Bhai Mian Ki Dawat - Article No. 2308

Bhai Mian Ki Dawat

بھائی میاں کی دعوت - تحریر نمبر 2308

ہمیں کاشی نے بتا دیا تھا کہ آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں،لیکن آپ پھر بھی ہماری دعوت کرنا چاہتے ہیں تو ہم نے سوچا کہ آج ہم سب آپ کے ساتھ مل کر کھانا کھائیں۔آج آپ ہماری طرف سے دعوت قبول کریں۔امی نے آپ کے لئے دلیا بھیجا ہے،کیونکہ آپ کو بخار ہے،یہ آپ کے لئے بہتر ہو گا

منگل 19 جولائی 2022

انوار آس محمد
وہ محلے بھر میں بھائی میاں کے نام سے مشہور تھے۔دنیا میں ان کا کوئی نہ تھا۔وہ اپنے خادم کاشی کے ساتھ گھر میں رہتے تھے۔ان کے پاس اللہ کا دیا سب کچھ تھا۔ایک چھوٹا سا چائے کا ہوٹل تھا جو اچھا چل رہا تھا۔ان کا گزارہ آسانی سے ہو جاتا تھا۔
بھائی میاں کو بچوں سے بہت پیار تھا۔وہ ہر جمعہ کو نماز کے بعد پورے محلے کے بچوں کو اپنے گھر پر بلاتے تھے اور اپنے ہاتھ کی بنی ہوئی آلو گوشت کی بریانی کھلایا کرتے تھے۔
پورا محلہ بھائی میاں کو بہت پسند کرتا تھا۔ہر فرد ان کی بہت عزت کرتا تھا اور محلے کے بچے تو ان سے بہت ہی پیار کرتے تھے۔
وہ بھی جمعہ کا دن تھا بچوں کی دعوت کا دن۔بھائی میاں کی اس دن سخت طبیعت خراب تھی۔انھیں تیز بخار تھا۔

(جاری ہے)

وہ پریشان بھی تھے کہ بچوں کے لئے کس طرح بریانی تیار کریں۔
”بھائی میاں!دعوت اگلے جمعہ کو کر لیں،تب تک آپ کی طبیعت بھی ٹھیک ہو جائے گی۔

“کاشی نے کہا۔
لیکن بھائی میاں نہیں مان رہے تھے وہ ہر حال اس روایت کو قائم رکھنا چاہتے تھے۔ابھی وہ کاشی سے بات ہی کر رہے تھے کہ ڈاکٹر صاحب آ گئے۔انھوں نے بھائی میاں کو دوا دی اور ایک انجکشن بھی لگا دیا۔بھائی میاں کو سکون ملا اور وہ سو گئے۔بخار بہت تیز تھا۔
کاشی نے انھیں آرام کرنے دیا۔دوا میں نیند کی گولی بھی شامل تھی بھائی میاں دوپہر تک سوتے رہے،لیکن جب اُن کی آنکھ کھلی تو وہ گھبرا گئے بریانی پکانے کا وقت گزر چکا تھا۔
انھوں نے کاشی کو بلایا اور کہا:”تم نے مجھے اُٹھایا کیوں نہیں؟اب بچوں کی دعوت کیسے ہو گی؟“وہ بہت اُداس تھے۔
”مجھے ڈاکٹر صاحب نے منع کیا تھا جی۔“کاشی نے جواب دیا۔
دوپہر کے تین بج رہے تھے۔بھائی میاں کا بخار ذرا کم ہوا تھا،لیکن وہ ابھی پوری طرح ٹھیک نہیں ہوئے تھے۔وہ بستر پر اُداس لیٹے ہوئے تھے کہ آج بچوں کی دعوت نہیں کر سکے۔
اچانک کیا دیکھتے ہیں کہ کسی نے دروازے پر دستک دی۔کاشی نے اُٹھ کر دروازہ کھولا تو وہاں بہت سے بچے کھڑے تھے۔
بھائی میاں نے انھیں اندر بلایا۔اس سے پہلے کہ وہ بچوں کو یہ بات بتاتے کہ آج بریانی نہیں بن سکی،تمام بچے ان کے پاس پہنچے۔کچھ بچوں نے ہاتھ میں پھول اُٹھائے ہوئے تھے اور کچھ اپنے اپنے گھر سے بریانی بنوا کر لائے ہوئے تھے۔
بھائی میاں بچوں کو حیرانی سے دیکھ رہے تھے کہ ایک بچے نے کہا:”بھائی میاں!ہمیں کاشی نے بتا دیا تھا کہ آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں،لیکن آپ پھر بھی ہماری دعوت کرنا چاہتے ہیں تو ہم نے سوچا کہ آج ہم سب آپ کے ساتھ مل کر کھانا کھائیں۔
آج آپ ہماری طرف سے دعوت قبول کریں۔امی نے آپ کے لئے دلیا بھیجا ہے،کیونکہ آپ کو بخار ہے،یہ آپ کے لئے بہتر ہو گا۔“
یہ بات سن کر بھائی میاں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے۔انھوں نے تمام بچوں کا شکریہ ادا کیا پھر سب نے مل کر کھانا کھانا شروع کیا۔اور یوں بھائی میاں کی پریشانی دور ہو گئی۔

Browse More Moral Stories