Karoon Ka Khazana - Article No. 1718
قارون کا خزانہ - تحریر نمبر 1718
وہ شخص یعنی قارون دولت ناخود پر خرچ کرتا تھا نہ ہی کسی غریب شخص پر ۔
بدھ 22 اپریل 2020
زونیرہ شبیر
حضرت موسی کی قوم میں ایک بہت دولت مند شخص تھا اس کا نام قارون تھا۔ اس کے پاس اتنی دولت تھی کہ اس کے خزانوں کی چابیاں ایک بڑی جماعت اٹھاتی تھی وہ شخص یعنی قارون دولت ناخود پر خرچ کرتا تھا نہ ہی کسی غریب شخص پر ۔بس مال جمع کرتا رہتا تھا ۔اسے اپنی دولت پر بڑا فخر تھا اس کا کہنا تھا کہ میں نے یہ دولت اپنی محنت سے حاصل کی ہے ۔لوگوں نے اسے بہت سمجھایا کہ تمام دنیا کے لوگوں کو دولت صرف اللہ تبارک وتعالیٰ ہی عطا کرتاہے اس لئے تم اپنی دولت کو اللہ ہی راہ میں خرچ کرو لیکن قارون نے کسی کی بات نا مانی اور مسلسل اللہ کی نافرمانی کرتا رہا۔
پھر ایک دن وہ بڑے فخر کے ساتھ قوم کے لوگوں کے سامنے نکلا جو لوگ دنیا کے طالب تھے وہ اس کو دیکھ کر کہنے لگے کاش ہمیں بھی قارون کے جتنی دولت ملتی یہ کتنا خوش نصیب ہے لیکن جولوگ اللہ سے ڈرتے تھے وہ کہنے لگے نیک لوگوں کے لئے آخرت میں اس سے بھی کہیں بہتر انعام موجود ہے۔
جب قارون اپنی سرکشی سے بعض نہ آیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے اس کی دولت کے ساتھ ہی زمین میں گاڑھ دیا۔ کوئی بھی اس کو عذاب الٰہی سے بچا نا سکا۔ جو لوگ اس کے جیسے بننے کی تمناکر رہے تھے قارون کا انجام دیکھ کر کہنے لگے۔
”شکر ہے اللہ نے ہمیں بچا لیا“اگر ہمیں بھی قارون کے جتنی دولت ملتی اور ہم بھی سرکش اور گمراہ ہو جاتے تو اللہ ہمیں بھی زمین میں دھنسا دیتا۔
پیارے بچو ہمیں کبھی بھی کسی سے حرص نہیں کرنی چاہیے۔ اللہ نے ہمیں جو کچھ عطا کیا ہے اس پر اترانا نہیں چاہیے بلکہ اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کسی کو حقیر اور کمتر نہیں سمجھنا چاہیے۔
حضرت موسی کی قوم میں ایک بہت دولت مند شخص تھا اس کا نام قارون تھا۔ اس کے پاس اتنی دولت تھی کہ اس کے خزانوں کی چابیاں ایک بڑی جماعت اٹھاتی تھی وہ شخص یعنی قارون دولت ناخود پر خرچ کرتا تھا نہ ہی کسی غریب شخص پر ۔بس مال جمع کرتا رہتا تھا ۔اسے اپنی دولت پر بڑا فخر تھا اس کا کہنا تھا کہ میں نے یہ دولت اپنی محنت سے حاصل کی ہے ۔لوگوں نے اسے بہت سمجھایا کہ تمام دنیا کے لوگوں کو دولت صرف اللہ تبارک وتعالیٰ ہی عطا کرتاہے اس لئے تم اپنی دولت کو اللہ ہی راہ میں خرچ کرو لیکن قارون نے کسی کی بات نا مانی اور مسلسل اللہ کی نافرمانی کرتا رہا۔
پھر ایک دن وہ بڑے فخر کے ساتھ قوم کے لوگوں کے سامنے نکلا جو لوگ دنیا کے طالب تھے وہ اس کو دیکھ کر کہنے لگے کاش ہمیں بھی قارون کے جتنی دولت ملتی یہ کتنا خوش نصیب ہے لیکن جولوگ اللہ سے ڈرتے تھے وہ کہنے لگے نیک لوگوں کے لئے آخرت میں اس سے بھی کہیں بہتر انعام موجود ہے۔
(جاری ہے)
جب قارون اپنی سرکشی سے بعض نہ آیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے اس کی دولت کے ساتھ ہی زمین میں گاڑھ دیا۔ کوئی بھی اس کو عذاب الٰہی سے بچا نا سکا۔ جو لوگ اس کے جیسے بننے کی تمناکر رہے تھے قارون کا انجام دیکھ کر کہنے لگے۔
”شکر ہے اللہ نے ہمیں بچا لیا“اگر ہمیں بھی قارون کے جتنی دولت ملتی اور ہم بھی سرکش اور گمراہ ہو جاتے تو اللہ ہمیں بھی زمین میں دھنسا دیتا۔
پیارے بچو ہمیں کبھی بھی کسی سے حرص نہیں کرنی چاہیے۔ اللہ نے ہمیں جو کچھ عطا کیا ہے اس پر اترانا نہیں چاہیے بلکہ اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کسی کو حقیر اور کمتر نہیں سمجھنا چاہیے۔
Browse More Moral Stories
سونے کا ہاتھی
Sone Ka Hathi
شیر کا انجام
Sher Ka Anjaam
اخلاق کے کرشمے
Akhlaq Kay Karishmay
پوریاں
Puriyan
اونٹ کی گردن
Ount Ki Gardan
جلتا کوئلہ
Jalta Koyla
Urdu Jokes
باپ بیٹے سے
Baap Bete se
حفیظ جالندھر
Hafeez jalindher
پانچ ہزار روپے
5 hazar rupee
بڑی اچھی بات کہی
bari achi baat kahi
شرط
shart
کچھ بچا بھی؟
kuch bacha bhi ?
Urdu Paheliyan
یہ نہ ہو تو کوئی پرندہ
ye na ho tu koi parinda
جوں جوں آگے قدم بڑھائے
jo jo agy qadam barhao
چار ہیں رانیاںاور اک راجا
char hen ranian aur aik hai raja
لوگوں نے کیا بات گھڑی
logo ne kya baat ghari
کھائے لوہا اگلے آگ
khaye loha ugly aag
جاگو تو وہ پاس نہ آئے
jagu tu wo paas na aaye
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos