Hasad Ki Saza - Article No. 2061

Hasad Ki Saza

حسد کی سزا - تحریر نمبر 2061

اب تم اور تمہاری دوست دس سال کے لئے بلی بن جاؤ گے

پیر 13 ستمبر 2021

حرا افضل
کسی ملک میں ایک شہزادہ تھا جس کا نام فروز تھا اس کی دو بیویاں تھیں ایک کا نام سنہری اور دوسری کا نام چندہ تھا سنہری کے بال لمبے اور سنہری رنگ کے تھے جس کی وجہ سے اس کا نام سنہری تھا اور وہ بہت ہی خوبصورت تھی شہزادے فروز کے ماں باپ چندہ سے زیادہ سنہری کو پسند کرتے تھے ان کی سنہری کو پسند کرنے کی وجہ یہ تھی کہ وہ عقل مند اور اخلاق میں بھی اچھی اور سب کا خیال رکھنے والی لڑکی تھی اور فروز کے والدین کا یہ کہنا تھا کہ ان کے بعد فروز اور سنہری بادشاہ اور ملکہ بنے گے لیکن چندہ یہ ہر گز نہیں چاہتی تھی کہ سنہری ملکہ بنے وہ ایک بداخلاق، خود غرض،مطلب پرست اور چالاک تھی اسی لئے کوئی اسے پسند نہیں کرتا تھا یہاں تک کہ ان کی رعایا چندہ سے زیادہ سنہری کو پسند کرتی چندہ سنہری سے بہت نفرت اور حسد کرتی تھی اور اسی حسد اور نفرت کی آگ نے اسے پاگل کر دیا تھا ایک دن اس کے دماغ میں ایک آئیڈیا آیا اور وہ اپنی دوست جادوگرنی کے پاس گئی اور اسے ختم کرنے کا کہنے لگی سنو!میری پیاری دوست جادوگرنی مجھے سنہری اور بادشاہ ملکہ کو ختم کرنا ہے کیا تم میری اس میں مدد کروں گی چندہ نے پوچھا ہاں میں ضرور تمہاری مدد کرو گی یہ بتاؤ پہلے کسے مارنا ہے؟بادشاہ اور ملکہ کو چندہ نے کہا کیونکہ وہ بادشاہ اور ملکہ کو اس لئے ختم کرنا چاہتی تھی وہ ہمیشہ سنہری کے ہی گن گاتے رہتے ہیں جس سے وہ بے حد تنگ تھی۔

(جاری ہے)


جادوگرنی نے اسے ایک شربت کی بوتل دی اور کہا کہ اسے بادشاہ اور ملکہ کے کھانے میں روزانہ ایک چمچ ملا دینا چندہ نے بلکل ایسا ہی کیا اور کچھ دنوں میں بادشاہ اور ملکہ کی طبیعت بہت بگڑنے لگی بادشاہ اور ملکہ کی اچانک طبیعت خراب دیکھ کر سنہری اور فروز بہت پریشان ہوئے انھوں نے بادشاہ اور ملکہ کا بہت علاج کروایا مگر کسی کو ان کی بیماری سمجھ نہ آئی یہ سب کچھ سنہری کو بہت عجیب لگا بادشاہ اور ملکہ کی اچانک طبیعت خراب ہونا اور چندہ کا ان دنوں میں بادشاہ اور ملکہ کی خدمت کرنا ان سب باتوں پر غور کرنے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچی کہ یہ سب چندہ کی سازش ہے تو پھر وہ چندہ پر نظر رکھنے لگی اور ایک دن جب چندہ جادوگرنی کے پاس گئی تو سنہری بھی چپکے چپکے اس کے پیچھے گئی چندہ نے جادوگرنی سے کہا جو زہر تم نے مجھے دیا تھا ملکہ اور بادشاہ کو دینے کے لئے وہ ختم ہو گیا ہے یہ زہر کوئی معمولی نہیں تھا اس پر میں نے جادو کیا تھا اور کل تک وہ مر جائیں گے۔

جادوگرنی نے کہا سنہری فوراً محل کی طرف روانہ ہوئی اور دل میں سوچتی رہی کہ مجھے بادشاہ اور ملکہ کو بچانا ہو گا اگلے دن جب چندہ ناشتے کی ٹیبل پر ناشتہ کرنے بیٹھتی ہے تو کیا دیکھتی ہے کہ راجہ اور رانی زندہ اور تندرست بیٹھے ہیں۔اسے بہت غصہ آیا اور وہ دوپہر کو جادوگرنی کے پاس گئی اور کہنے لگی کہ یہ کیا ہوا تم نے تو کہا تھا کہ وہ مر جائیں گے لیکن وہ تو زندہ ہے اور بلکل ٹھیک ہیں چندہ نے کہا لیکن میرا جادو تو کبھی ناکام نہیں ہوا مجھے خود سمجھ نہیں آرہا کہ کیا ہو رہا ہے تبھی آواز آئی کیا ہم سمجھائے وہ سنہری اور اس کے ساتھ ایک پری تھی جو ہوا میں اُڑ رہی تھی سنہری تم اور یہ پری جیسی لڑکی کون ہے چندہ نے پوچھا یہ میری دوست پری ہے جس کی ایک دفعہ میں نے مدد کی تھی اور اس نے مجھے انعام کے طور پر ایک خواہش مانگنے کو کہا میں نے نہیں مانگی تب سے یہ میری دوست بن گئی اور اب تم اور تمہاری دوست دس سال کے لئے بلی بن جاؤ گے اور اتنی ہی دیر میں وہ دونوں سزا کے طور پر بلیاں بن گئی دس سال بعد سنہری اور فروز بادشاہ اور ملکہ بن گئے اب چندہ کو اس کے کیے کی سزا مل چکی تھی اب وہ ہر ایک کو حسد اور نفرت کرنے سے منع کرتی ہے اور لوگ اب خوشی خوشی رہتے ہیں۔

Browse More Moral Stories