Aik Kahani Bari Purani - Article No. 783

ایک کہانی بڑی پُرانی - تحریر نمبر 783
بشیر نامی شخص ایک گاؤں میں رہتا تھا،ایک دن اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ اس گاؤں میں رہا تو غربت ہی رہے گی
ہفتہ 9 مئی 2015
اسماء تحسین:
بشیر نامی شخص ایک گاؤں میں رہتا تھا،ایک دن اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ اس گاؤں میں رہا تو غربت ہی رہے گی کیوں باہر جا کر مزدوری کروں؟ بہت دولت کما کر لاؤں گا اس کی بیوی نے کہا کہ ہم روکھی سوکھی کھا لیں گے لیکن یہی رہیں گے اس نے کی بات نہ مانی اور چلا گیا۔جانے کے کچھ ماہ بعد اللہ نے اس کے گھر ایک بیٹا عطاکیا،اْدھر بشیر کام کے سلسلے میں مارا مارا پھرتا رہا۔
اٹھارہ سال گزر گئے اور وہ واپس نہ آیا،بیٹا اب جوان ہو چکاتھامحنت مزدوری کرتاتھا،ان کے دن اچھے ہو گئے، دوسری طرفاس کے شوہر اٹھارہ برسوں میں صرف تین سو روپے کمائے۔وہ تین سو روپے لے کرگھر واپس آرہا تھا کہ راستے میں اسے ایک بزرگ ملا۔ بشیر نے بوڑھے آدمی سے پوچھا کہاں جا رہے ہیں؟گاؤں جا رہا ہوں لیکن تم کون ہو! اور کہاں جا رہے ہو بوڑھے آدمی نے بشیر سے پوچھا بشیر نے اپنی ساری کہانی سنائی بزرگ نے کہا کہ بیٹا کہیں تمہیں حکمت کی تین باتیں بتاتا ہوں لیکن ایک بات کا ایک سو روپیہ لوں گا بشیر مان گیا، بوڑھے نے کہا کہ پہلی بات جب دس آدمی ایک ہی کام کا کہیں تو اسے کر لینا چاہیے۔
(جاری ہے)
Browse More Moral Stories

تمغہ کی تلاش
Tamgha Ki Talaash

نیکی کا راستہ!
Neki Ka Rasta

جشن نو بہار
Jashn E Nou Bahar

انوکھا بندر
Anokha Bandar

ایک سوال
Aik Sawal

گمنام دوست
Gumnaam Dost
Urdu Jokes
ڈاکٹر کے فرائض
dr ke faraiz
علی گڑھ
ali garh
شوہر اور بیوی
shohar aur biwi
امتحان ہال
imtihaan hall
ڈاکٹر
Doctor
ڈاکڑ مریض سے
dr mareez se
Urdu Paheliyan
سب نے مل کر حلقہ باندھا
sab ne mil kar halqa bandha
دور پہاڑوں پر سے آئے
door paharo per sy ae
مت جانو کچھ ایسا ویسا
mat jano kuch aisa waisa
جانے بوجھے ایک خدائی
jany bojhy ek khudai
اس کے ایک طرف ہے کھال
uske aik taraf he khaal
جب بھی دسترخوان بچھایا
jab bhi dastarkhwan bichaya