Nafarman Chun Mun - Article No. 982
نافرمان چُن مُن - تحریر نمبر 982
سگوپال کے کھیت میں ایک مرغی تھی جس کا نام مْن مْن مرغی تھا۔ اس کا ایک چوزہ تھا۔ جسے گوپال کے گھر والے چُن مُن کے نام سے پکارتے تھے۔ چْن مْن تھا بڑا شرارتی اور نافرمان۔ جب دیکھو تب کسی نہ کسی کو ستاتا اور پریشان کرتا۔
جمعرات 12 جنوری 2017
چُن مُن کو کھانے پینے کا بہت شوق تھا۔ ہمیشہ پیٹ سے زیادہ کھاتا اور پھر تکلیف میں مبتلا ہوجاتا۔ ماں اسے سمجھاتی کہ زیادہ کھانا نقصان دہ ہے۔ وہ اپنے چھوٹے منہ کا بھی خیال نہیں کرتا اور کبھی کبھی اپنے منہ سے بڑی چیزوں پر بھی بری طرح جھپٹ پڑتا۔
ایک مرتبہ گوپال کے کھیت میں مٹر اور چنے کی فصل جب پک کر تیار ہوئی تو اس کے پاپا نے دانوں کو الگ کرنے کے لیے مشین منگوائی۔
(جاری ہے)
دانے نکلنا شروع ہوئے تو چُن مُن کے منہ سے رال ٹپکنے لگی اور اس نے مٹر کا ایک دانا چگنے کی کوشش کی دانا چکنا ہونے کی وجہ سے چونچ میں تو چلا گیا لیکن منہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے وہ اندر جانے کی بجاے پھنس گیا۔
اب تو بے چاری بڑی پریشان ہوگئی اسے بہت زور کی بھوک اور پیاس لگی تھی۔ اس کی ماں اپنی سہیلی کے یہاں گئی ہوئی تھی وہ رونے لگی مگر آواز نہیں نکل پارہی تھی اس لیے کسی کو سمجھ میں نہ آیا۔اب وہ اپنے کیے پر پچھتا رہی تھی۔ اسے ماں کی نافرمانی کی سزا مل رہی تھی۔ یکایک اس کی ماں کی آواز آئی۔ وہ ماں کو منہ سے کچھ بول نہ سکی۔ ماں نے اپنے شرارتی چُن مُن کو اس طرح خاموش بیٹھے دیکھا تو تعجب میں پڑ گئی۔ جب قریب آئی تو اس کی آنکھوں سے ٹپ ٹپ گرتے آنسو دیکھ کرماں کو اس پر بہت پیار آیا۔
ماں نے اس سے پوچھا :” چُن مُن بیٹے! تمہیں کیا ہوا ہے؟“
چُن مُن کے منہ میں تو مٹر کا دانا پھنسا ہوا تھا وہ کیا بول پاتا ؟ بس بغیر آواز کے روتا رہا۔ ماں کو کچھ سمجھ میں نہ آیا۔ چُن مُن اشارے سے بکھری ہوئی مٹر کی طرف اشارا کرکے ماں کو سمجھانے کی کوشش کرتے ہوئے مسلسل بے آواز روئے جارہا تھا۔
کافی دیر بعد ماں کو سمجھ میں آیا کہ چْن مْن نے مٹر کا دانا کھانے کی کوشش کی ہو گی اور وہ اس کے منہ میں پھنس گیا ہوگا اسی لیے وہ بول نہیں پا رہا ہے۔ ماں سوچنے لگی کہ اب کیا کِیا جائے۔ کیوں کہ اس کی چونچ اتنی لمبی نہیں ہے کہ وہ اپنے چُن مُن کے منہ سے مٹر کا دانا کھینچ کر نکال سکے۔
آخراُس کو اپنے دوست بگلے کی یاد آئی۔ چُن مُن مرغی اسے ڈھونڈنے نکلی۔ بگلا اسے کھیت میں نظر آگیا۔ وہ تیزی سے بگلے کی طرف بھاگتے ہوئے گئی اس سے پہلے کہ بگلا کہیں اڑ کر نہ چلا جائے۔ بگلے کے پاس پہنچ کر اس نے چُن مُن کی حرکت بتائی اور اس سے مدد کے لیے کہا۔
بگلے نے کہا:” مُن مُن بہن! مجھے خوشی ہوگی کہ میں تمہاری مدد کروں گی۔“
دونوں اڑتے دوڑتے چُن مُن کے پاس پہنچے۔ بگلے نے اپنی لمبی چونچ کی مدد سے چُن مُن کے منہ میں پھنسے ہوئے مٹر کے دانے کوکھینچ کر نکال لیا۔ اس طرح کافی دیر تک ماں کی نافرمانی اور لالچ کی سزا جھیلنے کے بعد چُن مُن کو چین کا سانس لینا نصیب ہوا۔
اب یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ چُن مُن نے نافرمانی ، بدمعاشی ، شرارت اور دوسری بری عادتوں سے توبہ کرلی۔
Browse More Moral Stories
سونے کا دیوانہ بادشاہ
Soone Ka Dewana Badshah
انگوٹھی کا ہنگامہ
Angothi Ka Hungama
پانی کی قدر کریں
Pani Ki Qadar Karen
کنجوسی کی سزا
Kanjoosi Ki Saza
واردات
Wardat
گفتگو کا سلیقہ
Guftagu Ka Saleeqa
Urdu Jokes
ایک آدمی
Aik Admi
استاد شاگرد سے
Ustad Shagird se
آپ کے منہ میں
aap ke mun mein
گھوڑا
Gohra
ماں نے آواز دی
Maa ne awaz di
شاعر
Shayar
Urdu Paheliyan
جنت میں جانے کا حیلہ
jannat mein jaane ka hela
دیکھ کر اس کا کمال اس کا ہنر
dekh kar uska kamal uska hunar
اک ہے چیز بڑی انمول
ek hi cheez badi anmol
جو بھی اس پر آنکھ جمائے
jo bhi us par aankh jamaye
ساری دنیا کو دیکھنے والی
sari duniya ko dikhane wali
جب آیا چپکے سے آیا
jab aaye chupke se aaya