Eagle - Aik Shikari Parinda - Article No. 1981

Eagle - Aik Shikari Parinda

عقاب ایک شکاری پرندہ - تحریر نمبر 1981

عقاب اڑنے والے پرندوں میں ایک بڑا پرندہ اور بہترین شکاری ہے

بدھ 2 جون 2021

روبینہ ناز
عقاب اڑنے والے پرندوں میں ایک بڑا پرندہ اور بہترین شکاری ہے۔دنیا بھر میں اس کی ساٹھ سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں۔بے شمار ممالک میں عقاب فوجی نشان کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔سب سے بڑے عقاب کے پر 250 سینٹی میٹر سے زائد لمبے ہوتے ہیں۔ عقاب بڑے جانوروں کے شکار کے لئے جانے جاتے ہیں جن میں ہرن،بکریاں اور بندر شامل ہیں۔
عقاب کی زیادہ تر اقسام میں مادہ عقاب نر عقاب کے مقابلے میں بڑی اور طاقتور ہوتی ہے۔عقاب کی نظر انسانوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ تیز ہوتی ہے۔انسان کو بنیادی طور پر تین رنگ دکھائی دیتے ہیں جب کہ عقاب پانچ رنگ دیکھ سکتا ہے۔اب تک عقاب نے جس سب سے بڑے جانور کا شکار کیا ہے،وہ ایک ہرن تھا جس کا وزن 37 کلو گرام تھا۔

(جاری ہے)

یہ وزن اس عقاب کے وزن سے پانچ گنا زیادہ تھا۔


فلپائن کے عقاب دنیا کے سب سے بڑے اور طاقتور ہیں۔ان کی لمبائی 120 سینٹی میٹر ہوتی ہے جب کہ وزن آٹھ کلو گرام ہوتا ہے۔ درخت پر سب سے بڑا گھونسلا بھی عقاب ہی بناتے ہیں۔عقاب ایک ذہین پرندہ ہے۔مثال کے طور پر یونان میں گولڈن عقاب کچھوؤں کو شکار کرتے ہیں اور ان کا خول توڑنے کے لئے کچھوؤں کو بلند ترین چٹانوں سے نیچے گرا دیتے ہیں۔جس طرح گھوڑا کھڑا کھڑا سونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اسی طرح عقاب بھی شاخ پر بیٹھے ہوئے سو سکتا ہے۔سوتے وقت اس کے پاؤں شاخوں کو جکڑ لیتے ہیں۔ایک عقاب کی عمر لگ بھگ 70 سال ہوتی ہے۔اس عمر تک پہنچنے کے لئے اس شکاری پرندے کو سخت مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے۔جب اس کی عمر چالیس سال ہوتی ہے تو اس کے پنجے زیادہ شکار کرنے کے قابل نہیں رہتے۔اس طرح اس کی مضبوط چونچ بھی عمر کے بڑھنے سے بہت ٹیڑھی ہو جاتی ہے اور اس کے پر جس کے ذریعے وہ پرواز کرتا ہے بہت بھاری ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے اسے اُڑنے میں دقت پیش آتی ہے۔

چنانچہ وہ پہاڑوں میں جاتا ہے اور سب سے پہلے اپنی چونچ کو پتھروں پر مارتا ہے یہاں تک کہ وہ ٹوٹ جاتی ہے اور کچھ دن بعد جب نئی چونچ نکل آتی ہے تو اس سے سارے ناخن اُکھاڑ دیتا ہے پھر جب نئے ناخن نکل آتے ہیں تو وہ چونچ اور ناخن سے اپنا ایک ایک بال اکھاڑ دیتا ہے اور اس سارے عمل کے لئے اسے پانچ ماہ کی طویل تکلیف اور مشقت سے گزرنا پڑتا ہے۔پانچ ماہ بعد جب وہ اڑان بھرتا ہے تو پھر یوں محسوس ہوتا ہے کہ اس نے نیا جنم لیا ہو اس طرح وہ مزید تیس سال زندہ رہ پاتا ہے۔

Browse More Moral Stories