Anna Molka Ahmed Ka Fan - Article No. 1872

Anna Molka Ahmed Ka Fan

اینا مولکا احمد کا فن - تحریر نمبر 1872

اینا مولکا احمد مصوری سیکھنا چاہتی تھیں اور اسی لئے لندن میں انھوں نے رائل اکیڈمی آف آرٹس میں داخلہ لیا

جمعرات 14 جنوری 2021

یہ خاتون 13 اگست 1917ء میں برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں پیدا ہوئیں۔پُرسکون زندگی گزار رہی تھیں،مگر ایک دن اپنی اس آرام دہ زندگی کو چھوڑ کر وہ اپنی باقی زندگی پاکستان میں بسر کرنے چلی آئیں۔اینا مولکا احمد مصوری سیکھنا چاہتی تھیں اور اسی لئے لندن میں انھوں نے رائل اکیڈمی آف آرٹس (Royal Academy Of The Arts) میں داخلہ لیا۔وہیں انھوں نے اپنا شریک حیات چن لیا اور پھر ان ہی کے ساتھ وہ لاہور منتقل ہو گئیں۔
اینا کو فنون لطیفہ میں اتنی دلچسپی تھی کہ جلد ہی انھوں نے پنجاب یونیورسٹی میں شمولیت اختیار کی اور پھر وہاں فائن آرٹس کا شعبہ قائم کیا جو کہ اب یونیورسٹی آف آرٹس اینڈ ڈیزائن میں تبدیل ہو چکا ہے۔
1940ء میں وہ اس یونیورسٹی کے فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کی پہلی سربراہ بنیں۔

(جاری ہے)

30 برس تک انھوں نے پاکستان میں فنون لطیفہ کی تعلیم کے فروغ کے لئے بے پناہ کام کیا۔

انھوں نے پاکستان میں پہلی بار مصوری کی نمائش منعقد کی۔ان کے کئی شاگردوں نے پاکستان بھر کی کئی یونیورسٹیوں میں فنون لطیفہ کے شعبے قائم کیے۔اینا اپنی تصویروں کے ذریعے یورپی اسٹائل اور پاکستانی تاثر کی نمائش کرتی رہیں۔
اینا مولکا احمد ایک بہترین استاد تھیں۔انھوں نے پہلی بار اپنے شاگردوں کو کالج سے باہر لے جا کر قدرتی ماحول میں مصوری کا موقع دیا۔ گوکہ 20 اپریل 1994ء میں ان کا انتقال ہو گیا،مگر وہ آج بھی اپنے شاگردوں کی یادوں کا حصہ ہیں،کئی شاگرد اب پاکستان کے نامور مصور بن چکے ہیں۔

Browse More 100 Great Personalities