Main Kaghaz HooN - Article No. 1723

Main Kaghaz HooN

میں کاغذ ہوں - تحریر نمبر 1723

مگر اس نے مجھ پر کارٹون بنائے ، مجھے پھاڑ کر ہوائی جہاز اور کشتیاں بنائیں اور ٹیڑھی میڑھی لائنیں لگائیں پھر کچھ صفحات پھاڑ کر ڈسٹ بن Dust Binمیں پھینک دئیے تو میرے آنسو نکل آئے۔

بدھ 6 مئی 2020

محمد ساجد
پیارے بچو! میں کاغذ کا ایک رجسٹر ہوں میری قیمت صرف 100روپے ہے میرا رنگ سفید ہے جس پر سرخ اور سبز لائنیں لگائی گئی ہیں۔ مجھ پر سیاہ رنگ کا لیمنیشن چڑھا ہوا ہے اس پر ”چاند کاپی ہاؤس“ کا مونو گرام لگا ہوا ہے اس سے میری شان وشوکت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔میں بڑے فخر سے حاجی بک ڈپو پر رہتا تھا ۔میرے اردگرد کئی قسم کی کاپیاں اور رجسٹر پڑے تھے جو مجھ سے کم خوبصورت اور سستے تھے ۔
ان میں ییلو رجسٹر نکمے اور سستے کاغذ سے بنایا گیا تھا۔ وہ مجھے بہت برا لگتا تھا۔
ایک دن ابوبکر کے پاپا مجھے خرید کر لے گئے میرا سر فخر سے بلند ہو گیا کہ اتنے رجسٹروں میں مجھے پسند کیا گیا تھا۔ میرا خیال تھا کہ ابو بکر مجھے دیکھ کر خوش ہو گا مجھ پر ہوم ورک یا ناوشن ورک کرے گا۔

(جاری ہے)

مجھے سنبھال کر رکھے گا۔ مگر اس نے مجھ پر کارٹون بنائے ، مجھے پھاڑ کر ہوائی جہاز اور کشتیاں بنائیں اور ٹیڑھی میڑھی لائنیں لگائیں پھر کچھ صفحات پھاڑ کر ڈسٹ بن Dust Binمیں پھینک دئیے تو میرے آنسو نکل آئے۔


پیارے بچو! کیا آپ کو علم ہے کہ مجھے کیسے بنایا جاتا ہے ؟یقینا نہیں پتا آئیے میں آپ کو بتاؤں مجھے یعنی کاغذ کو کیسے بنایا جاتا ہے اور میری ضرورت کیوں ہے؟
میرے آباؤ جداد کا تعلق چین سے ہے مجھے صدیوں پہلے انہوں نے درختوں کی چھال، مچھلی پکڑنے والے کے جال باریک پیس کر پانی کی مدد سے بنایا پھر دھوپ میں خشک کیا ۔یوں میری ابتدائی شکل بنی ۔
چین والوں نے تقریباً چھ سو سال تک مجھے دنیا سے چھپائے رکھا کہ میں کیسے بنتا ہوں ۔میرے ذریعے تجارت کی اور بہت منافع کھایا یوں انسان نے اپنی اپنی زبان کے مطابق مجھ پر لکھا جس طرح زمانہ ترقی کرتا گیا جوں جوں میں بھی ترقی کرتا گیا۔ سائنس نے خوب ترقی کی نئی نئی ایجادات ، نئے نئے تجربے ہوئے اور مجھے بنانے کے بھی جدید طریقے اپنائے گئے ۔
پہلے میرا رنگ وروپ ہر درخت کی چھال کے مطابق تھا مگر آہستہ آہستہ مجھ میں بہت سی تبدیلیاں آئیں اور میرے مختلف رنگ وروپ بنائے گئے۔
پیارے بچو! آپ میں اکثر نے گندم کا ننھا سا پودا ضرور دیکھا ہو گا جب گندم پک جاتی ہے تھریشر کی مدد سے دانے اور بھوسہ الگ الگ کر لیا جاتا ہے اس بھوسے کو توڑی یا ”سٹرا“ Strawکہتے ہیں اس کے علاوہ دریا کے کنارے کے ساتھ اُگی کائی Kahiبھی استعمال ہوتی ہے ۔
سب بچوں نے ”سفیدے“ کا درخت بھی دیکھا ہو گا اسے باریک پیس کر بھی کاغذ بنایا جاتا ہے ۔آپ نے گنا بھی دیکھا ہو گا اور گنے کا رس بھی پیا ہو گا ۔شوگر ملوں میں جس سے چینی بنتی ہے اس کی ویسٹ Wasteکو ”بکاس“ کہتے ہیں اس سے بھی کاغذ بنتا ہے ۔مجھے سفید کاغذ بنانا ہے ۔براؤن، ییلو یا کونسا رنگ وروپ دینا ہے ۔کاپی ،ٹشو، ڈرائینگ شیٹ وغیرہ بنانا ہے پھر اس کے مطاق کیمیکل اور کلرز ڈالے جاتے ہیں۔

اس کے بعد پمپ کی مدد سے پائیوں کے ذریعے مجھے رولز پر ڈالا جاتاہے ۔فیلٹFeltسے ہوتا ہوا رولزRollersپر ہوتا گرم ڈرائپروںDryersپر ہوتا ہوتا بن جاتا ہوں اور ان گرم رولرز پر خشک ہوتا ہوں اور بڑی بڑی ریلیز پر لپیٹ دیا جاتا ہوں پھر ان میں بڑی بڑی ریلیز Realsکوری رائینڈر (Rewinders) چلایا جاتا ہے اور دئیے گئے سائزز کے مطابق راؤنڈ بلیڈRound Bladesسے مجھے کاٹا جاتا ہے ۔
میری چوڑائی کو ڈیکل کہتے ہیں عموماً مشینوں کے ڈیکل چھ کہتے ہیں عموماً مشینوں کے ڈیکل چھ فٹ سے دس فٹ ہوتاہے اس کے بعد مجھے فنشنگ ہاؤس منتقل کر دیا جا تا ہے وہاں بھی مختلف کٹرز مثلاً گلویٹن ،سمپلیس Simplexاور ڈپلسDuplexکٹرز اور پاکستانی کٹروں سے میرے حصے بخرے کئے جاتے ہیں۔
مجھے بنانے کے دوران میرے وزن کا بہت خیال رکھا جاتا ہے میری کئی شکلیں ہیں مثلاً وائیٹ پیپر براؤن ، ییلو ،کوٹڈ، فوٹو کاپی ،کمپیوٹر، کائیٹ پیپر اور ٹشو پیپر ہیں ۔
مزے کی بات نوٹوں والا پیپر اور قرآن مجید اور احادیث مبارکہ کی بکس کا پیپر بھی مجھ سے بنایا جاتا ہے ۔اگر کاپی بنوالی ہوتو 63گرام ،اچھی بکس کے لئے 68گرام ڈرائینگ شیٹس کے لئے 230گرام، ٹشو پیپر کے لئے 20تا 22گرام، کائیٹ پیپر 35گرام مربع میٹر کے حساب سے بنایا جاتا ہے پیارے بچو آپ نے دیکھا مجھے بنانے میں کتنی محنت لگی اور مجھے کتنی تکلیف ہوئی مجھے بار بار پیسا گیا مجھے بار بار کاٹا گیا مجھے گرم رولروں پر سے گزارا گیا ،مجھے گیسوں سے نرم کیا گیا ،لیکن مجھے اس کا ہر گز افسوس نہیں کیونکہ آپ کی خدمت میرا فرض ہے میرے ذریعے آپ پڑھ لکھ کر بڑے آدمی بن جائیں ۔
مجھے افسوس اس وقت ہوتا ہے جب آپ مجھ پر کارٹون بناتے ہیں ۔بے تکی لکیریں مارتے ہیں مجھے پھاڑ کر جہاز بنا کر اڑاتے ہیں یا پھاڑ کر ڈسٹ بن میں پھینک دیتے ہیں اس وقت میرے آنسو ․․․․․ہاں ہاں میرے آنسو نکل آتے ہیں۔ پیارے بچو! آپ مجھ سے وعدہ کریں آپ مجھے اچھے طریقے سے استعمال کریں گے مجھ پر ہوم ورک کریں اور سنبھال کر رکھیں گے ․․․․وعدہ ․․․․پکا وعدہ․․․․شاباش

Browse More Moral Stories