Ehem Paigham - Article No. 1928
اہم پیغام - تحریر نمبر 1928
کامیاب شخص وہ ہے جس میں یہ تین خوبیاں موجود ہوں۔صبر،برداشت،مستقل مزاجی
منگل 23 مارچ 2021
شیخ طارق امام،کراچی
پروفیسر جون ہلٹن ایک دانشور،ایک مقرر،زندگی کے نشیب و فراز کا بہت قریب سے مشاہدہ کرنے والا شخص تھا۔اس کا تعلق امریکہ سے تھا۔ جس کو سننے اور دیکھنے کی لوگوں کو ہر وقت جستجو اور خواہش ہوا کرتی تھی۔لوگوں کو اس بات پر حیرانی تھی کہ غریب ماں باپ کا معمولی شکل و صورت والا لڑکا شہرت کی بلندی پر کیسے پہنچ گیا۔اس وقت جون ہلٹن ہر شہری کی ہر دل عزیز شخصیت تھی اور لوگ اس کی صلاحیت،قابلیت، شہرت اور کامیاب زندگی کا راز جاننا چاہتے تھے۔
شہرت کی ایک اصلاحی اور فلاحی تنظیم نے جون ہلٹن کو شہریوں سے خطاب کی دعوت دی۔خطاب کے بینرز اور پوسٹر شہر کی گلیوں،شاپنگ مال،بس اسٹاپ اور دوکانوں پر آویزاں کر دیے۔بینرز اور پوسٹرز کو پڑھ کر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جلسہ گاہ کی طرف اُمنڈ آئی۔
لوگوں کا اتنا ہجوم تھا کہ پاؤں رکھنے تک کی جگہ نہیں،آڈیٹوریم میں حد نگاہ لوگوں کے سر ہی سر نظر آرہے تھے۔آڈیٹوریم کے اردگرد کے علاقے لوگوں سے کھچا کھچ بھرے ہوئے تھے۔
لوگوں کے ہجوم کو مد نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے حکومت وقت کی مدد سے جون ہلٹن کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے آڈیٹوریم کی چھت پر اُتارنے کا فیصلہ کیا،تاکہ سیڑھیوں کے ذریعے ہال تک آنے میں جون ہلٹن کو کوئی دشواری نہ ہو۔آخر جون ہلٹن ہال میں موجود اسٹیج پر پہنچ گئے۔
اسٹیج پر کونے میں ایک میز رکھی ہوئی تھی۔جون ہلٹن میز کو اسٹیج کے بالکل سامنے لے آئے،تاکہ تمام لوگوں کو میز نظر آسکے۔میز پر ایک کرسٹل کی بال رکھی ہوئی تھی۔ہال لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔لوگ بے چینی سے انتظار میں تھے کہ اب جون ہلٹن کامیاب زندگی گزارنے کے گُر بتائیں گے۔
جون ہلٹن نے جیب سے قلم نکال کر قلم کی مدد سے کرسٹل کی بال کو تیزی سے گھمانا شروع کر دیا۔15 منٹ کے بعد جون ہلٹن نے سر اُٹھا کر لوگوں کی طرف دیکھا تو لوگ جا رہے تھے۔یہ دیکھ کر ہال خالی ہو رہا ہے،جون ہلٹن نے بال کو اور تیزی سے گھمانا شروع کر دیا۔
لوگوں کا خیال تھا کہ جون ہلٹن اب بوڑھا ہو گیا ہے اور اس میں اب بولنے کی صلاحیت نہیں رہی۔جون اب محض وقت ضائع کر رہے ہیں۔ جون ہلٹن نے 15 منٹ بعد سر اُٹھا کر ہال کی طرف دیکھا ہال کافی حد تک خالی ہو چکا تھا۔ہال میں صرف اتنے لوگ رہ گئے تھے کہ ان کو انگلیوں پر آسانی سے گنا جا سکتا تھا۔جون ہلٹن نے مائیک کو ہاتھ میں اُٹھاتے ہوئے گرج دار آواز میں کہا:”بس یہی لوگ کامیاب ہیں،جو اس وقت ہال میں موجود ہیں۔جو چلے گئے ،وہ چلے گئے۔“یہ کہتے ہوئے جون ہلٹن اسٹیج سے نیچے اُتر کر آڈیٹوریم کی چھت پر موجود ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر روانہ ہو گئے۔دوستو!جون ہلٹن نے ایک جملے میں بہت بڑا پیغام دیا ہے۔کامیاب شخص وہ ہے جس میں یہ تین خوبیاں موجود ہوں۔صبر،برداشت،مستقل مزاجی۔جون ہلٹن کے نزدیک ہال میں موجود لوگوں میں یہ تینوں خوبیاں پائی جاتی تھیں۔
پروفیسر جون ہلٹن ایک دانشور،ایک مقرر،زندگی کے نشیب و فراز کا بہت قریب سے مشاہدہ کرنے والا شخص تھا۔اس کا تعلق امریکہ سے تھا۔ جس کو سننے اور دیکھنے کی لوگوں کو ہر وقت جستجو اور خواہش ہوا کرتی تھی۔لوگوں کو اس بات پر حیرانی تھی کہ غریب ماں باپ کا معمولی شکل و صورت والا لڑکا شہرت کی بلندی پر کیسے پہنچ گیا۔اس وقت جون ہلٹن ہر شہری کی ہر دل عزیز شخصیت تھی اور لوگ اس کی صلاحیت،قابلیت، شہرت اور کامیاب زندگی کا راز جاننا چاہتے تھے۔
شہرت کی ایک اصلاحی اور فلاحی تنظیم نے جون ہلٹن کو شہریوں سے خطاب کی دعوت دی۔خطاب کے بینرز اور پوسٹر شہر کی گلیوں،شاپنگ مال،بس اسٹاپ اور دوکانوں پر آویزاں کر دیے۔بینرز اور پوسٹرز کو پڑھ کر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جلسہ گاہ کی طرف اُمنڈ آئی۔
(جاری ہے)
لوگوں کے ہجوم کو مد نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے حکومت وقت کی مدد سے جون ہلٹن کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے آڈیٹوریم کی چھت پر اُتارنے کا فیصلہ کیا،تاکہ سیڑھیوں کے ذریعے ہال تک آنے میں جون ہلٹن کو کوئی دشواری نہ ہو۔آخر جون ہلٹن ہال میں موجود اسٹیج پر پہنچ گئے۔
اسٹیج پر کونے میں ایک میز رکھی ہوئی تھی۔جون ہلٹن میز کو اسٹیج کے بالکل سامنے لے آئے،تاکہ تمام لوگوں کو میز نظر آسکے۔میز پر ایک کرسٹل کی بال رکھی ہوئی تھی۔ہال لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔لوگ بے چینی سے انتظار میں تھے کہ اب جون ہلٹن کامیاب زندگی گزارنے کے گُر بتائیں گے۔
جون ہلٹن نے جیب سے قلم نکال کر قلم کی مدد سے کرسٹل کی بال کو تیزی سے گھمانا شروع کر دیا۔15 منٹ کے بعد جون ہلٹن نے سر اُٹھا کر لوگوں کی طرف دیکھا تو لوگ جا رہے تھے۔یہ دیکھ کر ہال خالی ہو رہا ہے،جون ہلٹن نے بال کو اور تیزی سے گھمانا شروع کر دیا۔
لوگوں کا خیال تھا کہ جون ہلٹن اب بوڑھا ہو گیا ہے اور اس میں اب بولنے کی صلاحیت نہیں رہی۔جون اب محض وقت ضائع کر رہے ہیں۔ جون ہلٹن نے 15 منٹ بعد سر اُٹھا کر ہال کی طرف دیکھا ہال کافی حد تک خالی ہو چکا تھا۔ہال میں صرف اتنے لوگ رہ گئے تھے کہ ان کو انگلیوں پر آسانی سے گنا جا سکتا تھا۔جون ہلٹن نے مائیک کو ہاتھ میں اُٹھاتے ہوئے گرج دار آواز میں کہا:”بس یہی لوگ کامیاب ہیں،جو اس وقت ہال میں موجود ہیں۔جو چلے گئے ،وہ چلے گئے۔“یہ کہتے ہوئے جون ہلٹن اسٹیج سے نیچے اُتر کر آڈیٹوریم کی چھت پر موجود ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر روانہ ہو گئے۔دوستو!جون ہلٹن نے ایک جملے میں بہت بڑا پیغام دیا ہے۔کامیاب شخص وہ ہے جس میں یہ تین خوبیاں موجود ہوں۔صبر،برداشت،مستقل مزاجی۔جون ہلٹن کے نزدیک ہال میں موجود لوگوں میں یہ تینوں خوبیاں پائی جاتی تھیں۔
Browse More Moral Stories
بڑا آدمی بننے کا گُر
Bara Admi Banne Ka Gur
سونے کا ہاتھی
Sone Ka Hathi
بلند حوصلہ
Buland Hosla
ایک غلطی
Aik Ghalti
شہزادی اور لکڑہارا۔۔تحریر:مختار احمد
Shehzadi Aur Lakar-hara
فرض اور عادت
Farz Or Adat
Urdu Jokes
بڑے آئے سمجھانے والے
barray aaye samjhane walay
ممی
Mumy
سکول
school
دولہا
dulha
ہوٹل
Hotel
ایک دوست
Aik dost
Urdu Paheliyan
اک شے کے ہیں پوت ہزار
ek shai ke hen poot hazar
بھاگا بھاگا نیچے جائے
bhaga bhaga neeche jaye
ایک بلا نے مشکل ڈالی
ek bala ny mushkil daali
ایک ہے ایسا کاری گر
ek hai aisa karigar
شیشے میں ہے لال پری
sheeshe me hai lal pari
دیکھی ہڈی اور نہ بال
dekhi hadi or na bal
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos