Amli Iqdaam - Article No. 1911

Amli Iqdaam

عملی اقدام - تحریر نمبر 1911

محلے بھر کو صاف رکھنے کے لئے انھوں نے مل کر ایک منصوبہ بنایا

جمعرات 4 مارچ 2021

مہوش اختر،نارتھ کراچی
مریم اور علی بہن بھائی تھے،جب کہ سکندر اور زینب بھی اسی محلے میں رہتے تھے۔بچپن سے ایک ساتھ رہنے کی وجہ سے چاروں میں بہت اچھی دوستی تھی۔علی نویں جب کہ باقی تینوں دسویں جماعت کے طالب علم تھے۔محلے بھر کو صاف رکھنے کے لئے انھوں نے مل کر ایک منصوبہ بنایا۔ضروری سامان کی ایک لسٹ تیار کی گئی اور کام کو آپس میں تقسیم کیا گیا۔
سب سے پہلا مرحلہ گھر والوں کو راضی کرنا تھا۔سکندر کی والدہ نہایت سمجھدار خاتون تھیں۔چاروں نے ان کو اپنے ارادے سے آگاہ کیا۔انھوں نے بچوں کے فیصلے کو سراہا اور باقی تینوں بچوں کے والدین سے بھی اجازت دلوا دی۔
دوسرے دن چاروں نے محلے والوں سے چندہ جمع کرنا شروع کیا۔گھروں پر جا کر ان کو اپنے مقصد سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

لوگ انھیں جانتے تھے، اس لئے چندہ دینے پر بہ خوشی راضی ہو گئے۔

جمع شدہ رقم سے بچوں نے جھاڑو،کچرا دان اور دیگر ضروری اشیاء خریدیں۔گٹر لائن کی مرمت کے لئے متعلقہ ادارے سے رابطہ کیا۔سیوریج نظام صحیح ہونے میں تین دن لگ گئے۔اب اگلہ مرحلہ صفائی کا تھا۔علی اور سکندر نے جھاڑو سنبھالی جب کہ زینب اور مریم نے کچرا اُٹھا کر کچرا دان میں ڈالنے کا کام شروع کیا۔ساتھ ہی ساتھ چاروں دوستوں کی نوک جھونک اور ہنسی مذاق بھی چلتی رہی۔
یہ بچے کام اتنے جوش و جذبے،اعتماد اور مزے کے ساتھ کر رہے تھے کہ محلے کے دوسرے بچے بھی اپنے گھروں سے جھاڑو اُٹھا کر لے آئے اور ان کا ساتھ دینا شروع کر دیا۔اس کام سے فارغ ہو کر جب چاروں نے گلی پر ایک نظر ڈالی تو ان کا چہرہ خوشی سے چمکنے لگا،کیونکہ ان کی کوششوں نے محلے کو خوبصورت اور دلکش بنا دیا تھا۔
ایسے میں انھوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا:’ارے!زینب کہاں گئی؟“علی نے زینب کو غائب پا کر پوچھا۔

”وہ گلی کے کونے پر کوڑا دان رکھنے گئی ہے۔“مریم نے بتایا۔
ان لوگوں نے دیکھا کہ زینب نے کوڑے دان کے اوپر”مجھے استعمال کرو“ کے الفاظ تحریر کر دیے تھے جو لوگوں کی توجہ اس جانب مبذول کروانے کے لئے تھے۔
”اب ہمیں اس صفائی مہم کا آخری کام کرنا ہے۔“علی نے گھر کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے کہا۔
سکندر نے کہا:”پھر ہماری گلی مستقل طور پر صاف رہنے لگے گی۔
“علی نے کہا۔ان شاء اللہ تعالیٰ۔“
دوسرے دن انھوں نے لوگوں میں ایک پمفلٹ بھی تقسیم کیا۔جس میں گلی کو صاف کرنے میں تعاون کرنے پہ شکریہ ادا کیا گیا تھا اور ساتھ ہی مستقل طور پر صاف رکھنے کے لئے درخواست اور ضروری ہدایات درج تھیں۔بچوں کی ان کاوشوں کو سراہتے ہوئے محلے کے تمام لوگوں نے ان پر عمل کرنے کا عہد کیا۔بچے اپنے مشن کو مکمل ہوتا دیکھ کر بہت خوش تھے،کیونکہ ان بچوں نے نہ صرف اپنے علاقے کے لئے ایک اہم کام کیا تھا،بلکہ اپنے بڑوں کو اس طرف راغب کر لیا تھا۔مسئلے کو حل کرنے کے لئے عملی اقدام کی ضرورت ہوتی ہے اور ہر انسان کو صرف دوسروں پر انحصار کرنے کے بجائے انفرادی طور پر اپنے حصے کا کام کرنا ہوتا ہے،کیونکہ قطرے قطرے سے ہی دریا بنتا ہے۔

Browse More Moral Stories