Mausam Garma Aur Ehtiyati Tadabeer - Article No. 2232

Mausam Garma Aur Ehtiyati Tadabeer

موسم گرما اور احتیاطی تدابیر - تحریر نمبر 2232

نکسیر کا پھوٹنا معمولی بات نہیں اس کے بہت سے نقصانات ہیں ذرا سی لاپرواہی سے جان جانے کا بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے

جمعرات 14 اپریل 2022

ساجدہ کمبوہ
فرید صاحب یونہی گھر میں داخل ہوئے انہوں نے دیکھا کہ سبھی گھر والے ان کے بیٹے نصیر کے ارد گرد کھڑے تھے اور نصیر کی ماما نے اسے پکڑ رکھا تھا جبکہ اس کی ناک سے خون بہہ رہا تھا۔
”بھئی کیا ہوا“؟فرید صاحب نے گھبرا کر پوچھا۔
”باہر سے کرکٹ کھیل کر آیا ہے آتے ہی اس کی نوز سے خون نکلنے لگا ہے“اس کی ماما نے کہا اس کا مطلب ہے کہ اس کی نکسیر پھوٹ گئی ہے۔
جلدی سے جاؤ ٹھنڈا پانی لاؤ۔زیادہ ٹھنڈا بھی نہ ہو اس کے سر پر ڈالیں گے فوراً اس کا خون رُک جائے گا۔
”نصیر کا بھائی صغیر جلدی سے گیا اور فریج سے بوتل نکال لایا یہ لیں پاپا جان۔
فرید صاحب نے پانی چیک کیا اور کہا”یہ مناسب ٹھنڈا ہے۔انہوں نے نصیر کے سر پر انڈیلنا شروع کیا کچھ دیر بعد خون بہنا بند ہو گیا۔

(جاری ہے)

سب نے سکون کا سانس لیا۔


”یا اللہ تیرا شکر ہے میں تو گھبرا گئی تھی“نصیر کی ماما نے کہا۔
خون دیکھ کر گھبرانا فطری عمل ہے اور خصوصاً اپنی اولاد کا،فرید صاحب نے کہا۔
”یہ نکسیر کیسے پھوٹتی ہے بابا جانی“؟صغیر سے چھوٹی رمشا نے پوچھا۔
گرمی کی وجہ سے،ناک کی چھوٹی اور باریک نالیوں میں خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔جس کی وجہ سے ناک کی اندرونی جھلی پھٹ جاتی ہے اور خون بہنے لگتا ہے جسے ہم نکسیر پھوٹنا کہتے ہیں۔
اس لئے گرم علاقوں میں نکسیر پھوٹنا ایک عام سی بات ہے نصیر کا مسلسل گرمی میں کرکٹ کھیلنا اس کا سبب بنا۔فرید صاحب نے رمشا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا”کیا اس سے پہلے اس کا سدباب ہو سکتا ہے“نصیر کی ماما نے پوچھا صرف اس کے لئے احتیاط بہت ضروری ہے طبی ماہرین کے مطابق دوران خون کا دماغ کی جانب کسی وجہ سے دباؤ بڑھنے سے ناک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی جگہ پر شگاف پڑ سکتا ہے اور یہی نکسیر پھوٹنا کہلاتا ہے۔
اس کی دو حالتوں میں ناک سے خون کے قطروں کا بہنا اور بعض اوقات قطروں کا نکلنا شامل ہوتا ہے۔اسی لئے سردیوں میں کم اور گرمیوں میں زیادہ نکسیر پھوٹتی ہے۔
”کیا سردیوں میں بھی نکسیر پھوٹتی ہے‘؟فاطمہ نے پوچھا اس پر سبھی مسکرانے لگے اور طنزیہ نظروں سے فاطمہ کو دیکھنے لگے جس پر وہ شرمندہ ہو گئی۔جی بالکل سردیوں میں بھی نکسیر پھوٹ سکتی ہے فاطمہ کا سوال بہت اچھا ہے اس کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں ناک پر چھوٹ کا لگنا منہ کے بل گرنا،بلڈ پریشر کا اچانک بڑھنا،ناک کی اندرونی جھلی کو ناخن سے کھجانا اور ناک کی اندرونی جھلی پر پانی کی کمی کا پیدا ہو جانا․․․․
”موسم گرما میں زیادہ نکسیر پھوٹنے کی وجہ کیا ہے“؟نصیر کی ماما نے کہا۔

ایک تو موسمی درجہ حرارت کا زیادہ ہونا اور موسم کے مطابق گرم فروٹ کا وافر استعمال کرنا،جس کی وجہ سے سر پر خشکی اور تیز موسمی بخار کی وجہ سے نکسیر کا پھوٹنا عام بات ہے۔گرمیوں میں زیادہ وقت دھوپ میں گزارنا،خواہ کھیل یا کھیت کھلیان۔
پاپا جان!کیا نکسیر پھوٹنے سے مریض کو جان کا بھی خطرہ ہو سکتا ہے؟نصیر نے پوچھا”کیوں نہیں“ زیادہ خون بہہ جانے سے جان کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
زیادہ خون بہہ جانے سے مریض کا بے ہوش ہو جانا معمولی بات ہے اور بروقت طبی امداد کا نہ ملنا بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔
”پاپا جان!اس سے بچاؤ کی کیا تدابیر ہیں“؟صغیر نے پوچھا۔
شدید گرمی میں باہر نکلنے سے گریز کریں،چھتری،کپڑے سے چہرہ ڈھانپ کر اور پانی کا زیادہ استعمال کرنے سے اس سے بچا جا سکتا ہے۔دن میں تین چار بار ضرور نہانا چاہیے اور سالن میں گرم مصالحوں اور تیز مرچوں کا استعمال مت کریں اس کے علاوہ انڈوں،مچھلی اور چائے کا استعمال بھی کم کرنا چاہیے۔

”پاپا جان!آپ نے سب کچھ منع کر دیا ہم کھائیں کیا“؟فاطمہ نے کہا بھئی آپ زیادہ سبزیاں لوکی یعنی کدو شریف،شلجم،مولی،سلاد اور چٹنی کا استعمال کریں اس کے ساتھ ساتھ تخم ملنگون،چھلکا،دہی،دودھ اور دہی کا استعمال کریں۔
نصیر بیٹا سن لو اپنے پاپا کی باتیں گرمیوں میں کرکٹ ہاکی سے اجتناب کریں۔بے مقصد گھر سے باہر نہ نکلیں اور دن میں تین چار بار نہانا چاہیے اس کی ماما نے کہا۔

اور گرم چیزوں مثلاً سموسوں،پکوڑوں سے پرہیز اور آئس کریم ہمیں بھی کھلائیں،فاطمہ نے کہا پاپا جان!آپ نے طبی نقطہ نظر سے بھائی کا کرکٹ کھیلنا بند کر دیا ورنہ بھائی کب رُکنے والا تھا۔رمشا نے کہا پاپا جان!آپ نے نکسیر کے نام پر شیطان قید کر دیا ورنہ ماما کے کہنے پر․․․․
فاطمہ باز آ جا ورنہ․․․نصیر نے غصے سے کہا۔
دیکھا بچو!نکسیر کا پھوٹنا معمولی بات نہیں اس کے بہت سے نقصانات ہیں ذرا سی لاپرواہی سے جان جانے کا بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اللہ تعالیٰ سب کو تندرستی و صحت دے ۔آمین

Browse More Moral Stories