Himmat Wala - Article No. 2114
ہمت والا - تحریر نمبر 2114
ضروری نہیں ہے کہ خدا نخواستہ کوئی معذوری ہو صرف ہمت اور لگن کی ضرورت ہے
پیر 15 نومبر 2021
محمد سعد اسد،تونسہ شریف
بہت عرصہ ہوا،کسی شہر میں ”ٹومبو“ نام کا لکڑہارا رہتا تھا۔ایک دن ٹومبو جنگل میں لکڑیاں کاٹنے گیا تو ایک زہریلے سانپ نے اسے ڈس لیا۔ اس کا ہاتھ خوف ناک حد تک سوج گیا۔کسی رحم دل امیر شخص نے اس کا علاج کروایا،مگر زہر پھیلتا رہا۔آخر اس کا بایاں بازو کاٹنا پڑا۔اب وہ لکڑیاں نہیں کاٹ سکتا تھا۔اس نے سوچا،کہیں ملازمت کر لوں،مگر پھر سوچا کہ ایک ہاتھ کٹے شخص کو کون ملازم رکھے گا۔آخر اس نے کوئی ہنر سیکھنے کا فیصلہ کیا۔
وہ ”کومفو کراٹے“ سیکھنے کے ادارے میں داخل ہوا تو وہاں موجود تمام لوگ اس پر ہنس پڑے کہ دیکھو یہ ایک ہاتھ کٹا شخص بھی ”کومفو کراٹے“ سیکھے گا۔کیا کومفو کراٹے سیکھنا اتنا آسان کام ہے۔
”کومفو کراٹے“ کے استاد نے اسے ہر روز صرف ایک داؤ سیکھنے کی نصیحت کی۔استاد نے اسے محض دس،بارہ داؤ سیکھائے کہ اسی طرح مخالف کو پچھاڑا جائے۔دس بارہ دنوں کے بعد استاد نے اپنے ایک شاگرد کے ساتھ اس کا مقابلہ کروایا۔ٹومبو نے چند ہی سیکنڈوں میں اسے گرا دیا۔استاد کے شاگردوں کو شکست دینا ٹومبو کا معمول بن گیا،کیونکہ استاد ہر روز کسی شاگرد اور ٹومبو کا مقابلہ کرواتا،مگر ٹومبو جیت جاتا۔
اسی دوران ”کومفو“ کے عالمی مقابلے کا اعلان ہوا۔ٹومبو نے اس میں بھی حصہ لیا۔فائنل تک ٹومبو مسلسل جیتتا رہا۔ٹومبو کے مدِمقابل کے دونوں ہاتھ سلامت تھے۔سب کا خیال تھا کہ ٹومبو ہار جائے گا۔پہلے راؤنڈ میں ٹومبو کو اگرچہ چوٹیں لگیں،مگر اس نے ہار نہیں مانی اور پہلے راؤنڈ کی طرح دوسرے راؤنڈ میں مقابلہ برابر کا رہا۔اگرچہ ٹومبو زخمی ہوا۔تیسرا راؤنڈ شروع ہوئے ابھی محض بیس سیکنڈ ہی گزرے ہوں گے کہ ٹومبو نے مدِمقابل کو پچھاڑ دیا۔دور دور سے آئے ہوئے لوگ حیرت میں مبتلا تھے کہ کس طرح اس ایک بازو والے نے مسلسل پانچ سال تک فاتح رہنے والے کو ہرا دیا۔ٹومبو کو خود بھی یقین نہیں تھا،مگر جب ریفری نے اس کی فتح کا اعلان کیا تو وہ بہت خوش ہوا۔
مقابلے کے بعد وہ اپنے استاد کے پاس گیا۔اس نے عقیدت سے استاد کو سلام کیا۔استاد نے اسے بتایا کہ ٹومبو میں نے تمہیں وہ داؤ سکھائے تھے کہ جن کا توڑ صرف اس وقت ہو سکتا ہے،جب کہ بایاں بازوں پکڑ لیا جائے۔“ٹومبو حیرت زدہ رہ گیا اور اپنے استاد کا شکریہ ادا کیا۔آپ بھی سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ضروری نہیں ہے کہ خدا نخواستہ کوئی معذوری ہو صرف ہمت اور لگن کی ضرورت ہے تو کیا خیال ہے؟
بہت عرصہ ہوا،کسی شہر میں ”ٹومبو“ نام کا لکڑہارا رہتا تھا۔ایک دن ٹومبو جنگل میں لکڑیاں کاٹنے گیا تو ایک زہریلے سانپ نے اسے ڈس لیا۔ اس کا ہاتھ خوف ناک حد تک سوج گیا۔کسی رحم دل امیر شخص نے اس کا علاج کروایا،مگر زہر پھیلتا رہا۔آخر اس کا بایاں بازو کاٹنا پڑا۔اب وہ لکڑیاں نہیں کاٹ سکتا تھا۔اس نے سوچا،کہیں ملازمت کر لوں،مگر پھر سوچا کہ ایک ہاتھ کٹے شخص کو کون ملازم رکھے گا۔آخر اس نے کوئی ہنر سیکھنے کا فیصلہ کیا۔
وہ ”کومفو کراٹے“ سیکھنے کے ادارے میں داخل ہوا تو وہاں موجود تمام لوگ اس پر ہنس پڑے کہ دیکھو یہ ایک ہاتھ کٹا شخص بھی ”کومفو کراٹے“ سیکھے گا۔کیا کومفو کراٹے سیکھنا اتنا آسان کام ہے۔
(جاری ہے)
ٹومبو نے سوچا کہ پلٹ جاؤں،مگر پھر ہمت کرکے کومفو کراٹے سیکھنے کا فیصلہ کر لیا۔
”کومفو کراٹے“ کے استاد نے اسے ہر روز صرف ایک داؤ سیکھنے کی نصیحت کی۔استاد نے اسے محض دس،بارہ داؤ سیکھائے کہ اسی طرح مخالف کو پچھاڑا جائے۔دس بارہ دنوں کے بعد استاد نے اپنے ایک شاگرد کے ساتھ اس کا مقابلہ کروایا۔ٹومبو نے چند ہی سیکنڈوں میں اسے گرا دیا۔استاد کے شاگردوں کو شکست دینا ٹومبو کا معمول بن گیا،کیونکہ استاد ہر روز کسی شاگرد اور ٹومبو کا مقابلہ کرواتا،مگر ٹومبو جیت جاتا۔
اسی دوران ”کومفو“ کے عالمی مقابلے کا اعلان ہوا۔ٹومبو نے اس میں بھی حصہ لیا۔فائنل تک ٹومبو مسلسل جیتتا رہا۔ٹومبو کے مدِمقابل کے دونوں ہاتھ سلامت تھے۔سب کا خیال تھا کہ ٹومبو ہار جائے گا۔پہلے راؤنڈ میں ٹومبو کو اگرچہ چوٹیں لگیں،مگر اس نے ہار نہیں مانی اور پہلے راؤنڈ کی طرح دوسرے راؤنڈ میں مقابلہ برابر کا رہا۔اگرچہ ٹومبو زخمی ہوا۔تیسرا راؤنڈ شروع ہوئے ابھی محض بیس سیکنڈ ہی گزرے ہوں گے کہ ٹومبو نے مدِمقابل کو پچھاڑ دیا۔دور دور سے آئے ہوئے لوگ حیرت میں مبتلا تھے کہ کس طرح اس ایک بازو والے نے مسلسل پانچ سال تک فاتح رہنے والے کو ہرا دیا۔ٹومبو کو خود بھی یقین نہیں تھا،مگر جب ریفری نے اس کی فتح کا اعلان کیا تو وہ بہت خوش ہوا۔
مقابلے کے بعد وہ اپنے استاد کے پاس گیا۔اس نے عقیدت سے استاد کو سلام کیا۔استاد نے اسے بتایا کہ ٹومبو میں نے تمہیں وہ داؤ سکھائے تھے کہ جن کا توڑ صرف اس وقت ہو سکتا ہے،جب کہ بایاں بازوں پکڑ لیا جائے۔“ٹومبو حیرت زدہ رہ گیا اور اپنے استاد کا شکریہ ادا کیا۔آپ بھی سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ضروری نہیں ہے کہ خدا نخواستہ کوئی معذوری ہو صرف ہمت اور لگن کی ضرورت ہے تو کیا خیال ہے؟
Browse More Moral Stories
لالچی مکھی
Lalchi Makhi
بادشاہ کا چور
Badshah Ka Choor
جیب کترا
Jaib Katra
بطخ اور مرغی کا چوزا
Batakh Aur Murghi Ka Choza
جن کا بھائی
Jin Ka Bhai
راز کی بات
Raaz Ki Baat
Urdu Jokes
بھکاری
Bhikari
جج ملزم سے
Judge mulzim se
نازک مزاج حضرت
Nazuk mizaj hazraat
پروفیسر
professor
ایک آدمی
Aik admi
نیند اڑ گئی
neend urr gayi
Urdu Paheliyan
صدیوں کا ہے اک گلزار
sadiyon ka hai ek gulzar
اک شے کے ہیں پوت ہزار
ek shai ke hen poot hazar
اجلا پنڈا رنگ نہ لباس
ujla pinda rang na libaas
ایک استاد ایسا کہلائے
ek ustad aisa kehlaye
دیکھے سارے ایک جگہ پر
dekhy sary aik jaga per
کھلا پڑا ہے ایک خزانہ
khula pada hai ek khazana
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos