Akalmand Ustani - Article No. 1172
عقلمند استانی - تحریر نمبر 1172
علی ایک بہت شرارتی بچہ تھا ہر وقت اپنی شرارتوں سے دوسرو ں کو پریشان کر تا رہتا تھا۔ اس کے گھر والے تو اس کی حرکتوں سے پریشان تھے ہی ساتھ ہی ساتھ اس کے سکول والے بھی اس کی شرارتوں کی وجہ سے بہت پریشان تھے۔
جمعہ 31 اگست 2018
عائشہ مصطفیٰ
علی ایک بہت شرارتی بچہ تھا ہر وقت اپنی شرارتوں سے دوسرو ں کو پریشان کر تا رہتا تھا۔ اس کے گھر والے تو اس کی حرکتوں سے پریشان تھے ہی ساتھ ہی ساتھ اس کے سکول والے بھی اس کی شرارتوں کی وجہ سے بہت پریشان تھے۔ وہ تیسری جماعت کا طالبعلم تھا اسکی شرارتوں کی وجہ سے تیسری جماعت میں پچھلے چار ماہ میں تین استاد تبدیل ہو چکے تھے وہ ہر بار اپنی شرارتوں کی وجہ سے استاد کو سکول چھوڑ کر جانے پر مجبور کر دیتا تھا۔
(جاری ہے)
جب علی کی باری آئی تو عالیہ نے علی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’’آپ کا نام بہت پیارا ہے علی آپ بہت اچھے بچے ہو آج سے آپ اس جماعت کے مانیٹر ہو اور آج سے آپ اس جماعت کو لیڈ کروگے سب کو چپ کروائو گے انکے ہوم ورک مجھے لا کر دو گے‘‘ عالیہ کی باتیں سن کر علی بہت حیران ہوا کہ آج تک کسی نے اس سے پیار سے بات نہیں کی سب نے اسے ڈانٹا مگر مس عالیہ نے آج مجھے اس کلاس کا مانیٹر بنا دیا اس دن کے بعد علی نے عالیہ کا بھروسہ نہیں توڑا اور ایک اچھا بچہ بن گیا وہ خود روز ہوم ورک بھی کر کے آنے لگا اور شرارتیں کرنا بھی چھوڑ دیں۔
اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہمیں ہر ایک کیساتھ پیار سے پیش آنا چاہیے بچوں کو ڈانٹنے اور مارنے سے وہ مزید باغی ہو جاتے ہیں جبکہ پیار اور محبت سے بچوں کو بہت آسانی سے بہلایا جاسکتا ہے جیسے عالیہ نے بہت سمجھداری سے علی کو ایک اچھا بچہ بنایا ایسے ہی ہم بھی اپنے رویے سے دوسروں کو سیدھے راستے پر لاسکتے ہیں۔Browse More Moral Stories
ابھی نہیں
Abhi Nahi
کوالا
Kuala
آم دادا کی نصیحت
Aam Dada Ki Nasihat
انوکھا چور۔۔ تحریر: مختار احمد
Anokha Chor
عجیب وغریب جزیرہ
Ajeeb O Ghareeb Jazeera
زبان کا زخم
Zaban Ka Zakham
Urdu Jokes
خشک کتاب
khushk kitab
پروفیسر کا خیال
Professor Ka Khayal
پروفیسر اپنے کسی دوست کے
Prof apne kisi dost ke
ایک فلم ڈائریکٹر
aik film director
بیٹا باپ سے
Beta baaap se
ماں بیٹے سے
Maa bete se
Urdu Paheliyan
نیچے سے اوپر جاتی ہے
neechy se oper jati he
تن کو اپنے آگ لگا کر
tun ko apne aag laga kar
اس سے خود بولا تو نہ جائے
us sy khud bola tu na jaye
زباں لٹکا کے ہی باہر وہ
zuban latka ke hi bahr wo har bat kehti hy
ہم نے اگلا اس نے کھایا
hum ne ugla usne khaya
اک ڈنڈے کے ساتھ اک انڈا
ek dandy ke sath ek danda