Nadan Chidiya - Article No. 2470
نادان چڑیا - تحریر نمبر 2470
نادان چڑیا اب تک بھولی ہوئی تھی کہ اللہ نے اسے ”پَر“ کی نعمت سے نوازا ہے،جو انسان کے پاس نہیں۔
جمعرات 2 مارچ 2023
مرغی نے جب اپنے بچوں کے درمیان کسی اجنبی چڑیا کو دیکھا تو وہ ننھی چڑیا کے قریب آ گئی،چڑیا اس کی آنکھوں میں چھپے غصے کو بھانپ گئی۔اسی لمحے وہاں ایک بلی نمودار ہوئی،مرغی اور بلی دونوں چڑیا کو ایسے دیکھ رہے تھے،جیسے کوئی فتح حاصل کر لی ہو،ننھی چڑیا دونوں کے ارادوں کو سمجھ چکی تھی۔
(جاری ہے)
چڑیا ابھی ان دونوں کو دیکھ رہی تھی کہ اچانک وہاں ایک اور شکاری آ دھمکا۔
کتا اب چڑیا کے بہت قریب آ چکا تھا۔چڑیا کو فوراً کوئی محفوظ جگہ تلاش کرنی تھی،وہ خونخوار آنکھوں والا کتا،چڑیا پر جھپٹنے ہی والا تھا کہ چڑیا پھرتی سے اُڑ کر صحن میں موجود کھڑکی پر آ بیٹھی،چڑیا دبک کر کھڑکی کے ایک کونے میں بیٹھ گئی،اُس کا چہرہ خوف کی شدت سے زرد ہو گیا تھا،اس نے سوچا اگر یہ کھڑکی اسے نظر نہ آتی تو شاید اب تک وہ خونخوار آنکھوں والے کتے کے معدے میں ہوتی۔وقت کے ساتھ ساتھ خوف بھی بڑھتا جا رہا تھا،چڑیا دل سے اللہ سے دعا مانگ رہی تھی کہ اسے اس مصیبت سے چھٹکارا مل جائے تاکہ وہ آرام سے وہاں زمین پر پڑا ہوا دانہ کھا سکے۔
بھوکی چڑیا اپنی قسمت کے بارے میں سوچنے لگی۔کاش!وہ چڑیا نہ ہوتی،بلکہ انسان ہوتی،کوئی اسے اپنا نوالہ نہ بناتا۔اسے ہر وقت اپنی جان بچانے کے لئے دوسرے خونخوار جانوروں سے اپنی حفاظت نہ کرنی پڑتی۔آرام سے چین کی زندگی بسر کرتی،کوئی کتا یا بلی اسے کھانے نہ آتا اور نہ وہ آج بھوکی پیاسی اس طرح خوف میں رات کاٹ رہی ہوتی۔وہ رات واقعی بہت دہشت ناک تھی۔اس نے اپنا سر باہر نکال کر نیچے کا جائزہ لیا،وہ خونخوار آنکھوں والا کتا ابھی تک اپنے شکار کی تاک میں بیٹھا تھا۔
اگلی صبح بھوکی چڑیا نے ایک نظر نیچے ڈالی،وہاں اب کوئی شکاری نہ تھا،اچانک ایک چھوٹی بچی کھڑکی کے قریب آئی،اس نے چڑیا کو دیکھا،اسے وہ چڑیا تقریباً ادھ مری ایک کونے میں پڑی بے جان سی نظر آئی۔بچی نے اپنے ہاتھ کی انگلی سے چڑیا کو چھوا تو اسے احساس ہوا کہ چڑیا زندہ ہے۔اب چڑیا کا دل خوف سے ڈوب رہا تھا کہ نہ جانے وہ بچی اس کے ساتھ کیا سلوک کرنے والی تھی۔اچانک اس بچی کی آواز آئی۔”اوہو․․․لگتا ہے اس ننھی چڑیا کے پَر نہیں ہیں۔“
اس پورے جملے کا صرف ایک لفظ چڑیا کے ذہن میں جیسے اٹک کر رہ گیا،چڑیا نے لمبی سانس لی،جلدی سے اپنے ”پَر“ پھڑپھڑائے اور تھوڑی ہی دیر میں وہ نیلے آسمان میں گم ہو گئی۔
وہ نادان چڑیا اب تک بھولی ہوئی تھی کہ اللہ نے اسے ”پَر“ کی نعمت سے نوازا ہے،جو انسان کے پاس نہیں۔ہر جاندار کو اللہ نے مکمل پیدا کیا ہے۔بس تھوڑے غور و فکر سے اپنے اندر موجود صلاحیتوں کو خود تلاش کرنا اس جاندار کا کام ہے۔
Browse More Funny Stories
زلزلہ کس نے روکا
Zalzala Kis Ne Roka
مزاج بخیر
Mizaaj Bakhair
اُلٹ پلٹ
Ulat Palat
بغل میں بچہ
Baghal Mein Bacha
میاں بیوی۔ شیر اور گیدڑ
Bachy- Mian Biwi-Shair Our Gidar
دشمن اناج کا
Dushman Anaaj Ka
Urdu Jokes
راہ گیر اور شیخ صاحب
Rahgir Aur Sheikh Sahab
ڈاکٹر اور مریض
doctor aur mareez
سنہری موقع
sunehri mauqa
عورت نے دوسری سے
Aurat ne doosri se
گم شدگی
gumshudgi
تنویر اور طاہر
Tanveer aur tahir
Urdu Paheliyan
دیکھا ہم نے ایک گدھا
dekha hamne ek gadha
اک گھر کا اک پہرے دار
ek ghar ka ek pehredaar
ایک ہے ایسا قصہ خوان
aik hi aisa qissa khan
گن کر دیکھا تو وہ ایک
gin kar dekha tu wo aik
گلا تو ہے سر ساتھ نہیں ہے
gala tu hy sar sath nahi he
باتوں باتوں میں وہ کھایا
bato bato mein woh khaya