Ghareeb Lakarhara - Article No. 1886
غریب لکڑہارا - تحریر نمبر 1886
اس کے گھر کے قریب ہی جنگل تھا،اس نے وہاں سے لکڑیاں کاٹیں اور بازار میں لے جا کر فروخت کر دیں۔اس سے اچھی خاصی آمدنی ہوئی اور یہ اس کی زندگی کا پہلا دن تھا جب اس نے اور اس کے بیوی،بچوں نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا
ہفتہ 30 جنوری 2021
کسی گاؤں میں فضلو نامی محنت کش رہتا تھا۔وہ روز مزدوری کی تلاش میں گھر سے نکلتا تھا،جو کبھی مل جاتی اور کبھی اسے خالی ہاتھ واپس آنا پڑتا ۔اس کی آمدنی کا کوئی مستقل ذریعہ نہیں تھا۔دن بھر محنت مشقت کے بعد اسے جو اجرت ملتی،وہ اس کے اہل خانہ کا پیٹ پالنے میں ہی صرف ہو جاتی جس کے بعد پھر خالی ہاتھ ہوتا۔اسی طرح وقت گزرتا رہا اور اس کے بچے بڑے ہوتے گئے۔اب ان کی ضرورتیں اس کی قلیل آمدنی سے پوری نہیں ہوتی تھیں،اس آمدنی کا دارومدار بھی مزدوری ملنے پر تھا۔اسے کئی کئی روز تک بے کار بیٹھنا پڑتا تھا۔ضرورتیں بڑھنے کے بعد اس کی بیوی نے اس سے کہا کہ اب آمدنی کا کوئی مستقل ذریعہ تلاش کرو،بچے بڑے ہو رہے ہیں،ان کی تعلیم اور دیگر ضرورتوں کے لئے بھی پیسے کی ضرورت پڑے گی۔
(جاری ہے)
اگلے ہی روز وہ بازار گیا اور اس کے پاس جو تھوڑی بہت رقم تھی اس سے ایک کلہاڑا خرید کر لایا۔اس کے گھر کے قریب ہی جنگل تھا،اس نے وہاں سے لکڑیاں کاٹیں اور بازار میں لے جا کر فروخت کر دیں۔اس سے اچھی خاصی آمدنی ہوئی اور یہ اس کی زندگی کا پہلا دن تھا جب اس نے اور اس کے بیوی،بچوں نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا۔لکڑیاں کاٹنے کا کام اس کا مستقل روزگار کا ذریعہ بن گیا اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے گھریلو حالات بہتر ہونے لگے۔وہ روز کوشش کرتا کہ زیادہ سے زیادہ لکڑیاں کاٹے تاکہ ان کی فروخت سے زیادہ پیسے آئیں ۔لیکن چند ماہ بعد ہی اس کے استعداد کار میں کمی آنے لگی اور اس کے کلہاڑے سے اتنی لکڑیاں نہیں کٹ پاتیں جتنی وہ ابتدائی دنوں میں کاٹتا تھا۔اس صورتحال سے اس کی روزانہ کی آمدنی بھی متاثر ہونے لگی اور اس کے گھریلو حالات پھر سے بدتر ہونے لگے۔
اس کی بیوی نے اس سے سبب پوچھا تو اس نے بتایا کہ اب اس سے پہلے کی طرح زیادہ لکڑیاں نہیں کاٹی جاتیں حالانکہ وہ تمام دن محنت کرتا ہے۔کلہاڑا درخت پر پہلے کی طرح نہیں چلتا جس کی وجہ سے اسے لکڑیاں کاٹنے میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔اس کی بیوی نے انتہائی سوچ بچار کے بعد اپنے شوہر سے پوچھا،کہ اس نے کلہاڑا خریدنے کے بعد کتنی مرتبہ اس پر دھار لگوائی ہے،؟فضلو نے جواب دیا کہ اسے دھار لگوانے کا خیال ہی نہیں آیا،دوسری بات یہ کہ اگر میں کلہاڑا تیز کرانے جاؤں گا تو لکڑیاں کس وقت کاٹوں گا۔اس پر بیوی بولی کہ اگر کلہاڑے کو دھار لگوانے میں تھوڑا سا وقت صرف کر دو گے تو اس کی کارکردگی میں اضافہ ہونے کے بعد کم وقت میں زیادہ لکڑیاں کاٹ لو گے اور تمہیں مشقت بھی کم کرنا پڑے گی۔فضلو کی سمجھ میں بیوی کی بات آگئی اور اس کے بعد وہ باقاعدگی کے ساتھ کلہاڑے پر دھار لگوانے لگا،جس سے اس کی کارکردگی پہلے جیسی ہو گئی اور اس کے گھریلو حالات پھر سے بہتر ہونے لگے۔
Browse More Moral Stories
ایک چڑیا
Aik Chirya
کیمرہ
Camera
کنجوس کی بلی
Kanjoos Ki Billi
حرکت میں برکت
Harkat Main Barkat
کنویں کے مینڈک
Kunween Ke Maindak
بہترین دوست
Behtareen Dost
Urdu Jokes
بچہ ماں سے
Bachaa maa se
فینسی شو
Fancy Show
اوور ٹائم
Over Time
سیاسی لیڈر
siyasi leader
باپ بیٹے سے
Baap Bete se
بیٹا باپ سے
Beta baap se
Urdu Paheliyan
روڑوں کے اندر تھے روڑے
roro ke andar thy rory
دن کو سوئے رات کو روئے
din ko soye raat ko roye
سر پہ نور کے تاج سجائے
sar pe noor ke taaj sajaye
پہیے دن میں جتنے کھائیں
pahiye din me jitne khaen
اس کا دیکھا ڈھنگ نرالا
uska dekha rang nirala
دیکھا ایک ایسا دربار
dekha ek aisa darbar