Jangli Qabeela - Article No. 2075

Jangli Qabeela

جنگلی قبیلہ - تحریر نمبر 2075

جس جگہ جہاز تباہ ہوا تھا یہ افریقہ کا ایک گھنا جنگل تھا

بدھ 29 ستمبر 2021

سیدہ اقراء اعجاز،حیدرآباد
جہاز آرام سے آگے بڑھ رہا تھا کہ اچانک ہوا میں ڈولنے لگا۔سب مسافر ڈر گئے۔کچھ زور زور سے چیخنے لگے۔کچھ مسافر دعائیں پڑھنے لگے۔پائلٹ جہاز پر کسی صورت قابو نہیں کر پا رہا تھا۔اس کا رابطہ کنٹرول روم سے بھی نہیں ہو پا رہا تھا۔جہاز تیزی سے زمین کی طرف گر رہا تھا۔سب مسافر ڈر کے مارے رو رہے تھے۔
آخر جہاز تباہ ہو گیا۔جس جگہ جہاز تباہ ہوا تھا یہ افریقہ کا ایک گھنا جنگل تھا۔معجزاتی طور پر تمام مسافر محفوظ رہے۔کچھ مسافر کو معمولی خراشیں آئیں تھیں۔
سب مسافر جہاز سے باہر نکلتے ہی اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے لگے جس نے انھیں بڑے حادثے میں محفوظ رکھا۔سب مسافر پریشان دکھائی دے رہے تھے۔اس گھنے جنگل میں مدد کا ملنا مشکل تھا۔

(جاری ہے)

آخر ہمت کرکے سب لوگ ایک سمت میں چل پڑے۔

اچانک انھیں کچھ جنگلی لوگ نظر آئے۔انھوں نے درختوں کے پتوں کا لباس پہن رکھا تھا۔سب مسافر انھیں دیکھ کر ڈر گئے۔وہ سمجھے کہ یہ آدم خور جنگلی ہیں،لیکن وہ لوگ آدم خور نہیں تھے۔جہاز کے پائلٹ نے انھیں اشاروں میں سمجھایا کہ کیسے ان کا جہاز تباہ ہو گیا اور وہ مصیبت میں ہیں۔
وہ جنگلی ان کی بات سمجھ گئے اور انھیں اپنے سردار کے پاس لے گئے۔
سردار تھوڑی بہت ان کی زبان جانتا تھا۔اس نے سب مسافروں کی ہرن کے گوشت اور جنگلی پھلوں سے خاطر تواضع کی۔وہ سب مسافر جنگلیوں کے رقص سے بھی لطف اندوز ہوئے۔سب جنگلیوں نے بہت ساری لکڑیاں جمع کرکے آگ لگائی،تاکہ اگر کوئی جہاز وہاں سے گزرے تو وہ ان مسافروں کی ان کے ملک واپس جانے میں مدد کرے۔ ایک دن بعد وہاں سے ایک جہاز گزرا تو وہ آگ کے الاؤ کو دیکھ کر نیچے اُتر آیا۔اتفاق سے وہ جہاز انہی کے ملک کا تھا۔وہ سب مسافر اپنے ملک جانے کے لئے جہاز میں سوار ہو گئے۔سب جنگلیوں نے نم آنکھوں کے ساتھ انھیں رخصت کر دیا۔

Browse More Moral Stories