Dhakka - Joke No. 1516
دھکا - لطیفہ نمبر 1516
(جاری ہے)
اس نے کافی محنت اور جدوجہد کے بعد بچے کو بچا لیا اور اٹھا کر کنارے پر لے آیا۔ لوگوں نے خوشی سے تالیاں بجائیں اور سکھ نوجوان زندہ باد کے نعرے لگائے، اور کہا کہ تم نے واقعی اپنی جان پر کھیل کر ایک ماں کے بہنے والے آنسوؤں کو روکا ہے، اس کی آنکھ کا تارا اس سے ملایا ہے۔ سکھ نوجوان غصے سے دانت پیستے ہوئے بولا۔ ”یہ فضول باتیں بعد میں کرنا، پہلے یہ بتاؤ کہ مجھے دھکا کس نے دیا تھا ؟“
Urdu Jokes
شاعر
Shayar
بھکاری بس سٹاپ پر
Bhikaar Bus Stop Per
بڑی اچھی بات کہی
Bari Achi Baat Kahi
خواہش
Khawahish
نائی کی دکان
Nai Ki Dukan
”یار دنیا سے ایمانداری بالکل ختم ہو گئی ہے
Yar Duniya Se Imandari Bilkul Khatam Ho Gayi Hai
Urdu Jokes
ریڈ انڈین
Red Indian
بیٹا باپ سے
Beta baap se
منشی
munshi
اداسی کی وجہ
udasi ki wajah
بیمار
bemaar
بچپن کی خواہشات
bachpan ki khwahishat
Urdu Paheliyan
لکڑی کی ڈبیہ جب ہاتھ آئی
lakdi ki dibiya jab hath ai
اک ہے چیز بڑی انمول
ek hi cheez badi anmol
اک شے جب بھی ہاتھ میں آئے
ek shay jab bhi hath me aye
سب کو دیکھے اور پہچانے
sabko dekhe aur pehchane
ایک ناری نے آفت ڈھائی
ek naari ny aafat dhai
کان پکڑ کر ناک پہ بیٹھے
kaan pakad kar naak pe baithe