Aao BachooN! Ramzan Kareem Ko Dost Banain - Article No. 1412
آؤبچو!رمضان کریم کودوست بنائیں - تحریر نمبر 1412
رمضان المبارک ایک ایسا مقدس مہینہ ہے جس کا انتظار مسلمان سارا سال کرتے ہیں۔ اس مہینے میں دن رات اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں ۔
پیر 13 مئی 2019
بچو ،ہم آپ کورمضان کے معنی بھی بتاتے ہیں اور یہ بھی بتاتے ہیں کہ اس ماہ کو رمضان کیوں کہا گیا۔
رمضان لفظ ”رمض“سے ہے اور رمض کے معنی ہیں”جلانا“چونکہ اس ماہ میں گناہ جلادےئے جاتے ہیں یا رمضان گناہوں کی جلا دیتا ہے اس لئے اسے رمضان کہا گیا۔
(جاری ہے)
بعض علماء یہ بھی کہتے ہیں کہ رمضان اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔اسے ”شہر رمضان“(یعنی اللہ کا مہینہ)کہا جاتا ہے ۔
شہر کے معنی”مہینہ“کے ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”رمضان اللہ کا مہینہ ہے“رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ”رمضان کی پہلی رات کو آسمان اور جنت کے دروازے کھول دےئے جاتے ہیں اور آخر ماہ مبارک تک بند نہیں کئے جاتے اور جو بندہ مومن خواہ مرد ہویا عورت ،اس ماہ کی راتوں میں نمازیں پڑھتا ہے،اللہ تعالیٰ ہر سجدے کے بدلے ایک ہزار سات سونیکیاں اس کے حساب میں لکھ دیتا ہے۔
اس کے لئے جنت میں سرخ یا قوت کا ایسا مکان تعمیر فرماتا ہے جس کے ہزار دروازے ہیں اور دروازوں کے پٹ(کواڑ)سرخ یا قوت سے مرصع ہیں اور جس شخص نے اول سے آخر تک اس ماہ میں روزے رکھے اللہ تعالیٰ اس کے تمام گناہ معاف فرما دیتا ہے اور ان روزوں کو دوسرے ماہ رمضان کا کفار ہ بنا دیتا ہے ۔اس کے لئے ہر روز جنت میں محل تعمیر کراتا ہے جس کے ایک ہزار سونے کے دروازے ہوتے ہیں اور اس کے لئے 70ہزار فرشتے صبح و شام انتظار کرتے رہتے ہیں اور ہر سجدے کے بدلے اس کو اتنا تنا ورسایہ دار درخت عطا ہوتا ہے کہ گھڑ سوار اس کے نیچے سوسال تک چل کر بھی فاصلہ کو طے نہ کر سکے گا“
۔
جب رمضان آتا تو امیر المومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ اے لوگو!تمہیں یہ مہینہ مبارک ہوکیونکہ یہ مہینہ سراپا خیرو برکت ہے ۔اس کے دن روزے کے اور راتیں عبادت کی ہیں ،اس ماہ میں خرچ کرنا راہ خدا میں خرچ کرنا ہے۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا!جس نے ماہ رمضان کے روزے رکھے ،یقین اور حصول ثواب کی خاطر رات میں قیام کیا(یعنی عبادت کی)تو اللہ تعالیٰ اس کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف فرمادے گا۔
رمضان کے پانچ حروف ہیں۔ر،م ،ض،ااورن ،ر،سے”رضوان اللہ“ہے یعنی اللہ کی خوشنودی ۔م،سے ”محابتہ اللہ“ہے یعنی اللہ کی محبت،ض،سے”ضمان اللہ“ہے یعنی اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری۔ا،سے ”الفت “ہے یعنی پیار یا لگا۔اور ن،سے”نور اور نوال “ہے یعنی مہر بانی اور بخشش ۔ماہ رمضان میں سر کش شیطانوں کو جکڑ دیا جاتا ہے ۔انبیاس گنہگاروں کی سفارش کرتے ہیں،ماہ رمضان خود بھی گنہگاروں کی سفارش (شفاعت)کرے گا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!کہ”جب تک میری اُمت ماہ رمضان کی حرمت باقی رکھے گی وہ رسوا نہیں ہوگی۔ایک شخص نے عرض کیا،یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ،رسوائی کیسی؟حضور نے ارشاد فرمایا!کہ رمضان میں جس نے حرام عمل کا ارتکاب کیا یا کوئی گناہ کیا،شراب پی یا بدکاری کی اس کا کوئی روزہ قبول نہیں کیا جائے گا اور آئندہ سال تک اس پر اللہ کی اور اس کے فرشتوں کی اور آسمان والوں کی لعنت ہو گی اور اگر اس عرصہ میں(یعنی اگلے رمضان تک)مرجائے تو اللہ تعالیٰ کے حضور میں اس کی کوئی نیکی بھی نیکی کی صورت میں قبول نہ ہوگی“۔آئیے!اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ خدائے بزرگ وبرترہمیں رمضان المبارک میں نیک اعمال کرنے اور بُرے کاموں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Browse More Moral Stories
تنہا لومڑی
Tanha Lomri
بچے گھروں میں رہ کر کیا کریں
Bache Gharoon Main Reh Kar Kiya Kareen
چڑا بیتی
Chira Beeti
کریم صاحب کا گھر
Kareem Sahab Ka Ghar
جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے
Jhoot Kay Pawo Nh Hoty
کھلونا گاڑی
Khilona Gari
Urdu Jokes
شوہر بیوی سے
Shohar biwi se
دل شکستہ
Dil Shikasta
الیکشن
Election
اپنی بیوی
Apni Biwi
شاہجہان کی وفات
shahjahan ki wafat
عورتوں کی سیٹ
aurato ki seat
Urdu Paheliyan
دریا کوہ سمندر دیکھے
darya kohe samandar dekhe
نیچے سے اوپر جاتی ہے
neechy se oper jati he
کہہ دیں اس کو آتا جاتا
keh dena usko aata jata
دیکھی ہم نے ایک مشین
dekhi hum ne ek machine
کالے کو جب آگ میں ڈالا
kaly ko jab aag me dala
آپ کے ساتھ وہ چلتا جائے
ap k sath wo chalta jaye