Hazrat Suleman AS - Article No. 1829
حضرت سلیمان علیہ السلام - تحریر نمبر 1829
حضرت سلیمان علیہ السلام صرف نبی ہی نہیں تھے،بلکہ بہت زیادہ طاقت رکھنے والے بادشاہ بھی تھے
بدھ 28 اکتوبر 2020
ہماء بلوچ
پیارے بچو!نبی سلیمان علیہ السلام ،نبی داؤد علیہ السلام کے بیٹے تھے۔حضرت سلیمان علیہ السلام صرف نبی ہی نہیں تھے،بلکہ بہت زیادہ طاقت رکھنے والے بادشاہ بھی تھے۔آپ علیہ السلام نے زمین کے بہت بڑے حصے پر حکومت کی۔اللہ نے آپ علیہ السلام کو ایسی طاقتیں دی تھیں جن کے بارے میں سوچ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔حضرت سلیمان علیہ السلام بچپن ہی سے بہت زیادہ سوجھ بوجھ ،عقل اور سمجھ رکھتے تھے۔سامنے والی کی بات جلد سمجھ لیتے۔نتیجہ نکالتے اور فیصلہ کرتے۔
ایک مرتبہ آپ علیہ السلام نے کم عمری میں اپنی دانائی کی باتوں اور قانون کا اصول بنا کر سب کو چونکا دیا تھا۔ہوا یوں کہ ایک روز غصے میں بھرے ہوئے دو آدمی حضرت داؤد علیہ السلام کے پاس آئے اور ان میں سے ایک نے کہا:اے نبی علیہ السلام”میرا غلے سے بھرا ہوا کھیت تھا۔
اس آدمی کی بھیڑ بکریاں اس میں گھس آئیں اور میری کھڑی فصل تباہ کر گئیں۔“داؤد علیہ السلام نے سارا قصہ سن کر فیصلہ سنایا:”چروا ہے کہ غلطی سے کسان کا نقصان ہوا،اس لئے وہ اپنی بھیڑ بکریاں کسان کو دے۔اس سے اُس کا نقصان پورا ہو گا۔“
پاس ہی بیٹھے سلیمان علیہ السلام جو اس وقت کم عمر تھے اپنے والد سے عرض کرنے لگے۔”ابا حضور،آپ علیہ السلام کا فیصلہ بالکل صحیح ہے مگر کیا میں اپنی رائے دے سکتا ہوں؟“داؤد علیہ السلام نے کہا:”ہاں،ضرور دو۔“سلیمان علیہ السلام نے ادب سے کہا:”میرا مشورہ ہے کہ چرواہے کے سب جانور کسان کو دئیے جائیں۔وہ ان کے دودھ اور اون سے فائدہ اٹھائے۔اور کسان کا کھیت چرواہے کے حوالے کیا جائے۔وہ اس میں ہل چلائے،اناج اگائے جب فصل پک کر تیار ہو،تب چرواہا کھیت کسان کو واپس کرے اور کسان بھیڑ بکریاں ان کے مالک کو لوٹا دے۔اس طرح دونوں کو یہ بات سمجھ میں آجائے گی کہ کسی کی محنت پر پانی پھیرنا کیسا لگتاہے؟“
ہمیں نہ صرف اپنی چیزوں کی حفاظت کرنی چاہئے،بلکہ دوسروں کی چیزوں کی بھی حفاظت کرنی چاہئے۔
پیارے بچو!نبی سلیمان علیہ السلام ،نبی داؤد علیہ السلام کے بیٹے تھے۔حضرت سلیمان علیہ السلام صرف نبی ہی نہیں تھے،بلکہ بہت زیادہ طاقت رکھنے والے بادشاہ بھی تھے۔آپ علیہ السلام نے زمین کے بہت بڑے حصے پر حکومت کی۔اللہ نے آپ علیہ السلام کو ایسی طاقتیں دی تھیں جن کے بارے میں سوچ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔حضرت سلیمان علیہ السلام بچپن ہی سے بہت زیادہ سوجھ بوجھ ،عقل اور سمجھ رکھتے تھے۔سامنے والی کی بات جلد سمجھ لیتے۔نتیجہ نکالتے اور فیصلہ کرتے۔
ایک مرتبہ آپ علیہ السلام نے کم عمری میں اپنی دانائی کی باتوں اور قانون کا اصول بنا کر سب کو چونکا دیا تھا۔ہوا یوں کہ ایک روز غصے میں بھرے ہوئے دو آدمی حضرت داؤد علیہ السلام کے پاس آئے اور ان میں سے ایک نے کہا:اے نبی علیہ السلام”میرا غلے سے بھرا ہوا کھیت تھا۔
(جاری ہے)
پاس ہی بیٹھے سلیمان علیہ السلام جو اس وقت کم عمر تھے اپنے والد سے عرض کرنے لگے۔”ابا حضور،آپ علیہ السلام کا فیصلہ بالکل صحیح ہے مگر کیا میں اپنی رائے دے سکتا ہوں؟“داؤد علیہ السلام نے کہا:”ہاں،ضرور دو۔“سلیمان علیہ السلام نے ادب سے کہا:”میرا مشورہ ہے کہ چرواہے کے سب جانور کسان کو دئیے جائیں۔وہ ان کے دودھ اور اون سے فائدہ اٹھائے۔اور کسان کا کھیت چرواہے کے حوالے کیا جائے۔وہ اس میں ہل چلائے،اناج اگائے جب فصل پک کر تیار ہو،تب چرواہا کھیت کسان کو واپس کرے اور کسان بھیڑ بکریاں ان کے مالک کو لوٹا دے۔اس طرح دونوں کو یہ بات سمجھ میں آجائے گی کہ کسی کی محنت پر پانی پھیرنا کیسا لگتاہے؟“
ہمیں نہ صرف اپنی چیزوں کی حفاظت کرنی چاہئے،بلکہ دوسروں کی چیزوں کی بھی حفاظت کرنی چاہئے۔
Browse More 100 Great Personalities
حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا
Hazrat Khadijah Tul Kubra RTA
اندر کا کمال
Andar Ka Kamal
نور جہاں بیگم
Noor Jahan Begum
صلاح الدین ایوبی
Salah Uddin Ayyubi
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
Hazrat Ameer E Muaawiya RTA
گلیلو
Galileo
Urdu Jokes
سردار جی
Sardar ji
ایک آدمی
Aik Admi
تنویر اور طاہر
Tanveer aur tahir
کلرک افسر سے
clerk Afsar se
استاد
Ustaad
سکول ٹیچر
School teacher
Urdu Paheliyan
دیکھا ایک ایسا دربار
dekha ek aisa darbar
ایسا بنگلہ کوئی دکھائے
esa bangla koi dikhaye
اجلا پنڈا رنگ نہ لباس
ujla pinda rang na libaas
دیکھی ہڈی اور نہ بال
dekhi hadi or na bal
چلتی جائے ایک کہانی
chalti jaye ek kahani
جو بھی اس پر آنکھ جمائے
jo bhi us par aankh jamaye
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos