Billi Ka Bacha - Article No. 2025

Billi Ka Bacha

بلی کا بچہ - تحریر نمبر 2025

صائمہ اپنے اس بلی کے بچے کا ہر طرح سے خیال رکھتی تھی اور اگر کوئی اس بچے کو تنگ کرتا وہ سخت ناراض ہو جایا کرتی تھی

جمعرات 29 جولائی 2021

صائمہ نے اپنے گھر میں ایک بلی کا بچہ پال رکھا تھا۔صائمہ اپنے اس بلی کے بچے کی بہت زیادہ دیکھ بھال کرتی تھی۔وہ اس بلی کا کھانا پینا وافر مقدار میں ایک کپ دودھ کا اس جگہ رکھ دیتی تھی جہاں سے بلی کا بچہ اپنا پیٹ بھرتا تھا۔الغرض صائمہ اپنے اس بلی کے بچے کا ہر طرح سے خیال رکھتی تھی اور اگر کوئی اس بچے کو تنگ کرتا وہ سخت ناراض ہو جایا کرتی تھی۔

ایک روز جب صائمہ صبح اُٹھی تو اسے اپنے اس بلی کے بچے کی آواز نہ آئی۔وہ گھبرا سی گئی۔فوراً اس نے اپنی جوتی پہنی اور روتے ہوئے گھر کے بار اِدھر اُدھر دیکھنے لگی کہ اس کی بلی کا بچہ کہاں ہو گا۔آیا وہ گھر سے باہر کھیل کود میں مصروف ہو گا یا پھر گھر سے بہت دور کہیں گم ہو گیا ہے یہ سوچ کر صائمہ زار و قدار رونے لگی۔

(جاری ہے)

ابھی اس کے آنسو خشک بھی نہیں ہوئے تھے کہ صائمہ کے گھر کی صفائی اور دوسرے کرنے والے کام والی ملازمہ نے صائمہ سے پوچھا کہ باجی!اگر آپ کہیں تو میں اپنے ہمسایوں اور دیگر لوگوں سے پوچھوں کہ انہوں نے آپ کی بلی کا گمشدہ بچہ تو نہیں دیکھا۔

صائمہ نے ملازمہ کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے اسے اجازت دے دی۔
ملازمہ گھر سے نکل کر سب سے پہلے اپنے پڑوس میں واقع تین چار گھروں میں گئی مگر بلی کا بچہ نہ ملا۔اچانک ملازمہ کو گھر سے ذرا دور ایک بلی کے بچے کی رونے کی آواز آئی۔ملازمہ کا ماتھا ٹھنکا اور وہ اس جگہ گئی جہاں بچہ رو رہا تھا۔ملازمہ کی خوشی کی انتہا نہ رہی وہ فوراً صائمہ کے پاس گئی اور اسے بچے کی آواز جہاں سے آرہی تھی ادھر لے گئی۔
صائمہ خوشی سے پاگل ہو گئی۔اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے کیونکہ اس نے بلی کا بچہ بڑے ناز و نخرے سے پالا تھا۔
مگر صائمہ کو اس وقت پریشانی لاحق ہوئی جب اس نے بلی کے اس بچے کے ماتھے پر چند دھبے خون کے لگے دیکھے صائمہ نے اپنے بلی کے بچے کو اُٹھا کر جانوروں کے ڈاکٹر کے پاس لے گئی۔ڈاکٹر نے بلی کے بچے کے ماتھے پر مرہم پٹی کر دی اور صائمہ کو کہا کہ آپ کی بلی کا بچہ جھاڑیوں میں چلا گیا تھا جہاں کانٹے لگے ہوئے تھے وہی کانٹے اس بچے کو زخمی کر رہے تھے اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر نے صائمہ کو کہا کہ کم از کم ایک ہفتہ تک اس بلی کے بچے کی مرہم پٹی ہو گی اس دوران تمہیں اس کا خاص خیال رکھنا ہو گا۔

صائمہ نے ڈاکٹر کی ہاں میں ہاں ملائی اور اسے گھر لے آئی اور اسے دودھ پلایا کھانے کو بھی چیزیں دی گئیں۔یوں ایک ہفتہ کے علاج کے بعد بلی کا بچہ تندرست ہو گیا اور اِدھر اُدھر اٹھکیلیاں کرنے لگا۔صائمہ کی خوشی دیدنی تھی۔کیونکہ اسے اپنی بلی کا بچہ جو مل گیا تھا۔جس سے وہ بے حد پیار کرتی تھی۔

Browse More Moral Stories