2 Saheliyan Jo Rasta Bhool Gayi - Article No. 2343

2 Saheliyan Jo Rasta Bhool Gayi

دو سہیلیاں جو راستہ بھول گئی - تحریر نمبر 2343

مومنہ نے کہا کہ آج تو ہم پورے باغ کی سیر کریں گی۔وہ دونوں سیر سے خوب لطف اُٹھا رہی تھیں۔گھومتے گھومتے دونوں بہت آگے تک گئیں وہ چلتے ہی جا رہی تھیں۔اچانک وہ دونوں گھر جانے کا راستہ بھول گئیں۔

بدھ 31 اگست 2022

ماہین شیخ،لاہور
زوبیہ اور مومنہ بہت اچھی سہیلیاں تھیں۔جب ان کو سکول سے چھٹیاں ہوئیں تو انہوں نے سوچا کہ کیوں نہ کل صبح سیر پر جایا جائے؟صبح ہوئی تو وہ دونوں سیر کی تیاری کرکے ایک بڑے سے باغ میں چلی گئیں انہوں نے سوچا شام سے پہلے ہم واپس گھر پہنچ جائیں گی۔مومنہ نے کہا کہ آج تو ہم پورے باغ کی سیر کریں گی۔وہ دونوں سیر سے خوب لطف اُٹھا رہی تھیں۔
گھومتے گھومتے دونوں بہت آگے تک گئیں وہ چلتے ہی جا رہی تھیں۔اچانک وہ دونوں گھر جانے کا راستہ بھول گئیں۔
انہوں نے سوچا کہ درخت کے نیچے بیٹھ کر آرام کر لیتی ہیں پھر راستہ تلاش کریں گی۔وہ دونوں درخت کے نیچے بیٹھ گئیں۔ٹھنڈی اور تازہ ہوا سے ان دونوں کی آنکھ لگ گئی،اندھیرا اور ٹھنڈ دونوں بڑھ رہی تھیں۔

(جاری ہے)

جب زوبیہ کی آنکھ کھلی تو اسے اپنے سامنے ایک بچہ نظر آیا۔

وہ اس کے پاس گئی اور پوچھا کہ تم کہاں رہتے ہو۔اس نے کہا میرا نام عمر ہے اور میں اس باغ کے بہت پاس رہتا ہوں لیکن آپ یہاں اتنی رات کو کیا کر رہی ہیں۔زوبیہ نے کہا میں راستہ بھول گئی ہوں باہر جانے کا۔کیا تم مجھے راستہ بتاؤ گے؟عمر نے کہا آپ میرے پیچھے آئیں۔زوبیہ اس کے پیچھے چلتی رہی اور وہاں مومنہ کی بھی آنکھ کھل گئی وہ ٹھنڈ سے کانپ رہی تھی۔

اس نے دیکھا کہ اس کے سامنے ایک آدمی کھڑا ہے اس آدمی نے مومنہ سے کہا تمہیں بہت ٹھنڈ لگ رہی ہے آج تم میرے گھر چلو وہاں آرام کر لو پھر صبح اپنے گھر چلی جانا۔مومنہ کی حالت بہت بری ہو رہی تھی۔اس نے دیکھا کہ زوبیہ وہاں نہیں ہے تو اس نے ایک خط زوبیہ کیلئے چھوڑ دیا اور اس آدمی کے ساتھ چلی گئی۔جب زوبیہ نے آ کر وہ خط پڑھا تو وہ گھر چلی گئی اور صبح اپنی کزن فاطمہ کے ساتھ آ گئی جب اس نے اس آدمی کا دروازہ کھٹکھٹایا تو اس نے کہا کہ تم دونوں یہاں کیا کر رہی ہو؟انہوں نے کہا ہم یہاں اپنی دوست مومنہ کو لینے آئے ہیں۔
اس نے کہا یہاں کوئی مومنہ نہیں رہتی اور دروازہ بند کر دیا۔
اچانک فاطمہ کی نظر مومنہ پر پڑی وہ اوپر والے کمرے کی کھڑکی کے پاس بیٹھی تھی۔انہوں نے سوچا ہم رات کو آئیں گے۔ان کی قسمت اچھی تھی کہ رات کو وہ دروازہ تھوڑا سا کھلا ہوا تھا۔وہ دونوں اندر گئیں اور اس آدمی کے کمرے کو کنڈی لگا دی اور اس کمرے میں گئیں جہاں مومنہ تھی ان دونوں نے جلدی سے مومنہ کو باہر نکالا اور پولیس کو فون کیا جب اس آدمی نے پولیس کے آنے کی آواز سنی تو اس نے بھاگنے کی کوشش کی مگر دروازہ بند تھا۔انہوں نے اس آدمی کو پولیس کے حوالے کر دیا اور خود واپس اپنے اپنے گھر کو چلی گئیں۔

Browse More Moral Stories