Bhairiye Ka Bacha Bheeria Hi Hota Hai - Article No. 1371

Bhairiye Ka Bacha Bheeria Hi Hota Hai

بھیڑیے کا بچّہ بھیڑ یا ہی ہوتا ہے - تحریر نمبر 1371

عرب کے لٹیروں کا ایک گروہ کسی پہاڑ کی چوٹی پر رہتا تھا۔ ادھر سے گزرنے والے قافلوں کا راستہ بند کر رکھا تھا۔

ہفتہ 13 اپریل 2019

عرب کے لٹیروں کا ایک گروہ کسی پہاڑ کی چوٹی پر رہتا تھا۔ ادھر سے گزرنے والے قافلوں کا راستہ بند کر رکھا تھا۔ پہاڑ کے نیچے جو راستہ تھا اس پر جب کوئی شخص یا قافلہ آتا تو لٹیرے پہاڑ سے اتر کر اسے لوٹ لیتے تھے۔ لوگوں نے ان کے ڈر سے اس طرف سفر کرنا چھوڑ دیا۔ پولیس اور فوج بھی ان لیٹروں کا پتہ نہ لگا سکی۔ کیونکہ جہاں وہ رہتے تھے بہت محفوظ جگہ تھی۔

وہاں پہنچنا آسان نہ تھا۔ بہت مدت تک یہ حالت رہی۔
جب لوگ بہت پریشان ہو گئے تو اس ملک کے بادشاہ نے لٹیروں کا پتہ لگانے کے لیے ایک جاسوس مقرر کیا۔ اس نے کوشش کر کے وہ ٹھکانہ دیکھ لیا جہاں لٹیرے رہتے تھے۔ ایک دن فوج کا ایک دستہ اس پہاڑ پر پہنچ کر ایک گھاٹی میں چھپ رہا۔ لٹیرے کہیں ڈاکہ ڈالنے گئے ہوئے تھے۔ شام کے وقت جب تھکے ماندے واپس آئے تو لوٹا ہوا سامان رکھ کر سب بے خبر سوگئے۔

(جاری ہے)

جب ایک پہر رات گزر گئی تو فوج کے چھُپے ہوئے سپاہی گھاٹی سے خاموشی کے ساتھ نکلے اور اچانک ان لیٹروں پر حملہ کر دیا۔ سب کے ہاتھ مونڈھوں پر باندھ دیے اور گرفتار کر کے لے گئے۔
صبح کو سب بادشاہ کے سامنے پیش کیے گئے۔ اس نے سب کو قتل کرنے کا حکم دے دیا۔ اتفاق سے ان میں ایک نو عمر لڑکا بھی تھا۔ بادشاہ کے ایک وزیر کو اس لڑکے پر بہت رحم آیا۔
اس نے بادشاہ سے سفارش کی اور کہا حضور! اس لڑکے نے ابھی زندگی کا لطف بھی نہیں اٹھایا ہے، بہت کم سن ہے۔ میں انصاف پسند بادشاہ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس کو معاف کر دیا جائے۔ یہ مجھ پر بھی بڑا احسان ہوگا۔
بادشاہ کو وزیر کی سفارش پسند نہ آئی۔ اس نے جواب دیا جس کی ذات بُری ہے وہ نیک لوگوں کے ساتھ رہ کر نیک نہیں بن سکتا۔ نااہل کو پڑھانا لکھانا اور اس کی پرورش کرنا اسی طرح بیکار ہے جس طرح کسی گنبد پر اخروٹ رکھا جائے تو وہ اس پر نہ تو ٹھہرے گا نہ کوئی اثر کرے گا۔
تم نے سنا ہو گا کہ:
آگ بجھا کر ایک چنگاری چھوڑ دینا خطرناک ہوتا ہے اور سانپ کو مار کر اس کے بچّے کو پالنا عقلمندی کے خلاف ہے۔ تھوڑی دیر ٹھہر کر بادشاہ نے پھر کہا:
اگر بادل کے اندر سے آب حیات برسے تب بھی بید کی ٹہنی میں پھل نہیں لگ سکتے۔ کسی کمینے کے ساتھ اپنی زندگی کا قیمتی وقت خراب نہ کرو اس سے تم کو کوئی فائدہ نہ ہوگا۔ دیکھو چٹائی بنانے والے نرکل سے شکر نہیں بن سکتی!
وزیرنے بادشاہ کا جواب سنا اور چارونا چار پسند کیا۔
لیکن پھر نہایت ادب سے عرض کیا کہ حضور نے جو کچھ فرمایا بالکل درست ہے۔ اگر یہ لڑکا ان لٹیروں کی صحبت میں تربیت حاصل کرتا تو انھیں کی طرح لٹیرا بن جاتا۔ لیکن مجھے امید ہے کہ جب یہ نیک لوگوں کی صحبت میں رہے گا تو اس کی عادتیں اچھی ہو جائیں گی اور عقل مندوں جیسی خصلتیں اختیار کر لے گا۔ ابھی کم عمر ہے۔ لٹیروں کی عادتیں نہیں سیکھی ہیں۔
جیسی صحبت میں رہے گا، ویسا ہی اثر ہوگا۔ آپ نے سنا ہوگا کہ ’’حضرت نوح ؑ پیغمبر کا بیٹا بُرے لوگوں میں بیٹھا تو ایک نبی کے خاندان سے اس کا رشتہ ٹوٹ گیا یہ بُری صحبت کا نتیجہ تھا۔
وزیر کی باتیں سُن کر بادشاہ نے اس لڑکے کو چھوڑ دیا اور وزیر سے کہا تم اس کو اپنے ساتھ رکھو اور اس کی تعلیم وتربیت کا انتظام کرو۔ تمھارے کہنے سے اس کو چھوڑ رہا ہوں۔
ورنہ میں اس کو معاف کرنا پسند نہیں کرتا۔
وزیر نے اس لڑکے کی تعلیم و تربیت کا اچھا انتظام کر دیا۔ کئی استاد اس کو پڑھانے اور ادب سکھانے کے لیے مقرر کیے۔ کچھ عرصہ میں اُس کی عادتیں اچھی ہو گئیں اور لوگ اس لڑکے کی تعریف کرنے لگے۔
ایک روز بادشاہ کے سامنے وزیر نے اس لڑکے کا حال سنایا اور اس کی تعریف کی اور کہا کہ اب اس پر اچھی صحبت کا پورا اثر ہو گیا ہے اور جہالت کی باتیں بالکل بھول گیا ہے۔
بادشاہ وزیر کی باتیں سن کر مسکرایا اور کہا!
سچی بات یہ ہے کہ بھیڑیے کا بچہ آخرکار بھیڑیا ہی ہوتا ہے۔ چاہے وہ انسان کے ساتھ رہتے رہتے بوڑھا ہی کیوں نہ ہو جائے!
دو سال گزر گئے۔ محلّہ کے چند غنڈے لڑکوں سے اس لڑکے نے دوستی کر لی۔ ایک دن اس نے اپنے ساتھی بدمعاش لڑکوں کی مدد سے اپنے مہربان وزیر کو قتل کر دیا اور اس کے دونوں لڑکوں کو بھی مار ڈالا اور سارا مال و اسباب لے کر اسی پہاڑ کی چوٹی پر چلا گیا جہاں اس کا ڈاکو باپ رہا کرتا تھا۔
اس نے بھی لوٹ مار کا سلسلہ شروع کر دیا۔
جب بادشاہ کو خبر پہنچی تو اس نے حیرت سے دانتوں میں انگلیاں دبا لیں اور کہا!
خراب لوہے سے کوئی اچھی تلوار نہیں بنا سکتا ہے۔ نالائق لڑکا کبھی پڑھانے لکھانے سے لائق نہیں بن سکتا ہے۔
بارش کے پانی میں جو خوبی ہے اس کو سب جانتے ہیں۔ اس کے برسنے سے اچھی زمین میں پھول اور پھل پیدا ہوتے ہیں اور خراب زمین میں بارش کے پانی سے گھاس پھونس اگتی ہے۔
بُروں کے ساتھ نیکی کرنا ایسا ہی ہے جیسے نیک لوگوں کے ساتھ بُرائی کرنا!

Browse More Moral Stories