Laalchi Azdaha - Article No. 1155

Laalchi Azdaha

لالچی اژدھا - تحریر نمبر 1155

ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ کہیں ایک بہت لالچی اژدھا تھا ۔وہ پنیر ،ٹماٹر ،چا کلیٹ ،ٹا فیاں ،جیلی ،آڑو ،کریم ،کیلے ،کسٹرڈ کھاتا تھا ۔

جمعرات 9 اگست 2018

احمد عدنان طارق
ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ کہیں ایک بہت لالچی اژدھا تھا ۔وہ پنیر ،ٹماٹر ،چا کلیٹ ،ٹا فیاں ،جیلی ،آڑو ،کریم ،کیلے ،کسٹرڈ کھاتا تھا ۔ بُرے لڑکے اور اچھی بچیاں بھی کھاجاتا تھا ۔ایک دن ایک چھوٹا سا بُرا لڑکا سیف اُس اژدھے کے پاس آیا ۔وہ دونوں ایک دوسرے کو گھورنے لگے ۔اژدھے نے منہ کھول کرایک شعلہ سیف کی طرف پھینکا تو سیف نے زبان نکال کر اُسے چڑا یا ۔

اژدھا ؛” میں تمہیں کھا جاؤں گا “سیف یہ سُن کر ہنسنے لگا اور بولا ”جاؤ جاؤ اگر ’تُم مجھے کھا ؤ گے تو میں تمہارے معدے میں پہنچ کر تمہیں وہ درد کروں گا کہ یاد رکھو گے ۔“اژدھے کو بہت غصہ آیا ،اُس نے اپنی لمبی زبان منہ سے باہر نکالی ،سیف کی طرف دوڑ ا اور لالچی طبیعت کی وجہ سے سیف کو نگل لیا ۔

(جاری ہے)

لیکن جب سیف اُسکے منہ سے اُسکے پیٹ میں جارہا تھا تو وہ قہقہے مار کر ہنس رہا تھا ۔

اژدھا حیرت سے سوچنے لگا کہ آخر اتنی خطر ناک جگہ پر سیف کو ہنسی کیوں آرہی ہے ؟پھر جلد ہی اُسے اِسکی وجہ معلوم ہوگئی ۔سیف کی جیب میں بارود کے پٹاخے اور آگ جلانے والے دو پتھر موجود تھے (اُس کی جیب میں ہمیشہ ہی ایسی چیزیں پڑی ہوتی تھیں ) سیف نے دونوں پتھر وں کو ر گڑ اتو آگ کے ننھے ننھے شعلے نکلے ۔یہ شعلے بہت چھوٹے تھے مگر اژدھا چیخیں ما رنے لگا ۔
”میرا پیٹ اُف میر ا پیٹ “اور وہ زور سے پیٹ کھجانے لگا ۔اُدھر اُس آگ کے ننھے شعلوں کی مدد سے سیف نے دیکھا کہ بارودی پٹا خوں کو آگ کہاں لگانی ہے ؟اُس نے فوراََ اُن کو آگ لگا دی ۔اُ ن بارودی پٹا خوں پر ایک منتر بھی پڑھا ہوا تھا ۔اِن کو آگ لگنے سے ایک زور دار دھما کہ ہوا اور لالچی اژدھا چلانے لگا ۔مدد ....مدد....آگ ....پانی ....پولیس “اِس دھما کے کی وجہ سے سیف اُچھلا اور اژدھے کے کھلے ہوئے منہ سے باہر نکل گیا اور فوراََ محفوظ جگہ پر چلا گیا لیکن جادو کے پٹاخوں کا کام ابھی مکمل نہیں ہوا تھا ۔
اُن کا دھواں اَژدھے کے سر کے چکر کاٹنے لگا ،ساتویں چکر پر منتر کا اثر ہوگیا ۔اتنے بڑے جسم کا اژدھا ایک بے ضرر سی مکھی میں تبدیل ہو گیا جسے بڑی مکھی کہتے ہیں اور جس کی شکل اژدھے سے ملتی ہے اور وہ پھر سے آسمان میں اُڑ گئی ۔رہا سیف وہ گھر کی طرف جارہا تھا اور بے تحاشہ ہنس رہا تھا ۔

Browse More Moral Stories