Mera Jadui Ghar - Article No. 2453
میرا جادوئی گھر - تحریر نمبر 2453
اللہ سلامت رکھے ہر اس ماں کو،جن کے صبر اور نہ ختم ہونے والے کاموں کی وجہ سے ہر گھر میں رونق ہے
منگل 7 فروری 2023
اُسید الرحمن،کراچی
ایک ادیب کی بیوی نے اس سے کہا آپ بہت کہانیاں لکھتے ہیں،آج میرے لئے بھی کچھ لکھیں پھر مانوں گی کہ واقعی آپ ادیب ہیں۔
ادیب نے کہا:”ٹھیک ہے،اس کہانی کا نام میرا جادوئی گھر ہو گا۔“
میں،میری بیوی اور بچے ایک جادوئی گھر میں رہتے ہیں۔ہم اپنے میلے کچیلے کپڑے اُتارتے ہیں،جو اگلے ہی دن صاف ستھرے ہو جاتے ہیں۔بچے اسکول سے اور میں آفس سے آتے ہی جوتے اِدھر اُدھر اتار دیتے ہیں،پھر اگلے دن صبح وہ پالش شدہ صاف جوتے پہن کر جاتے ہیں۔ہر روز رات کو کوڑے والی باسکٹ کچرے سے بھری ہوتی ہے اور اگلے دن صبح سویرے ہی وہ خالی ہوتی ہے۔
میرے جادوئی گھر میں بچے کھیلتے ہوئے ہر چیز بکھیر دیتے ہیں،لیکن اگلے ہی لمحے گھر صاف ستھرا ہو جاتا ہے اور ان کے کھیلوں کا سامان اپنی جگہ پر ترتیب سے رکھ دیا جاتا ہے۔
ہر روز میرے جادوئی گھر میں میرے بچوں اور میری پسند کے مختلف کھانے بنتے ہیں۔میرے جادوئی گھر میں ہر روز تقریباً سو بار ماما،ماما کہا جاتا ہے۔
”ماما!ناخن تراش کہاں ہے؟“
”ماما!میرا ہوم ورک مکمل کروائیں۔“
”ماما!بھیا مجھے مار رہا ہے۔“
”ماما!بابا جانی آ گئے۔“
”ماما!آج مجھے اسکول لنچ بکس لے کر نہیں جانا۔“
”ماما!آج بریانی بنائیں۔“
”ماما!مجھے سینڈوچ بنا کر دیں۔“
”ماما!مجھے واش روم جانا ہے۔“
”ماما!یہاں میری بک پڑی تھی،اب نہیں ہے۔“
رات سونے سے پہلے آخری لفظ ماما اور صبح اُٹھتے ہی پہلا لفظ ماما میرے جادوئی گھر میں سننے کو ملتا ہے۔کوئی اس جادوئی گھر کی طرف کبھی متوجہ نہیں ہوا ہو گا،حالانکہ ایسا گھر بیشتر لوگوں کے پاس ہے،مگر کسی نے اس گھر کے جادوگر کا شکریہ ادا کیا ہو گا۔ان جادوئی گھروں کا جادوگر کوئی اور نہیں،بلکہ ہر سمجھ دار خاتون ہے،جو اپنے اپنے گھروں میں ایسے جادو کرتی ہے۔اللہ سلامت رکھے ہر اس ماں کو،جن کے صبر اور نہ ختم ہونے والے کاموں کی وجہ سے ہر گھر میں رونق ہے۔
ایک ادیب کی بیوی نے اس سے کہا آپ بہت کہانیاں لکھتے ہیں،آج میرے لئے بھی کچھ لکھیں پھر مانوں گی کہ واقعی آپ ادیب ہیں۔
ادیب نے کہا:”ٹھیک ہے،اس کہانی کا نام میرا جادوئی گھر ہو گا۔“
میں،میری بیوی اور بچے ایک جادوئی گھر میں رہتے ہیں۔ہم اپنے میلے کچیلے کپڑے اُتارتے ہیں،جو اگلے ہی دن صاف ستھرے ہو جاتے ہیں۔بچے اسکول سے اور میں آفس سے آتے ہی جوتے اِدھر اُدھر اتار دیتے ہیں،پھر اگلے دن صبح وہ پالش شدہ صاف جوتے پہن کر جاتے ہیں۔ہر روز رات کو کوڑے والی باسکٹ کچرے سے بھری ہوتی ہے اور اگلے دن صبح سویرے ہی وہ خالی ہوتی ہے۔
میرے جادوئی گھر میں بچے کھیلتے ہوئے ہر چیز بکھیر دیتے ہیں،لیکن اگلے ہی لمحے گھر صاف ستھرا ہو جاتا ہے اور ان کے کھیلوں کا سامان اپنی جگہ پر ترتیب سے رکھ دیا جاتا ہے۔
(جاری ہے)
”ماما!ناخن تراش کہاں ہے؟“
”ماما!میرا ہوم ورک مکمل کروائیں۔“
”ماما!بھیا مجھے مار رہا ہے۔“
”ماما!بابا جانی آ گئے۔“
”ماما!آج مجھے اسکول لنچ بکس لے کر نہیں جانا۔“
”ماما!آج بریانی بنائیں۔“
”ماما!مجھے سینڈوچ بنا کر دیں۔“
”ماما!مجھے واش روم جانا ہے۔“
”ماما!یہاں میری بک پڑی تھی،اب نہیں ہے۔“
رات سونے سے پہلے آخری لفظ ماما اور صبح اُٹھتے ہی پہلا لفظ ماما میرے جادوئی گھر میں سننے کو ملتا ہے۔کوئی اس جادوئی گھر کی طرف کبھی متوجہ نہیں ہوا ہو گا،حالانکہ ایسا گھر بیشتر لوگوں کے پاس ہے،مگر کسی نے اس گھر کے جادوگر کا شکریہ ادا کیا ہو گا۔ان جادوئی گھروں کا جادوگر کوئی اور نہیں،بلکہ ہر سمجھ دار خاتون ہے،جو اپنے اپنے گھروں میں ایسے جادو کرتی ہے۔اللہ سلامت رکھے ہر اس ماں کو،جن کے صبر اور نہ ختم ہونے والے کاموں کی وجہ سے ہر گھر میں رونق ہے۔
Browse More Moral Stories
نیک کام
Naik Kaam
بھاری تحفہ
Bhari Tohfa
عید مبارک
Eid Mubarak
خزانہ کس کا ہے
Khazana Kis Ka Hai
چونی کی برکت
Chawani Ki Barkat
مینڈک کی نصیحت
Maindak Ki Naseehat
Urdu Jokes
ایک دوست
Aik dost
باپ بیٹے سے
Baap Bete se
کان
Kaan
تھکاوٹ
thakawat
اقبال احمد سے
Iqbal ahmad se
انگلیاں
Ungliyan
Urdu Paheliyan
دیکھا دھاگا ریشم جیسا
dekha dhaga resham jaisa
جب آیا چپکے سے آیا
jab aaye chupke se aaya
یہ نہ ہو تو کوئی پرندہ
ye na ho tu koi parinda
لکھنے کا ہے ڈھنگ نرالا
likhne ka hai dhang nirala
سورج کے جانے پر تین
sooraj ke jane per teen
یقینا وہ بزدل ہے جس نے بھی کھایا
yaqeenan wo buzdil hy jis ny khaya
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos