Baat Manwane Ka Gur - Article No. 1150
بات منوانے کا گُر - تحریر نمبر 1150
احمد اچھا بچہ تھا ۔وہ پڑھائی میں بھی بہت اچھا تھا ۔اِسی لئے وہ سب گھر والوں کی آنکھوں کا تارا تھا ۔پھر نہ جا نے اُسے کیا ہوا کہ وہ چڑ چڑا ہو گیا ۔اُسے بغیر کسی وجہ کے غصہ بھی آنے لگا تھا ۔
جمعرات 2 اگست 2018
روبینہ ناز
احمد اچھا بچہ تھا ۔وہ پڑھائی میں بھی بہت اچھا تھا ۔اِسی لئے وہ سب گھر والوں کی آنکھوں کا تارا تھا ۔پھر نہ جا نے اُسے کیا ہوا کہ وہ چڑ چڑا ہو گیا ۔اُسے بغیر کسی وجہ کے غصہ بھی آنے لگا تھا ۔ایک روز وہ اپنے بیڈ پر اوندھے منہ گرا ہوا رورہا تھا کہ اُسکی حفصہ خالہ نے دیکھ لیا ۔اُسے اِس حال میں دیکھ کر وہ حیران رہ گئیں ۔
(جاری ہے)
حفصہ خالہ نے کہا :” اگر تمہیں اپنی بات منوانی ہے تو پیار سے بات کیا کرو ۔جب ہی تمہاری بات سنی اورمانی جائے گی ۔“ چنانچہ اگلے دن جب احمد سکول گیا تو اُس نے بالکل غصہ نہیں کیا ۔یہ دیکھ کر اُسکے دوست بھی حیران رہ گئے ۔اُس نے انہیں بتا یا کہ میں نے غصہ کر نا چھوڑ دیا ہے میری خالہ کہتی ہے کہ سلام میں غصہ حرام ہے ۔اب نہ میں خود غصہ کروں گا اور نہ کسی کو ایسا کرنے دوں گا ۔
Browse More Moral Stories
بھیا کا روزہ
Bhayya Ka Roza
ایک چیل کی کہانی
Aik Cheel Ki Kahani Jo Kabootar Ki Taak Me Thi
بہترین سودا
Behtareen Sauda
نوید بہار
Naveed E Bahar
بے فکری
Be Fikri
سقراط اور کمہار
Suqrat Or Kumhar
Urdu Jokes
ڈاکٹر
doctor
بیٹے کی پٹائی
Bete Ki Pitai
ایک شخص
Aik Shakhs
بچہ ماں سے
Bachaa Maa se
کار ڈرائیو
car driver
اوور ٹائم
Over Time
Urdu Paheliyan
بھاگا بھاگا نیچے جائے
bhaga bhaga neeche jaye
پانی کے اندر ہی بولے
pani ke andar hi bole
ذرا تھپک کر اسے اٹھایا
zara thapak ke usay uthaya
اس کے ایک طرف ہے کھال
uske aik taraf he khaal
کھڑی رہے تو بیٹھے کب
khari rahe to bethy kab
شکل و صورت میں ہے جیسا
shakl o sourat me he jesa