کے قدم بقدم چل رہے ہیں ﴿۲۲﴾

وَكَذٰلِكَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ فِىۡ قَرۡيَةٍ مِّنۡ نَّذِيۡرٍ اِلَّا قَالَ مُتۡرَفُوۡهَاۤ اِنَّا وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّاِنَّا عَلٰٓى اٰثٰرِهِمۡ مُّقۡتَدُوۡنَ‏ ﴿۲۳﴾

اور اسی طرح ہم نے تم سے پہلے کسی بستی میں کوئی ہدایت کرنے والا نہیں بھیجا مگر وہاں کے خوشحال لوگوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک راہ پر پایا اور ہم قدم بقدم ان ہی کے پیچھے چلتے ہیں ﴿۲۳﴾

قٰلَ اَوَلَوۡ جِئۡتُكُمۡ بِاَهۡدٰى مِمَّا وَجَدتُّمۡ عَلَيۡهِ اٰبَآءَكُمۡ‌ؕ قَالُوۡۤا اِنَّا بِمَاۤ اُرۡسِلۡتُمۡ بِهٖ كٰفِرُوۡنَ‏ ﴿۲۴﴾

پیغمبر نے کہا اگرچہ میں تمہارے پاس ایسا (دین) لاؤں کہ جس رستے پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا وہ اس سے کہیں سیدھا رستہ دکھاتا ہے کہنے لگے کہ جو (دین) تم دے کر بھیجے گئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے ﴿۲۴﴾

فَانتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ‌ فَانْظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَاقِبَةُ الۡمُكَذِّبِيۡنَ‏ ﴿۲۵﴾

تو ہم نے ان سے انتقام لیا سو دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا ﴿۲۵﴾

وَاِذۡ قَالَ اِبۡرٰهِيۡمُ لِاَبِيۡهِ وَقَوۡمِهٖۤ اِنَّنِىۡ بَرَآءٌ مِّمَّا تَعۡبُدُوۡنَۙ‏ ﴿۲۶﴾

اور جب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ جن چیزوں کو تم پوجتے ہو میں ان سے بیزار ہوں ﴿۲۶﴾

اِلَّا الَّذِىۡ فَطَرَنِىۡ فَاِنَّهٗ سَيَهۡدِيۡنِ‏ ﴿۲۷﴾

ہاں جس نے مجھ کو پیدا کیا وہی مجھے سیدھا رستہ دکھائے گا ﴿۲۷﴾

وَ جَعَلَهَا كَلِمَةًۢ بَاقِيَةً فِىۡ عَقِبِهٖ لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُوۡنَ‏ ﴿۲۸﴾

اور یہی بات اپنی اولاد میں پیچھے چھوڑ گئے تاکہ وہ (خدا کی طرف) رجوع کریں ﴿۲۸﴾

بَلۡ مَتَّعۡتُ هٰٓؤُلَآءِ وَاٰبَآءَهُمۡ حَتّٰى جَآءَهُمُ الۡحَقُّ وَرَسُوۡلٌ مُّبِيۡنٌ‏ ﴿۲۹﴾

بات یہ ہے کہ میں ان کفار کو اور ان کے باپ دادا کو متمتع کرتا رہا یہاں تک کہ ان کے پاس حق اور صاف صاف بیان کرنے والا پیغمبر آ پہنچا ﴿۲۹﴾

وَلَمَّا جَآءَهُمُ الۡحَقُّ قَالُوۡا هٰذَا سِحۡرٌ وَّاِنَّا بِهٖ كٰفِرُوۡنَ‏ ﴿۳۰﴾

اور جب ان کے پاس حق (یعنی قرآن) آیا تو کہنے لگے کہ یہ تو جادو ہے اور ہم اس کو نہیں مانتے ﴿۳۰﴾

وَقَالُوۡا لَوۡلَا نُزِّلَ هٰذَا الۡقُرۡاٰنُ عَلٰى رَجُلٍ مِّنَ الۡقَرۡيَتَيۡنِ عَظِيۡمٍ‏ ﴿۳۱﴾

اور (یہ بھی) کہنے لگے کہ یہ قرآن ان دونوں بستیوں (یعنی مکّے اور طائف) میں سے کسی بڑے آدمی پر کیوں نازل نہ کیا گیا؟ ﴿۳۱﴾

اَهُمۡ يَقۡسِمُوۡنَ رَحۡمَتَ رَبِّكَ‌ؕ نَحۡنُ قَسَمۡنَا بَيۡنَهُمۡ مَّعِيۡشَتَهُمۡ فِىۡ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا وَرَفَعۡنَا بَعۡضَهُمۡ فَوۡقَ بَعۡضٍ دَرَجٰتٍ لِّيَتَّخِذَ بَعۡضُهُمۡ بَعۡضًا سُخۡرِيًّا‌ؕ وَرَحۡمَتُ رَبِّكَ خَيۡرٌ مِّمَّا يَجۡمَعُوۡنَ‏ ﴿۳۲﴾

کیا یہ لوگ تمہارے پروردگار کی رحمت کو بانٹتے ہیں؟ ہم نے ان میں ان کی معیشت کو دنیا کی زندگی میں تقسیم کردیا اور ایک کے دوسرے پر درجے بلند کئے تاکہ ایک دوسرے سے خدمت لے اور جو کچھ یہ جمع کرتے ہیں تمہارے پروردگار کی رحمت اس سے کہیں بہتر ہے ﴿۳۲﴾

وَلَوۡلَاۤ اَنۡ يَّكُوۡنَ النَّاسُ اُمَّةً وَّاحِدَةً لَّجَـعَلۡنَا لِمَنۡ يَّكۡفُرُ بِالرَّحۡمٰنِ لِبُيُوۡتِهِمۡ سُقُفًا مِّنۡ فِضَّةٍ وَّمَعَارِجَ عَلَيۡهَا يَظۡهَرُوۡنَۙ‏ ﴿۳۳﴾

اور اگر یہ خیال نہ ہوتا کہ سب لوگ ایک ہی جماعت ہوجائیں گے تو جو لوگ خدا سے انکار کرتے ہیں ہم ان کے گھروں کی چھتیں چاندی کی بنا دیتے اور سیڑھیاں (بھی) جن پر وہ چڑھتے ہیں ﴿۳۳﴾

وَلِبُيُوۡتِهِمۡ اَبۡوَابًا وَّسُرُرًا عَلَيۡهَا يَتَّكِــُٔوۡنَۙ‏ ﴿۳۴﴾

اور ان کے گھروں کے دروازے بھی اور تخت بھی جن پر تکیہ لگاتے ہیں ﴿۳۴﴾

وَزُخۡرُفًا‌ؕ وَاِنۡ كُلُّ ذٰلِكَ لَمَّا مَتَاعُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا‌ؕ وَالۡاٰخِرَةُ عِنۡدَ رَبِّكَ لِلۡمُتَّقِيۡنَ‏ ﴿۳۵﴾

اور (خوب) تجمل وآرائش (کردیتے) اور یہ سب دنیا کی زندگی کا تھوڑا سا سامان ہے۔ اور آخرت تمہارے پروردگار کے ہاں پرہیزگاروں کے لئے ہے ﴿۳۵﴾

وَمَنۡ يَّعۡشُ عَنۡ ذِكۡرِ الرَّحۡمٰنِ نُقَيِّضۡ لَهٗ شَيۡطٰنًا فَهُوَ لَهٗ قَرِيۡنٌ‏ ﴿۳۶﴾

اور جو کوئی خدا کی یاد سے آنکھیں بند کرکے (یعنی تغافل کرے) ہم اس پر ایک شیطان مقرر کردیتے ہیں تو وہ اس کا ساتھی ہوجاتا ہے ﴿۳۶﴾

وَاِنَّهُمۡ لَيَصُدُّوۡنَهُمۡ عَنِ السَّبِيۡلِ وَيَحۡسَبُوۡنَ اَنَّهُمۡ مُّهۡتَدُوۡنَ‏ ﴿۳۷﴾

اور یہ (شیطان) ان کو رستے سے روکتے رہتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ سیدھے رستے پر ہیں ﴿۳۷﴾

حَتّٰٓى اِذَا جَآءَنَا قَالَ يٰلَيۡتَ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنَكَ بُعۡدَ الۡمَشۡرِقَيۡنِ فَبِئۡسَ الۡقَرِيۡنُ‏ ﴿۳۸﴾

یہاں تک کہ جب ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا کہ اے کاش مجھ میں اور تجھ میں مشرق ومغرب کا فاصلہ ہوتا تو برا ساتھی ہے ﴿۳۸﴾

وَلَنۡ يَّنۡفَعَكُمُ الۡيَوۡمَ اِذ ظَّلَمۡتُمۡ اَنَّكُمۡ فِىۡ الۡعَذَابِ مُشۡتَرِكُوۡنَ‏ ﴿۳۹﴾

اور جب تم ظلم کرتے رہے تو آج تمہیں یہ بات فائدہ نہیں دے سکتی کہ تم (سب) عذاب میں شریک ہو ﴿۳۹﴾

اَفَاَنۡتَ تُسۡمِعُ الصُّمَّ اَوۡ تَهۡدِىۡ الۡعُمۡىَ وَمَنۡ كَانَ فِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍ‏ ﴿۴۰﴾

کیا تم بہرے کو سنا سکتے ہو یا اندھے کو رستہ دکھا سکتے ہو اور جو صریح گمراہی میں ہو (اسے راہ پر لاسکتے ہو) ﴿۴۰﴾

فَاِمَّا نَذۡهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنۡهُمۡ مُّنۡتَقِمُوۡنَۙ‏ ﴿۴۱﴾

اگر ہم تم کو (وفات دے کر) اٹھا لیں تو ان لوگوں سے تو ہم انتقام لے کر رہیں گے ﴿۴۱﴾

اَوۡ نُرِيَنَّكَ الَّذِىۡ وَعَدۡنٰهُمۡ فَاِنَّا عَلَيۡهِمۡ مُّقۡتَدِرُوۡنَ‏ ﴿۴۲﴾

یا (تمہاری زندگی ہی میں) تمہیں وہ (عذاب) دکھا دیں گے جن کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے ہم ان پر قابو رکھتے ہیں ﴿۴۲﴾

فَاسۡتَمۡسِكۡ بِالَّذِىۡۤ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ‌ ۚ اِنَّكَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسۡتَقِيۡمٍ‏ ﴿۴۳﴾

پس تمہاری طرف جو وحی کی گئی ہے اس کو مضبوط پکڑے رہو۔ بےشک تم سیدھے رستے پر ہو ﴿۴۳﴾

وَاِنَّهٗ لَذِكۡرٌ لَّكَ وَلِقَوۡمِكَ‌ ۚ وَسَوۡفَ تُسۡـَٔـلُوۡنَ‏ ﴿۴۴﴾

اور یہ (قرآن) تمہارے لئے اور تمہاری قوم کے لئے نصیحت ہے اور (لوگو) تم سے عنقریب پرسش ہوگی ﴿۴۴﴾

وَسۡـَٔلۡ مَنۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ مِنۡ رُّسُلِنَاۤ اَجَعَلۡنَا مِنۡ دُوۡنِ الرَّحۡمٰنِ اٰلِهَةً يُّعۡبَدُوۡنَ‏ ﴿۴۵﴾

اور (اے محمدﷺ) جو اپنے پیغمبر ہم نے تم سے پہلے بھیجے ہیں ان سے دریافت کرلو۔ کیا ہم نے (خدائے) رحمٰن کے سوا اور معبود بنائے تھے کہ ان کی عبادت کی جائے ﴿۴۵﴾

وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا مُوۡسَىٰ بِاٰيٰتِنَاۤ اِلٰى فِرۡعَوۡنَ وَمَلَا۫ئِهٖ فَقَالَ اِنِّىۡ رَسُوۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ‏ ﴿۴۶﴾

اور ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہا کہ میں پروردگار عالم کا بھیجا ہوا ہوں ﴿۴۶﴾

فَلَمَّا جَآءَهُمۡ بِاٰيٰتِنَاۤ اِذَا هُمۡ مِّنۡهَا يَضۡحَكُوۡنَ‏ ﴿۴۷﴾

جب وہ ان کے پاس ہماری نشانیاں لے کر آئے تو وہ نشانیوں سے ہنسی کرنے لگے ﴿۴۷﴾

وَمَا نُرِيۡهِمۡ مِّنۡ اٰيَةٍ اِلَّا هِىَ اَكۡبَرُ مِنۡ اُخۡتِهَا‌ وَ اَخَذۡنٰهُمۡ بِالۡعَذَابِ لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُوۡنَ‏ ﴿۴۸﴾

اور جو نشانی ہم ان کو دکھاتے تھے وہ دوسری سے بڑی ہوتی تھی اور ہم نے ان کو عذاب میں پکڑ لیا تاکہ باز آئیں ﴿۴۸﴾

وَقَالُوۡا يٰۤاَيُّهَ السَّاحِرُ ادۡعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنۡدَكَ‌ۚ اِنَّنَا لَمُهۡتَدُوۡنَ‏ ﴿۴۹﴾

اور کہنے لگے کہ اے جادوگر اس عہد کے مطابق جو تیرے پروردگار نے تجھ سے کر رکھا ہے اس سے دعا کر بےشک ہم ہدایت یاب ہو جائیں گے ﴿۴۹﴾

فَلَمَّا كَشَفۡنَا عَنۡهُمُ الۡعَذَابَ اِذَا هُمۡ يَنۡكُثُوۡنَ‏ ﴿۵۰﴾

سو جب ہم نے ان سے عذاب کو دور کردیا تو وہ عہد شکنی کرنے لگے ﴿۵۰﴾

وَنَادٰى فِرۡعَوۡنُ فِىۡ قَوۡمِهٖ قَالَ يٰقَوۡمِ اَلَيۡسَ لِىۡ مُلۡكُ مِصۡرَ وَهٰذِهِ الۡاَنۡهٰرُ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِىۡ‌ۚ اَفَلَا تُبۡصِرُوۡنَؕ‏ ﴿۵۱﴾

اور فرعون نے اپنی قوم سے پکار کر کہا کہ اے قوم کیا مصر کی حکومت میرے ہاتھ میں نہیں ہے۔ اور یہ نہریں جو میرے (محلوں کے) نیچے بہہ رہی ہیں (میری نہیں ہیں) کیا تم دیکھتے نہیں ﴿۵۱﴾

اَمۡ اَنَا خَيۡرٌ مِّنۡ هٰذَا الَّذِىۡ هُوَ مَهِيۡنٌۙ وَّلَا يَكَادُ يُبِيۡنُ‏ ﴿۵۲﴾

بےشک میں اس شخص سے جو کچھ عزت نہیں رکھتا اور صاف گفتگو بھی نہیں کرسکتا کہیں بہتر ہوں ﴿۵۲﴾

فَلَوۡلَاۤ اُلۡقِىَ عَلَيۡهِ اَسۡوِرَةٌ مِّنۡ ذَهَبٍ اَوۡ جَآءَ مَعَهُ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ مُقۡتَرِنِيۡنَ‏ ﴿۵۳﴾

تو اس پر سونے کے کنگن کیوں نہ اُتارے گئے یا (یہ ہوتا کہ) فرشتے جمع ہو کر اس کے ساتھ آتے ﴿۵۳﴾

فَاسۡتَخَفَّ قَوۡمَهٗ فَاَطَاعُوۡهُ‌ؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَوۡمًا فٰسِقِيۡنَ‏ ﴿۵۴﴾

غرض اس نے اپنی قوم کی عقل مار دی۔ اور انہوں نے اس کی بات مان لی۔ بےشک وہ نافرمان لوگ تھے ﴿۵۴﴾

فَلَمَّاۤ اٰسَفُوۡنَا انتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ فَاَغۡرَقۡنٰهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ‏ ﴿۵۵﴾

جب انہوں نے ہم کو خفا کیا تو ہم نے ان سے انتقام لے کر اور ان سب کو ڈبو کر چھوڑا ﴿۵۵﴾

فَجَعَلۡنٰهُمۡ سَلَفًا وَّمَثَلاً لِّلۡاٰخِرِيۡنَ‏ ﴿۵۶﴾

اور ان کو گئے گزرے کردیا اور پچھلوں کے لئے عبرت بنا دیا ﴿۵۶﴾

وَلَمَّا ضُرِبَ ابۡنُ مَرۡيَمَ مَثَلاً اِذَا قَوۡمُكَ مِنۡهُ يَصِدُّوۡنَ‏ ﴿۵۷﴾

اور جب مریم کے بیٹے (عیسیٰ) کا حال بیان کیا گیا تو تمہاری قوم کے لوگ اس سے چِلا اُٹھے ﴿۵۷﴾

وَقَالُـوۡٓا ءَاٰلِهَتُنَا خَيۡرٌ اَمۡ هُوَ‌ؕ مَا ضَرَبُوۡهُ لَكَ اِلَّا جَدَلاً ؕ بَلۡ هُمۡ قَوۡمٌ خَصِمُوۡنَ‏ ﴿۵۸﴾

اور کہنے لگے کہ بھلا ہمارے معبود اچھے ہیں یا عیسیٰ؟ انہوں نے عیسیٰ کی جو مثال بیان کی ہے تو صرف جھگڑنے کو۔ حقیقت یہ ہے یہ لوگ ہیں ہی جھگڑالو ﴿۵۸﴾

اِنۡ هُوَ اِلَّا عَبۡدٌ اَنۡعَمۡنَا عَلَيۡهِ وَجَعَلۡنٰهُ مَثَلاً لِّبَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَؕ‏ ﴿۵۹﴾

وہ تو ہمارے ایسے بندے تھے جن پر ہم نے فضل کیا اور بنی اسرائیل کے لئے ان کو (اپنی قدرت کا) نمونہ بنا دیا ﴿۵۹﴾

وَلَوۡ نَشَآءُ لَجَـعَلۡنَا مِنۡكُمۡ مَّلٰٓٮِٕكَةً فِىۡ الۡاَرۡضِ يَخۡلُفُوۡنَ‏ ﴿۶۰﴾

اور اگر ہم چاہتے تو تم میں سے فرشتے بنا دیتے جو تمہاری جگہ زمین میں رہتے ﴿۶۰﴾

وَاِنَّهٗ لَعِلۡمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمۡتَرُنَّ بِهَا وَاتَّبِعُوۡنِ‌ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِيۡمٌ‏ ﴿۶۱﴾

اور وہ قیامت کی نشانی ہیں۔ تو (کہہ دو کہ لوگو) اس میں شک نہ کرو اور میرے پیچھے چلو۔ یہی سیدھا رستہ ہے ﴿۶۱﴾

وَلَا يَصُدَّنَّكُمُ الشَّيۡطٰنُ‌ ۚ اِنَّهٗ لَكُمۡ عَدُوٌّ مُّبِيۡنٌ‏ ﴿۶۲﴾

اور (کہیں) شیطان تم کو (اس سے) روک نہ دے۔ وہ تو تمہارا اعلاینہ دشمن ہے ﴿۶۲﴾

وَ لَمَّا جَآءَ عِيۡسٰى بِالۡبَيِّنٰتِ قَالَ قَدۡ جِئۡتُكُمۡ بِالۡحِكۡمَةِ وَلِاُبَيِّنَ لَكُمۡ بَعۡضَ الَّذِىۡ تَخۡتَلِفُوۡنَ فِيۡهِ‌ ۚ فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِ‏ ﴿۶۳﴾

اور جب عیسیٰ نشانیاں لے کر آئے تو کہنے لگے کہ میں تمہارے پاس دانائی (کی کتاب) لے کر آیا ہوں۔ نیز اس لئے کہ بعض باتیں جن میں تم اختلاف کر رہے ہو تم کو سمجھا دوں۔ تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ﴿۶۳﴾

اِنَّ اللّٰهَ هُوَ رَبِّىۡ وَرَبُّكُمۡ فَاعۡبُدُوۡهُ‌ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِيۡمٌ‏ ﴿۶۴﴾

کچھ شک نہیں کہ خدا ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے پس اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا رستہ ہے ﴿۶۴﴾

فَاخۡتَلَفَ الۡاَحۡزَابُ مِنۡۢ بَيۡنِهِمۡ‌ۚ فَوَيۡلٌ لِّلَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡ عَذَابِ يَوۡمٍ اَلِيۡمٍ‏ ﴿۶۵﴾

پھر کتنے فرقے ان میں سے پھٹ گئے۔ سو جو لوگ ظالم ہیں ان کی درد دینے والے دن کے عذاب سے خرابی ہے ﴿۶۵﴾

هَلۡ يَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنۡ تَاۡتِيَهُمۡ بَغۡتَةً وَّهُمۡ لَا يَشۡعُرُوۡنَ‏ ﴿۶۶﴾

یہ صرف اس بات کے منتظر ہیں کہ قیامت ان پر ناگہاں آموجود ہو اور ان کو خبر تک نہ ہو ﴿۶۶﴾

اَلۡاَخِلَّآءُ يَوۡمَٮِٕذٍۢ بَعۡضُهُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ اِلَّا الۡمُتَّقِيۡنَؕ‏ ﴿۶۷﴾

(جو آپس میں) دوست (ہیں) اس روز ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے۔ مگر پرہیزگار (کہ باہم دوست ہی رہیں گے) ﴿۶۷﴾

يٰعِبَادِ لَا خَوۡفٌ عَلَيۡكُمُ الۡيَوۡمَ وَلَاۤ اَنۡتُمۡ تَحۡزَنُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿۶۸﴾

میرے بندو آج تمہیں نہ کچھ خوف ہے اور نہ تم غمناک ہوگے ﴿۶۸﴾

اَلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا بِاٰيٰتِنَا وَكَانُوۡا مُسۡلِمِيۡنَ‌ۚ‏ ﴿۶۹﴾

جو لوگ ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور فرمانبردار ہوگئے ﴿۶۹﴾

اُدۡخُلُوۡا الۡجَنَّةَ اَنۡتُمۡ وَاَزۡوَاجُكُمۡ تُحۡبَرُوۡنَ‌‏ ﴿۷۰﴾

(ان سے کہا جائے گا) کہ تم اور تمہاری بیویاں عزت (واحترام) کے ساتھ بہشت میں داخل ہوجاؤ ﴿۷۰﴾

يُطَافُ عَلَيۡهِمۡ بِصِحَافٍ مِّنۡ ذَهَبٍ وَّاَكۡوَابٍ‌ۚ وَفِيۡهَا مَا تَشۡتَهِيۡهِ الۡاَنۡفُسُ وَتَلَذُّ الۡاَعۡيُنُ‌ۚ وَاَنۡتُمۡ فِيۡهَا خٰلِدُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿۷۱﴾

ان پر سونے کی پرچوں اور پیالوں کا دور چلے گا۔ اور وہاں جو جی چاہے اور جو آنکھوں کو اچھا لگے (موجود ہوگا) اور (اے اہل جنت) تم اس میں ہمیشہ رہو گے ﴿۷۱﴾

وَتِلۡكَ الۡجَنَّةُ الَّتِىۡۤ اُوۡرِثۡتُمُوۡهَا بِمَا كُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ‏ ﴿۷۲﴾

اور یہ جنت جس کے تم مالک کر دیئے گئے ہو تمہارے اعمال کا صلہ ہے ﴿۷۲﴾

لَكُمۡ فِيۡهَا فَاكِهَةٌ كَثِيۡرَةٌ مِّنۡهَا تَاۡكُلُوۡنَ‏ ﴿۷۳﴾

وہاں تمہارے لئے بہت سے میوے ہیں جن کو تم کھاؤ گے ﴿۷۳﴾

اِنَّ الۡمُجۡرِمِيۡنَ فِىۡ عَذَابِ جَهَنَّمَ خٰلِدُوۡنَۚ ۖ‏ ﴿۷۴﴾

(اور کفار) گنہگار ہمیشہ دوزخ کے عذاب میں رہیں گے ﴿۷۴﴾

لَا يُفَتَّرُ عَنۡهُمۡ وَهُمۡ فِيۡهِ مُبۡلِسُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿۷۵﴾

جو ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا اور وہ اس میں نامید ہو کر پڑے رہیں گے ﴿۷۵﴾

وَمَا ظَلَمۡنٰهُمۡ وَ لٰـكِنۡ كَانُوۡا هُمُ الظّٰلِمِيۡنَ‏ ﴿۷۶﴾

اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا۔ بلکہ وہی (اپنے آپ پر) ظلم کرتے تھے ﴿۷۶﴾

وَنَادَوۡا يٰمٰلِكُ لِيَقۡضِ عَلَيۡنَا رَبُّكَ‌ؕ قَالَ اِنَّكُمۡ مّٰكِثُوۡنَ‏ ﴿۷۷﴾

اور پکاریں گے کہ اے مالک تمہارا پروردگار ہمیں موت دے دے۔ وہ کہے گا کہ تم ہمیشہ (اسی حالت میں) رہو گے ﴿۷۷﴾

لَقَدۡ جِئۡنٰكُمۡ بِالۡحَـقِّ وَلٰـكِنَّ اَكۡثَرَكُمۡ لِلۡحَقِّ كٰرِهُوۡنَ‏ ﴿۷۸﴾

ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے ہیں لیکن تم اکثر حق سے ناخوش ہوتے رہے ﴿۷۸﴾

اَمۡ اَبۡرَمُوۡۤا اَمۡرًا فَاِنَّا مُبۡرِمُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿۷۹﴾

کیا انہوں نے کوئی بات ٹھہرا رکھی ہے تو ہم بھی کچھ ٹھہرانے والے ہیں ﴿۷۹﴾

اَمۡ يَحۡسَبُوۡنَ اَنَّا لَا نَسۡمَعُ سِرَّهُمۡ وَنَجۡوٰٮهُمۡ‌ؕ بَلٰى وَرُسُلُنَا لَدَيۡهِمۡ يَكۡتُبُوۡنَ‏ ﴿۸۰﴾

کیا یہ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کی پوشیدہ باتوں اور سرگوشیوں کو سنتے نہیں؟ ہاں ہاں (سب سنتے ہیں) اور ہمارے فرشتے ان کے پاس (ان کی سب باتیں) لکھ لیتے ہیں ﴿۸۰﴾

قُلۡ اِنۡ كَانَ لِلرَّحۡمٰنِ وَلَدٌ  ۖ فَاَنَا اَوَّلُ الۡعٰبِدِيۡنَ‏ ﴿۸۱﴾

کہہ دو کہ اگر خدا کے اولاد ہو تو میں (سب سے) پہلے (اس کی) عبادت کرنے والا ہوں ﴿۸۱﴾

سُبۡحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ رَبِّ الۡعَرۡشِ عَمَّا يَصِفُوۡنَ‏ ﴿۸۲﴾

یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں آسمانوں اور زمین کا مالک (اور) عرش کا مالک اس سے پاک ہے ﴿۸۲﴾

فَذَرۡهُمۡ يَخُوۡضُوۡا وَيَلۡعَبُوۡا حَتّٰى يُلٰقُوۡا يَوۡمَهُمُ الَّذِىۡ يُوۡعَدُوۡنَ‏ ﴿۸۳﴾

تو ان کو بک بک کرنے اور کھیلنے دو۔ یہاں تک کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے اس کو دیکھ لیں ﴿۸۳﴾

وَهُوَ الَّذِىۡ فِىۡ السَّمَآءِ اِلٰـهٌ وَّفِىۡ الۡاَرۡضِ اِلٰـهٌ‌ ؕ وَهُوَ الۡحَكِيۡمُ الۡعَلِيۡمُ‏ ﴿۸۴﴾

اور وہی (ایک) آسمانوں میں معبود ہے اور (وہی) زمین میں معبود ہے۔ اور وہ دانا (اور) علم والا ہے ﴿۸۴﴾

وَتَبٰرَكَ الَّذِىۡ لَهٗ مُلۡكُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا‌ۚ وَعِنۡدَهٗ عِلۡمُ السَّاعَةِ‌ۚ وَاِلَيۡهِ تُرۡجَعُوۡنَ‏ ﴿۸۵﴾

اور وہ بہت بابرکت ہے جس کے لئے آسمانوں اور زمین کی اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کی بادشاہت ہے۔ اور اسی کو قیامت کا علم ہے اور اسی کی طرف تم لوٹ کر جاؤ گے ﴿۸۵﴾

وَلَا يَمۡلِكُ الَّذِيۡنَ يَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِهِ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنۡ شَهِدَ بِالۡحَـقِّ وَهُمۡ يَعۡلَمُوۡنَ‏ ﴿۸۶﴾

اور جن کو یہ لوگ خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ سفارش کا کچھ اختیار نہیں رکھتے۔ ہاں جو علم ویقین کے ساتھ حق کی گواہی دیں (وہ سفارش کرسکتے ہیں) ﴿۸۶﴾

وَلَٮِٕنۡ سَاَلۡـتَهُمۡ مَّنۡ خَلَقَهُمۡ لَيَقُوۡلُنَّ اللّٰهُ‌ فَاَنّٰى يُؤۡفَكُوۡنَۙ‏ ﴿۸۷﴾

اور اگر تم ان سے پوچھو کہ ان کو کس نے پیدا کیا ہے تو کہہ دیں گے کہ خدا نے۔ تو پھر یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں؟ ﴿۸۷﴾

وَقِيۡلِهٖ يٰرَبِّ اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ قَوۡمٌ لَّا يُؤۡمِنُوۡنَ‌ۘ‏ ﴿۸۸﴾

اور (بسااوقات) پیغمبر کہا کرتے ہیں کہ اے پروردگار یہ ایسے لوگ ہیں کہ ایمان نہیں لاتے ﴿۸۸﴾

فَاصۡفَحۡ عَنۡهُمۡ وَقُلۡ سَلٰمٌ‌ؕ فَسَوۡفَ يَعۡلَمُوۡنَ‏ ﴿۸۹﴾

تو ان سے منہ پھیر لو اور سلام کہہ دو۔ ان کو عنقریب (انجام) معلوم ہوجائے گا ﴿۸۹﴾

Share Surah Zukhruf Audio Tafseer MP3

Click your desired social media icon below to share Surah Zukhruf MP3 audio tafseer in the voice of Dr Israr Ahmed directly on your social media accounts.

Listen to All Surah’s Tafseer

All Surah of the Holy Quran with Tafseer in Urdu is available at UrduPoint to listen to Surah Tafseers MP3 or download it on your device. Furthermore, you can also read all the Surahs of the Holy Quran online while listening to Surah's Tafseer for better understanding. Select the Surah below and you will be redirected to the desired Surah Tafseer page.

Surah Zukhruf Tafseer

Surah Zukhruf is originally present in the Arabic language. Therefore, it is not easy to understand its real meaning and teachings by any non-native person. In Pakistan, many people don't know Arabic, so they look for easy and understandable Surah Az-Zukhruf Tafsir in Urdu so that they can understand the true meaning of the Surah Zukhruf.

Many Surah Zukhruf Tafsirs are available but are not easy to understand by the layman. UrduPoint is providing you the opportunity to listen to Audio Surah Zukhruf Tafseer in the voice of Dr Israr Ahmed. He is a well-known Muslim scholar and has many followers around the world. He explains the teachings of the Surah Az-Zukhruf in easy and understandable words that anyone can understand.

On this page, you can find Full Audio Surah Zukhruf Tafseer and listen to it. You can also download the Audio Surah Az-Zukhruf Tafsir on your devices to listen to it later. Surah Zukhruf Tafseer MP3 becomes easy to listen to. With that, you can listen to it anytime when you are free while traveling or doing anything that provides a quiet listening time. Just play the Surah Zukhruf Tafseer Online directly at UrduPoint if you have an active internet connection and listen to it. If you download Surah Az-Zukhruf Tafseer Audio on your devices, you can listen to it without an active internet connection available.

It is a must for everyone to learn the true meaning of the Surah Zukhruf and Audio Surah Zukhruf Tafseer is an easy way to do it. Listen Surah Az-Zukhruf Tafseer and bring improvement in your way of life with the teachings of Islam.