Chimni Ki Safai - Article No. 2183

Chimni Ki Safai

چمنی کی صفائی - تحریر نمبر 2183

خرگوش نے بڑی چالاکی سے بی لومڑی کو لالچ دے کر اپنی چمنی کی صفائی کروائی

پیر 7 فروری 2022

احمد عدنان طارق․․․فیصل آباد
بھولو خرگوش بہت ناراض تھا۔وہ چمنی میں آگ لگانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا تھا۔اس نے پھونکنی سے آگ جلانے کی کوشش کی تو دھواں اُس کے حلق میں گھس گیا جس سے اُسے بے تحاشہ کھانسی آنے لگی اور آنکھوں سے پانی بہنے لگا۔خرگوش نے سوچا کہ اُسے چچا بھالو کے پاس جا کر پوچھنا چاہئے کہ وہ کیا کرے۔

چچا بھالو کوئلوں کی سوندھی سوندھی آگ کے پاس بیٹھے تھے،کوئلے جل رہے تھے اور سارے گھر میں سردی باہر سے کم تھی۔خرگوش بولا:”چمنی کی مزے کی آگ کیا مدد دیتی ہے میرے گھر میں تو بہت سردی ہے۔“چچا خاموشی سے بیٹھے ہوئے تھے،اس کی بات سن کر بولے لگتا ہے تمہاری چمنی گندی ہونے کی وجہ سے بند ہو گئی ہے،تمہیں اس کی صفائی کرنی ہو گی۔

(جاری ہے)


بھولو حیران ہو کر بولا:”صفائی لیکن میرے پاس تو جھاڑو ہی نہیں میں جھاڑو کس سے لوں۔


پھر گھر واپس آنے تک بھولو کی بھویں بھی چڑھی رہیں اور بڑی مونچھیں بھی۔وہ سوچ رہا تھا اور آخر سوچتے سوچتے اُسے ایک ترکیب سوجھ ہی گئی۔
اگلے دن وہ بی لومڑی کے گھر گیا اور اُسے ادب سے کہنے لگا۔معاف کیجئے گا مجھے لگتا ہے میری چمنی میں ایک سونا تازہ مرغا پھنس گیا ہے۔ مجھے اُس کی اذان دینے کی آوازیں آ رہی ہیں۔بی لومڑی کو اس سے بڑی خوش خبری بھلا کیا مل سکتی تھی کہ وہ رات کا کھانا بھنے مرغ سے کھائے۔
وہ فوراً بھولو کے ساتھ ہو لی۔وہ بھولو خرگوش کے گھر پہنچے تو وہ بولا:”گھر گندا ہے،برا نہ منائیے گا۔میں ایسے ہی ذرا گھر کی صفائی کر رہا ہوں۔“پھر اُس نے چمنی میں جھانکا اور بولا۔”مجھے اُس کی دم کے پر نظر آ رہے ہیں۔اگر آپ اس چمنی میں چڑھیں تو مجھے امید ہے کہ آپ اُسے پکڑ لیں گی۔“
بی لومڑی ہانپتے کانپتے بڑی مشکل سے چمنی میں چڑھیں۔
تو چمنی کے نیچے سیاہ راکھ کا ڈھیر لگنے لگا۔بی لومڑی کی لمبی دم بالکل ایک جھاڑو کا ہی کام کر رہی تھی،جو اِدھر اُدھر چمنی کی دیواروں سے لگ کر انہیں صاف کر رہی تھی۔اُس کا دم گھٹا جا رہا تھا وہ چلائی،مجھے کوئی مرغا نظر نہیں آ رہا۔”بھولا بولا۔تھوڑا سا اور اوپر جائیں۔“لومڑی تب تک چمنی سے نکل کر چھت پر پہنچ گئی تھی۔وہ حیران ہو گئی تھی کیونکہ اب وہ صرف ایک کام کر سکتی تھی کہ پھسل کر واپس جائے۔وہ ناراض ہو کر بولی۔میں تمہیں نیچے آ کر مزا چکھاتی ہوں بدمعاش بھولو،لیکن بھولو بھاگ کر ایک جھاڑی کے پیچھے چھپ چکا تھا۔راکھ میں بالکل سیاہ ہوئی بی لومڑی اُس کے پاس سے گزری۔
وہ خوشی سے بولا:”شکریہ بی لومڑی!میری چمنی صاف کرنے کا شکریہ۔“

Browse More Moral Stories