Magroor Badshah - Article No. 1938
مغرور بادشاہ - تحریر نمبر 1938
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں ایک مغرور شیر کی بادشاہت تھی۔ اس کو اپنی بادشاہت پر بہت غرور تھا
افراح عمران جمعہ 2 اپریل 2021
ایک دن جنگل کے تمام جانوروں نے مل کر یہ طے کیا کہ کیوں نا اس بادشاہ کو سبق سکھایا جائے۔ سب مل کر شیر بادشاہ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
مگرمچھ: بادشاہ سلامت! ہم نے آپ کے لئے اپنے تلاب کے کنارے ایک خصوصی دعوت رکھی ہے جہاں آپ کے لئے خصوضی کھانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ وہاں بطخیں آپ کو مزے مزے کے کرتب دیکھائی گی اور آپ کو تلاب کی سیر بھی کروائیں گے۔
(جاری ہے)
شیر بادشاہ یہ سب سن کر بہت خوش ہوا اور اس نے دعوت کو قبول کرلیا۔
اگلے دن جب بادشاہ دعوت میں گیا تو وہاں سب سے پہلے بطخوں نے مزے مزے کے کرتب دیکھائے جنہیں دیکھ کر بادشاہ بہت خوش ہوا۔
پھر مگرمچھ بولا: بادشاہ سلامت! آئیے ہم آپ کو تالاب کی سیر کرواتے ہیں یہ سن کر شیر مگرمچھ کی پیٹھ پر سوار ہوگیا۔ مگرمچھ پانی میں اتنی تیزی سے تیرنا شروع ہوا کہ شیر مضبوطی سے مگرمچھ کو ناپکڑ کرسکا اور وہ پانی میں زور سے لڑک گیا۔
شیر نے زور سے چلانا شروع کردیا۔
بچاؤ! بچاؤ!
مگر پھر کیا تھا شیر کے غرور کا مزہ تو سب کو چھکانا تھا تو کسی نے پھر اس کی مدد نا کی اور بالآخر وہ ڈوب کر مرگیا اور اس کا غرور خاک میں مل گیا۔
پیارے بچو! ہمیں کبھی بھی غرور نہیں کرنا چاہیے کیوں کہ غرور کا انجام بہت برا ہوتا ہے بلکہ ہمیں ہمیشہ ڈھیر ساری نعمتوں کے لئے شکر گزار ہونا چاہیے۔
Browse More Moral Stories
عالم کی عمر
Aalim Ki Umr
پردہ پوشی
Parda Poshi
بندر اور فوجی
Bandar Aur Fouji
پری کی چھڑی
Parri Ki Charri
ایک دن کا راجا
Aik Din Ka Raja
علم کا خزانہ
Ilm Ka Khazana
Urdu Jokes
چوہیا
chuhiya
قائداعظم
Quaid e Azam
یہ کمبل کہاں لیے جا رہے ہو؟
yeh kambal kahan liye ja rahe ho?
بیرا مینیجر سے
berra manager se
ڈرائیوری کا امتحان
drivery ka imthehaan
ڈاکٹر مریض سے
Dr mareez se
Urdu Paheliyan
اک بڈھے کے سر پر آگ
ek budhe ke sar par aag
دہلی پہنچے ڈھاکہ پنچے جا پہنچے قندھار
delhi punche dhaka punche ja punche qandhar
کالا گھر سے جاتا دیکھا
kala ghar se jate dekha
لکھنے کا ہے ڈھنگ نرالا
likhne ka hai dhang nirala
سیج سدا اک بہتی جائے
saij sada ek behti jaye
لوگوں نے کیا بات گھڑی
logo ne kya baat ghari