Jugnu Ka Mithu - Dosra Hissa - Article No. 2388

Jugnu Ka Mithu - Dosra Hissa

جگنو کا مٹھو (دوسرا حصہ) - تحریر نمبر 2388

ہر بات مذاق میں اُڑا دیتے ہو اور مٹھو میاں کا ادب کیا کرو یہ میرے پروفیسر صاحب کا مٹھو ہے کوئی گِرا پڑا عام طوطا نہیں ہے

پیر 7 نومبر 2022

تسنیم جعفری
وہ دونوں سالگرہ سے لوٹے تو رات کے دس بج رہے تھے،آتے ہی ٹی وی کے آگے بیٹھ گئے کیونکی ان کا پسندیدہ پروگرام آ رہا تھا۔
”ہو گئی تمہاری پارٹی ختم․․․؟“آپا اپنے کمرے سے نکل کر آئیں،”اور آتے ہی اب ٹی وی کے سامنے فِٹ ہو گئے ہو․․․کوئی فرض ہے یہ پروگرام دیکھنا کہ اگر نکل گیا تو گناہ ہو گا․․․!کوئی اپنی پڑھائی کا بھی ہوش ہے تم لوگوں کو کہ نہیں․․․؟“
”چھوڑیں آپا کیا رکھا ہے پڑھائی وڑھائی میں․․․دیکھیں کتنا اچھا پروگرام ہے۔
“جگنو انگڑائی لیتے ہوئے بولا:”علم میں دولت بھی ہے،قدرت بھی ہے،لذت بھی ہے مٹھو نے لقمہ دیا۔“
”آپا دراصل سکول میں کوئی خاص پڑھائی وڑھائی تو ہوتی نہیں،سمجھ نہیں آتا کیا پڑھیں کیا نہیں․․․!“شمع نے صفائی پیش کی۔

(جاری ہے)

سبق پھر پڑھ صداقت کا،عدالت کا،شجاعت کا لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا مٹھو نے ان کی مشکل حل کرنے کی کوشش کی۔

”ارے بھئی مٹھو یہ صداقت اور شجاعت صاحب کس سکول کے اساتذہ ہیں کیا ہمیں ٹیوشن رکھوا رہے ہو․․․؟“جگنو نے مٹھو کا مذاق اُڑایا۔
”بھئی میں تو امامت نہیں کر سکتی کیونکہ میں لڑکی ہوں لہٰذا یہ شعر تو تمہارے لئے ہی ہے۔“شمع نے سارا بوجھ جگنو پر ڈال دیا۔
”یہ کیا بدتمیزی ہے․․․؟ہر بات مذاق میں اُڑا دیتے ہو اور مٹھو میاں کا ادب کیا کرو یہ میرے پروفیسر صاحب کا مٹھو ہے کوئی گِرا پڑا عام طوطا نہیں ہے۔
“آپا بگڑتے ہوئے بولیں۔
”اس ذرہ نوازی کے لئے شکریہ آپا․․․!“مٹھو عاجزی سے بولا۔
“لو بھئی اس نے تو تمہیں بہن بنا لیا․․․․مٹھی آپا۔“جگنو نے پھر مذاق اُڑایا۔
”یہ مٹھی آپا کیا ہوتا ہے․․․؟“شمع نے حیران ہو کر پوچھا”بھئی مٹھو کی بہن مٹھی ہوئی نا․․․!“جگنو نے وضاحت کی”ٹھہر جاؤ بدتمیزوں تم لوگ اس طرح باز نہیں آؤ گے،میں تمہیں ابھی بتاتی ہوں․․․!“آپا انہیں مارنے کے لئے کوئی چیز ڈھونڈنے لگیں تو ان دونوں نے اپنے کمرے کی طرف دوڑ لگا دی اور مٹھو کی آواز دور تک ان کا پیچھا کرتی رہی،وہ کہہ رہا تھا۔

میسر آتی ہے فرصت فقط غلاموں کو
نہیں ہے بندہ حُر کے لئے جہاں میں فراغ
آج اتوار تھا اور ٹی وی پر انڈیا اور پاکستان کا کرکٹ میچ آ رہا تھا لہٰذا جگنو اور شمع کا سارا دن ٹی وی کے آگے گزرا،جگنو ساتھ ساتھ میچ پر رواں تبصرہ بھی پیش کر رہا تھا،ہر بال پر اس کا رد عمل دیکھنے والا تھا۔اتنے میں احمد شہزاد نے ایک اور وکٹ لے لی۔”واہ واہ کیا وکٹ لی ہے․․․!شاباش میرے بھائی․․سکھا دے سبق ان ہندوستانیوں کو آخر انہوں نے پاکستانیوں کو سمجھا کیا ہے․․․ہرا دیں گے اتنی آسانی سے یہ ہمیں۔
“جگنو خوشی سے پھولے نہیں سما رہا تھا۔
نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے اے ہندوستان والو
تمہاری داستان تک نہ ہو گی داستانوں میں
مٹھو نے بھی لقمہ دیا جو صبح سے میچ دیکھ رہا تھا کمنٹری جگنو کی زبانی ایکشن کے ساتھ سن رہا تھا
”ارے واہ مٹھو صاحب آپ نے تو خوش کر دیا کیا شعر پڑھا ہے․․․!“جگنو نے قریب آکر پنجرے کو تھپتھپایا اور اُٹھا کر اپنے پاس رکھ لیا۔
شور سن کر آپا بھی کمرے سے باہر آگئیں اور یہ سب دیکھ کر ان کی چیخ ہی نکل گئی۔
”غضب خدا کا․․․!یہ کیا ہو رہا ہے؟مٹھو کو بھی میچ دکھا رہے ہو،پروفیسر صاحب کو علم ہو گیا تو خودکشی کر لیں گے۔“
”خس کم جہاں پاک․․․!“جگنو ہاتھ اوپر اُٹھا کر آہستہ سے بولا،آپا مٹھو کا پنجرہ اُٹھا کر لے گئیں اور وہ احتجاج کرتا رہ گیا۔
رات کو کہیں جا کر میچ ختم ہوا،پاکستان میچ جیت گیا تھا۔
جگنو اور شمع کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا،وہ دونوں خوشی خوشی بھنگڑا ڈالتے ہوئے کچن میں آئے جہاں آپا رات کے کھانے کے برتن دھو رہی تھیں اور مٹھو ساتھ بیٹھا تھا۔
”مبارک ہو مٹھو․․․پاکستان میچ جیت گیا“جگنو ناچتے ہوئے بولا،”واہ کیا مارا ہے․․․بڑا زور ہے ہماری ٹیم میں۔“
کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس کے زور بازو کا
نگاہ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
”بھئی تمہارے شعروں نے تو ہندوستانی ٹیم کو ہلا کر رکھ دیا مٹھو․․․!“جگنو نے مٹھو کو شاباشی دی۔

رلاتا ہے تیرا نظارہ اے ہندوستان!مجھ کو
کہ عبرت خیز ہے تیرا فسانہ سب فسانوں میں
”چلو باہر نکلو تم دونوں،مٹھو کو بھی خراب کرکے چھوڑو گے․․․!“آپا نے ڈانٹا۔
”ویسے آپا․․․یہ مٹھو بچپن سے پروفیسر صاحب کے ساتھ ہے لیکن پھر بھی اتنا خراب نہیں ہوا جتنا چند سالوں میں تم ہو گئی ہو۔“جگنو نے آپا کی چوٹی کھینچتے ہوئے کہا تو وہ برتن چھوڑ کر اس کے پیچھے بھاگیں،وہ ہاتھ نہیں آیا تو جا کر ابو کو شکایت لگائی۔ابو نے اس کے لئے یہ سزا تجویز کی کہ جگنو ایک ہفتے تک آپا سے اردو پڑھے گا اور شعروں کی تشریح یاد کرکے سنائے گا کیونکہ وہ اردو کے ماہانہ ٹیسٹ میں فیل ہو گیا تھا۔
(جاری ہے)

Browse More Moral Stories