Har Hath Milane Wala Shakhash Dost Nahi Hota - Article No. 1944

Har Hath Milane Wala Shakhash Dost Nahi Hota

ہر ہاتھ ملانے والا شخص دوست نہیں ہوتا‎ - تحریر نمبر 1944

ایک شہر میں دو دوست رہتے تھے۔ ایک کا نام احمد تھا اور ایک کا نام شہریار۔ دونوں اچھی زندگی بسر کر رہے تھے

Afrah Imran افراح عمران جمعرات 8 اپریل 2021

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک شہر میں دو دوست رہتے تھے۔ ایک کا نام احمد تھا اور ایک کا نام شہریار۔ دونوں اچھی زندگی بسر کر رہے تھے لیکن شہریار امیر تھا۔اس کے پاس بارہ مرغیاں تھیں جو سونے کا انڈا دیتی تھیں۔ احمد کو شہریار کی امیری پر حسد تھا۔ ایک دن احمد نے سوچا کہ کس طرح اس کی مرغیوں کو چرایا جائے تاکہ ایک دن وہ بھی اپنے دوست کی طرح امیر ہو جائے۔
پھر ایک دن احمد بہت ہمت اور کوشش کرکے شہریار کی ایک مرغی چرانے میں کامیاب ہوگیا۔ اگلے دن جب شہریار نے اپنی ایک مرغی غائب دیکھی تو بہت پریشان ہوا۔ اس نے اپنے اردگرد محلے کے لوگوں سے معلوم کرنے کی کوشش کی مگر کسی کو بھی پتہ نہ تھا کہ شہریار کی مرغی کس نے چرائی ہے۔ اگلے روز رات کو پھر یہی ہوا اور اب شہریار کی بارہ میں سے دس مرغیاں رہ گئی تھیں۔

(جاری ہے)

شہریار کے ذہن میں ایک آئیڈیا آیا۔ وہ رات کے اندھیرے میں گھر کے خاص کونے میں چھپ گیا۔ اس نے دیکھا کہ اس کا دوست احمد ہی آدھی رات کو گھر میں گھس کر شہریار کی مرغیاں چراتا ہے۔ شہریار یہ دیکھ کر بہت حیران بھی ہوا اور مایوس بھی کہ اس کا اپنا دوست ہی اس کی خوشیوں میں ڈاکا ڈال رہا ہے۔
پھر کیا تھا شہریار چور کو پکڑنے میں کامیاب ہوگیا اور احمد کو اس کے جرم کی سزا ملی۔ احمد کے ہاتھ سزا کے طور پر کاٹ دیے گئے۔
احمد اپنی غلطی پر بہت نادم تھا اور شہر کے باقی لوگ بھی اس سے عبرت حاصل کررہے تھے۔
پیارے بچوں! ہر ہاتھ ملانے والا شخص دوست نہیں ہوتا۔

Browse More Moral Stories