Bachoon Or Waldain K Huqooq O Faraiz - Article No. 1699

Bachoon Or Waldain K Huqooq O Faraiz

بچوں اور والدین کے حقوق وفرائض - تحریر نمبر 1699

بچوں کے لئے اللہ تعالیٰ نے جو فرائض مقرر کئے ہیں ان کا تقاضا ہے کہ اولاد بھی اپنے والدین کے دکھ سکھ میں شریک ہوں

جمعرات 2 اپریل 2020

محمد علیم نظامی
ایک اولاد کے لئے اللہ تعالیٰ نے ماں باپ کو اس کے لئے ڈھال بنایا ہے ۔بچوں کے لئے اللہ تعالیٰ نے جو فرائض مقرر کئے ہیں ان کا تقاضا ہے کہ اولاد بھی اپنے والدین کے دکھ سکھ میں شریک ہوں اگر اولاد نیک ہوتو والدین کیلئے سونا چاندی بن جاتے ہیں اور اگر نیک نہ ہوں تو وہی اولاد اپنے والدین کے لئے وبال جان بن جاتی ہے اس لئے کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اولاد کے لئے بھی جو حقوق وفرائض طے کئے ہیں وہی حقوق اولاد کے لئے بھی مقرر کئے گئے ۔
اگر اولاد والدین کیلئے سادہ اور سلجھی ہوئی ثابت ہوتی ہے تو والدین کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ بھی اپنے بچوں کے لئے ویسا ہی طریقہ کار اپنائیں جیسا کہ اس نے اولاد کے لئے مختص کئے ۔والدین اور بچوں کا چولی دامن کا ساتھ ہوتاہے ۔

(جاری ہے)

اگر اولاد میں سے کوئی ایک بچہ بھی بیمار پر جاتاہے تو والدین کے لئے یہ فکر لاحق ہو جاتی ہے کہ اس کا بچہ بیمار ہوا اور کیسے صحت یاب ہو گا۔

اگر والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں افراد بیمار پڑ جائیں تو اولاد اس تک ودو میں لگ جاتی ہے کہ کیسے وہ اپنے والدین کی صحت کا تدارک کریں گے ۔
جو بچے اپنے ماں باپ کے لاڈلے ہوتے ہیں وہ ہر دم اپنے امی ابو کے لئے دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ !ہمارے پیارے امی ابو کو ٹھیک کردے ۔ان کی بیماری کو دور کر دے اور انہیں واپس صحت کی طرف لوٹا دے ۔اسی طرح اگر بچے بیمار پڑ جائیں تو ان کے والدین اس خواہش کا ورد کرتے ہیں کہ اے اللہ ہمارے بچے کو کوئی نقصان نہ پہنچے اور اے اللہ تعالیٰ تیرے کرم سے ہمارے بچے کو جلد از جلد واپس صحت کی طرف پہنچادے ۔

اللہ تعالیٰ نے اولاد پر اللہ تعالیٰ کے حقوق مقرر کئے ہیں ۔ان کا تقاضا یہ ہے کہ بچے بغیر کسی تاخیر کے اپنے ماں باپ کا علاج کروائیں چاہے انہیں اتنے ہی پاپڑبیلنے پڑ جائیں ۔اولاد کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے والدین جیسی انمول چیز کا دھیان اپنی طرف رکھے اور جسے ہی دیکھے کہ ان کے والدین نقاہت اور کمزوری محسوس کر رہے ہیں اور ان سے اچھی طرح چلا پھرانہیں جاتا تو وہ مکمل علاج کے لئے قریبی علاج کا دلے جائیں اور اپنے ماں باپ کا علاج معالجہ کرائیں۔

Browse More Moral Stories