Kittu Ki Qurbani - Article No. 2379

Kittu Ki Qurbani

کٹو کی قربانی - تحریر نمبر 2379

ماں اپنے بچوں کی زندگی کی خاطر اپنی جان قربان کر سکتی ہے اور جب تک ماں زندہ ہو،اُس کے بچوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا

منگل 25 اکتوبر 2022

روبینہ ناز
کہیں دور ایک گاؤں میں کٹو اپنے پانچ چوزوں کے ساتھ رہتی تھی۔وہ بہت ہنسی خوشی رہا کرتے تھے۔کٹو کے سب بچے ہی بہت شرارتی تھے،وہ کبھی اِدھر تو کبھی اُدھر کھیل رہے ہوتے تھے۔کٹو اُن کا بہت خیال رکھتی تھی۔وہ جب بھی کھانے کی تلاش میں جاتی اپنے بچوں کو گھر چھوڑ جاتی تھی۔آج جب وہ بچوں کو گھر چھوڑ کر باہر جانے لگی تو سب سے چھوٹے چوزے نے اُس سے کہا کہ آج میں بھی آپ کے ساتھ باہر جاؤں گا،میرا بڑا دل چاہ رہا ہے،اُس کی دیکھا دیکھی باقی چوزوں نے بھی کٹو سے باہر جانے کی ضد شروع کر دی۔

تم سب کا باہر جانا ٹھیک نہیں،کیونکہ ابھی تم سب چھوٹے ہو۔کٹو نے پیار سے بچوں کو سمجھایا مگر وہ بضد تھے کہ آج وہ بھی باہر جائیں گے اور مزے کریں گے۔

(جاری ہے)

آخر وہ بچوں کی ضد کے آگے ہار گئی اور اُنہیں ساتھ لے کر ڈربے سے نکلی،ابھی تھوڑی دور ہی گئی تھی کہ ایک خطرناک سانپ نے حیرت سے کٹو اور اُس کے ساتھ چوزوں کو دیکھا کیونکہ اس سے پہلے وہ اپنے بچوں کو ساتھ لے کر کبھی باہر نہیں نکلی تھی۔

چنانچہ سانپ نے اُن کا پیچھا کرنا شروع کر دیا،ایک جگہ کٹو کو دانے نظر آئے تو اُس نے وہ دانے جمع کرنا شروع کر دیئے اور بچے کھیلنے لگے۔
سانپ نے سب سے چھوٹے بچے سے کہا:”ننھے چوزے تم بہت پیارے ہو۔میرے پاس آؤ ہم مل کر کھیلتے ہیں“۔
بڑے چوزے نے جب ننھے چوزے کو دیکھا تو وہ چیخ کر بولا:”اس سانپ سے دور ہو جاؤ کیونکہ یہ تمہیں نقصان پہنچائے گا۔

ننھا چوزہ ڈر کے مارے ماں کے پروں میں چھپ گیا اور سانپ کو دیکھ کر باقی چوزے بھی ماں کے پروں میں چھپ گئے۔سانپ نے چوزوں کو ڈسنے کی بہت کوشش کی مگر ہر بار کٹو سامنے آ جاتی۔کٹو کا شور سن کر دوسرے جانور بھی اُدھر آ گئے جنہیں دیکھ کر سانپ بھاگ گیا۔سانپ کے ڈسنے کی وجہ سے کٹو کی جان چلی گئی۔مگر اُس نے مرتے مرتے بھی پانچوں چوزوں کو پروں میں چھپا کر رکھا۔ماں کا یہ ایثار اور یہ پیار دیکھ کر وہاں موجود جانوروں کی آنکھیں گیلی ہو گئیں سچ ہے۔
ماں اپنے بچوں کی زندگی کی خاطر اپنی جان قربان کر سکتی ہے اور جب تک ماں زندہ ہو،اُس کے بچوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ماں اس دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہے۔

Browse More Moral Stories