Maindak Ki Naseehat - Article No. 2135

Maindak Ki Naseehat

مینڈک کی نصیحت - تحریر نمبر 2135

لڑائی اور دشمنی صرف لڑنے والوں کے لئے نہیں،بلکہ وہاں رہنے والوں کے لئے بھی خطرناک ہوتی ہے

جمعہ 10 دسمبر 2021

محمد معیز انصاری،کراچی
ایک دریا میں مینڈکوں کا ایک خاندان رہتا تھا،وہ بہت مزے سے اپنے دن گزار رہے تھے۔اس دریا پر دو بیل روزانہ پانی پینے آتے۔ایک دن مینڈکوں نے دیکھا کہ صرف ایک بیل پانی پینے آیا ہے۔بزرگ مینڈک نے اس بیل سے پوچھا:”میاں بیل!تمہارا ساتھی آج تمہارے ساتھ پانی پینے کیوں نہیں آیا؟“
بیل نے بڑی نفرت اور حقارت سے جواب دیا:”ہم دونوں کے درمیان لڑائی ہو گئی ہے۔
اس لئے میں اکیلا یہاں آیا ہوں۔“
جب بیل پانی پی کر چلا گیا تو بزرگ مینڈک نے بچوں سے کہا:”بچوں!جتنی جلدی ممکن ہو،اس دریا کے کنارے کو چھوڑ کر کہیں اور جا کر بسیرا کر لو۔“
بچوں نے وجہ پوچھی تو بزرگ مینڈک نے کہا:”جہاں نا اتفاق اور دشمنی جنم لے لے وہاں رہنا خطرے سے خالی نہیں۔

(جاری ہے)


ایک نوجوان مینڈک اکڑ کر کہنے لگا:”تم جانا چاہتے ہو تو خوشی سے جاؤ،میں تو یہی رہوں گا۔

بھلا بیلوں کی دشمنی کا ہم سے کیا تعلق۔“
بزرگ مینڈک اپنے خاندان کو لے کر دریا کے دوسرے کنارے پر چلا گیا اور نا سمجھ مینڈک وہیں رہ گیا۔
ایک دن ایسا ہوا کہ دونوں بیل ایک ساتھ پانی پینے آ نکلے۔پہلے انہوں نے ایک دوسرے کو نفرت سے دیکھا اور پھر دونوں میں لڑائی شروع ہو گئی۔دونوں بیل لڑتے لڑتے لہو لہان ہو گئے۔نوجوان مینڈک مزے سے لڑائی دیکھ رہا تھا کہ بیل لڑتے لڑتے اس پر آن چڑھے۔مینڈک ان کے پاؤں کے نیچے آ کر کُچلا گیا۔
مرنے سے پہلے نادان مینڈک کو بزرگ مینڈک کی نصیحت بہت یاد آئی کہ لڑائی اور دشمنی صرف لڑنے والوں کے لئے نہیں،بلکہ وہاں رہنے والوں کے لئے بھی خطرناک ہوتی ہے۔

Browse More Moral Stories