Lootere Bakra Aur Musafir - Article No. 2426

Lootere Bakra Aur Musafir

لٹیرے،بکرا اور مسافر - تحریر نمبر 2426

اگر تم لوگ لوٹ مار سے باز آنے کا وعدہ کرو تو میں اس بکرے کو واپس بلا لوں گا،ورنہ یہ خود ہی تم لوگوں سے حساب بے باق کر لے گا

ہفتہ 31 دسمبر 2022

اسما سارہ قریشی،کراچی
گاؤں سے شہر جانے والی واحد سڑک پر ایک پرانی جھونپڑی نما سرائے تھی،جس کا مالک ایک غریب آدمی تھا۔سڑک پر سفر کرنے والے لوگ اکثر اس سرائے میں ٹھہر جاتے تھے۔کچھ عرصے سے لوگوں نے اس سڑک پر سفر کرنا کم کر دیا تھا۔اس کی وجہ وہ لٹیرے تھے،جو گھات لگا کر مسافروں کو لوٹ لیتے تھے۔سرائے کا مالک بہت پریشان تھا۔
گاؤں میں بھی خوف و ہراس پھیلا ہوا تھا۔ان ہی دنوں ایک مسافر گاؤں آیا،جس کے ساتھ اس کا بکرا بھی تھا۔اس نے گاؤں والوں کو پریشان دیکھا تو ان کی مدد کرنے کی ٹھانی۔
ایک رات گاؤں میں گزار کر اگلے دن وہ شہر کی طرف چلا۔اس نے بکرے کو کاندھوں پر اُٹھا رکھا تھا۔کچھ لوگ درخت کے پیچھے سے اسے دیکھ رہے تھے۔جوں ہی وہ سرائے سے کچھ آگے نکلا،اسے محسوس ہوا کچھ لوگ اس کا پیچھا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ چوکنا ہو گیا۔وہ لٹیرے تھے،جو تیزی سے مسافر کی طرف بڑھ رہے تھے۔مسافر بھی بے خبر نہیں تھا۔اس نے بکرے کو زمین پر چھوڑا اور بھاگ کھڑا ہوا،لیکن کچھ دور جا کر رک گیا۔لٹیروں نے ایک زور دار قہقہہ لگایا اور بکرے کو پکڑنے کے لئے آگے بڑھے،بکرا دو قدم پیچھے کی طرف ہٹا اور سر جھکا کر تیزی سے ایک لٹیرے کے پیٹ میں ٹکر ماری،وہ اُلٹ کر گرا اور چیخنے چلانے لگا۔
دوسرے لٹیرے نے بکرے کی طرف دوڑ لگائی،لیکن بکرے نے اسے بھی خاک چٹا دی۔لٹیرے اُٹھ کر بھاگنا چاہتے تھے،لیکن بکرے نے مار مار کر ان کا بُرا حال کر دیا۔لٹیرے تکلیف کی شدت سے بے حال ہو رہے تھے۔ان کا یہ حال دیکھ کر مسافر نے لٹیروں کو مخاطب کرکے کہا:”اگر تم لوگ لوٹ مار سے باز آنے کا وعدہ کرو تو میں اس بکرے کو واپس بلا لوں گا،ورنہ یہ خود ہی تم لوگوں سے حساب بے باق کر لے گا۔لٹیرے زور زور سے توبہ کرنے لگے کہ آئندہ کسی کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔اس طرح مسافر کی عقل مندی سے گاؤں والوں کا سکون بھی لوٹ آیا۔

Browse More Moral Stories