Ehsaas - Article No. 2417

Ehsaas

احساس - تحریر نمبر 2417

بکری تو پھر آ جائے گی،لیکن وہ لوگ بھوک سے پریشان تھے،بیمار ہو کر مر بھی سکتے تھے

ہفتہ 17 دسمبر 2022

حدیقہ حبیب،کراچی
فرحان ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتا تھا۔وہ اخلاق کا بہت اچھا تھا۔وہ جب بھی اپنے دوستوں کو دیکھتا تو ان سے جا کر سلام کرتا اور ان کی خیریت دریافت کرتا۔ایک مرتبہ فرحان اپنے کندھوں پر بکری لے کر جا رہا تھا۔اس کے دوست ایک درخت کی آڑ میں کھڑے تھے۔انھوں نے فرحان کو دیکھا تو ان میں سے ایک دوست نے فرحان کو آواز لگائی،لیکن اس نے آواز سن کر کوئی توجہ نہیں دی۔

ایک دوست نے کہا کہ چلو ہم فرحان کا تعاقب کرتے ہیں کہ وہ کہاں جا رہا ہے۔تینوں فرحان کا پیچھا کرنے لگے۔ان کی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ فرحان کہاں جا رہا ہے۔اب تو گاؤں کا راستہ بھی ختم ہو گیا تھا،پھر ان تینوں نے دیکھا کہ فرحان ایک شخص کے قریب جا کر رک گیا۔وہ شخص بہت زیادہ غریب لگ رہا تھا۔

(جاری ہے)

ایسا لگ رہا تھا کہ اس شخص نے کئی دنوں سے کچھ نہیں کھایا ہے۔

فرحان نے اپنی گردن سے وہ بکری اُتاری اور اس شخص کو دے دی۔وہ انسان بہت خوش ہوا اور فرحان کو دعائیں دیتا ہوا چلا گیا۔فرحان کے تینوں دوست حیران ہو گئے اور سوچنے لگے کہ وہ کون تھا؟
بعد میں فرحان سے پوچھا تھا اس نے بتایا کہ وہ شخص خود بھی اور اس کے بیوی بچے بھی کئی دن سے بھوکے تھے۔میں نے سوچا،اس کی مدد کرنی چاہیے۔میں نے اپنی بکری اس کو دے دی،تاکہ وہ بکری کا دودھ نکال کر پیے اور باقی دودھ بیچ کر پیسے کمائے۔
دوستوں نے کہا کہ وہ بکری تو تم کو بہت پسند تھی اور تم اس کا بہت خیال رکھتے تھے۔
فرحان نے کہا کہ بکری تو پھر آ جائے گی،لیکن وہ لوگ بھوک سے پریشان تھے،بیمار ہو کر مر بھی سکتے تھے۔
فرحان کے دوست بہت متاثر ہوئے اور انھوں نے سوچا کہ ہم ایک فنڈ بناتے ہیں جس کے ذریعے ہم غریبوں اور مسکینوں کی مدد کیا کریں گے۔فرحان کے سارے دوست اپنے جمع کیے ہوئے سارے پیسے لے آئے۔
اب ان کے گاؤں میں جو بھی غریب ہوتا وہ اس کے گھر میں راشن ڈلوا دیتے یا پھر غربت کی وجہ سے اسکول میں کسی بچے کی فیس نہیں بھری جا سکی ہو تو اس کی فیس بھر دیتے اور اسی طرح سب ناداروں کی مدد کرتے۔جب گاؤں کے لوگوں نے بچوں کے اس اچھے کام کو دیکھا تو ان کے اس کام میں ان کا ساتھ دینے لگے اور وہ بھی اس میں پیسے ملانے لگے۔اس طرح فرحان اور اس کے دوستوں کا ایک چھوٹا سا خدمت کرنے کا ادارہ قائم ہو گیا۔

Browse More Moral Stories