Badla Nahi Lete - Article No. 2282

Badla Nahi Lete

بدلہ نہیں لیتے - تحریر نمبر 2282

سیٹھ اکرم ننھی منی سی بچی کی زبان سے اتنی پختہ باتیں سُن کر حیران رہ گیا اس نے مہک کو گود میں اُٹھایا،پیار کیا اور کہا بیٹا مجھے معاف کر دو میں آئندہ کبھی کسی سے بدلہ نہیں لوں گا

منگل 14 جون 2022

محمد ابوبکر ساجد،پھولنگر
ننھی مہک بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ سونی نے اس کے اوپر ریت پھینک دی،آمنہ نے کہا‘سونی پر تم بھی ریت پھینکو اور ہم مل کر اسے مارتے ہیں ”مہک نے کہا“ نہیں بدلہ نہیں لیتے۔
مہک بہت معصوم اور سادہ اچھی بچی تھی وہ ہر وقت صاف ستھری اور نکھری نکھری رہتی تھی،وہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہے۔
اس کی تربیت بہت اچھے طریقے سے ہو رہی تھی۔اس میں کوئی بھی بری عادت نہ تھی نہ کبھی وہ کسی سے لڑتی تھی،نہ گالی گلوچ کرتی تھی بلکہ بچوں کو بری باتوں سے روکتی تھی وہ ہر ایک سے پیار سے بات کرتی،بڑوں سے ادب سے پیش آتی،ہر کام شروع کرتے وقت بسم اللہ پڑھتی،کوئی بھی چیز کھا کر شکر اللہ کہتی،اس کے معصوم سے چہرے پر ہر وقت مسکراہٹ کھلی رہتی تھی۔

(جاری ہے)

وہ راستے میں ہر رکاوٹ کو دور کرنے کی کوشش کرتی تھی،کوئی کیلے کا چھلکا،جھاڑی یا پتھر پڑا ہوتا اسے ہٹا دیتی،راہ چلتے جس سے بھی ملتی،سلام کرتی،اتنی چھوٹی عمر میں اس نے بہت سی اچھی باتیں سیکھ لی تھیں۔
مہک کے پاپا حسن کا بزنس پارٹنر سیٹھ اکرم سے جھگڑا ہو گیا چونکہ ان کا پارٹنر لالچی اور بلیک میلر شخص تھا،اس نے حسن سے بدلہ لینے کیلئے چند غنڈوں کے ذریعے مہک کو اغوا بھی کروایا،ننھی مہک سہم کر رہ گئی،سیٹھ اکرم نے جب ننھی مہک کی بات فون پر اس کے پاپا سے کروائی کہ مہک ان کے پاس ہے،اگر اپنا فراڈ کا بیان واپس لے جو میں نے فراڈ کیا ہے تو میں تمہاری بیٹی کو صحیح سلامت واپس کر دوں گا۔
تم جانتے ہو کہ میں بدلہ لینا خوب جانتا ہوں،حسن علی نے مہک کی آواز فون پر سُن کر سیٹھ اکرم سے وعدہ کر لیا کہ وہ اپنا بیان واپس لے لے گا کیونکہ انہیں مہک کی زندگی اپنی جان سے بھی زیادہ پیاری تھی۔
مہک نے سیٹھ اکرم سے کہا انکل بدلہ نہیں لیتے،بدلہ لینا بری بات ہے،آپ اگر میرے پاپا سے بدلہ نہیں لیں گے تو کوئی اور بھی آپ سے بدلہ لے سکتا ہے۔
سیٹھ اکرم ننھی منی سی بچی کی زبان سے اتنی پختہ باتیں سُن کر حیران رہ گیا اس نے مہک کو گود میں اُٹھایا،پیار کیا اور کہا بیٹا مجھے معاف کر دو میں آئندہ کبھی کسی سے بدلہ نہیں لوں گا۔
یہ کہہ کر اس نے مہک کو اپنی گاڑی میں بٹھایا اور گھر چھوڑ آیا اور حسن علی سے معافی مانگی اور مہک کی بات بھی بتائی اور اس طرح ایک بھٹکے ہوئے انسان کو ننھی بچی نے سیدھی راہ دکھائی۔

Browse More Moral Stories