Neki Ka Rasta - Article No. 1071
نیکی کا راستہ! - تحریر نمبر 1071
اسٹاپ پر اکثر لفٹ لینے والے کھڑے نظر آتے تھے میرے پاس موٹر سائیکل تھی چوں کہ شہر میں اکثر لوٹ مار کے واقعات ہوتے رہتے تھے اس لیے میں ڈر کے مارے کسی کو اپنے ساتھ نہیں بٹھاتا تھا
پیر 8 جنوری 2018
جب میں دفتر سے گھر لوٹتا تو اسٹاپ پر کئی لوگوں کو لفٹ کا انتظار کرتے پاتا۔جب سے آبادی کے درمیان سے ایک نیا راستہ بنایا گیا تھا،لوگوں کو آنے جانے میں بڑی سہولت ہوگئی تھی مگر یہ راستہ زیادہ ہمنوار نہیں کیا جاسکا اس سڑک پر چڑھائی زیادہ تھی خاص طور پر چھوٹی گاڑیوں کو سڑک عبور کرنا مشکل ہوجاتا تھا اس لیے رکشے ابھی اس سڑک پر نہیں چل سکتے تھے اس لیے اس اسٹاپ پر اکثر لفٹ لینے والے کھڑے نظر آتے تھے میرے پاس موٹر سائیکل تھی چوں کہ شہر میں اکثر لوٹ مار کے واقعات ہوتے رہتے تھے اس لیے میں ڈر کے مارے کسی کو اپنے ساتھ نہیں بٹھاتا تھا اکثر لوگ لفٹ مانگتے تو میں نظر انداز کرکے آگے بڑھ جاتا،وہ سردیوں کی ایک رات تھی میں خلاف معمول دیر سے آیا تھا جب اسٹاپ پر پہنچا تو دیکھا کہ صرف ایک نوجوان لڑکا کھڑا ہے اس نے مجھ سے لفٹ مانگی پہلے تو میں نے سوچا کہ اسے اپنے ساتھ بٹھالوں مگر میں نے سر جھٹک کر نفی میں گردن ہلائی اور آگے بڑھ گیا تھوڑا سا آگے گیا تھا کہ جمپ پر میری گاڑی قابو سے باہر ہوگئی موٹر سائیکل مجھ سمیت رگڑتی ہوئی دور تک گئی اور الٹ گئی میری ٹانگ نیچے دب گئی زخم کئی جگہ لگے میں ہوش میں تھا اور آس پاس کا جائزہ لے رہا تھا اس دوران پاس سے اِکا دُکا گاڑیاں گزریں مگر کسی نے رکنے کی زحمت نہ کی شاید اس لیے کہ رات کے وقت وہاں رکنا خطرناک تھا کچھ دن بعد وہاں نامعلوم افراد رکنے والوں کو لوٹ رہے تھے چوں کہ سردی بھی بہت تھی اس لیے راہگیر بھی نہ تھے جب کوئی میری مدد کو نہ آیا تو میں نے خوداٹھنے کی کوشش کی اس لمحے مجھے کسی نے سہار ا دیا میری موٹر سائیکل کو ایک طرف کیا میں نے کھڑے ہونے کی کوشش کی مگر ٹانگوں نے میرا وزن نہ اُٹھایا میں گرنے لگا تھا کہ اس مہربان انسان نے مجھے تھام لیا۔
(جاری ہے)
Browse More Moral Stories
چاند کہاں سے آیا
Chand Kahan Se Aya
جھگڑالو بلی
Jhagralo Billi
سمندری پریاں آخری قسط
Samundari Pariyaan Akhri Qist
لاٹری کا ٹکٹ
Lottary Ka Ticket
پانڈا
Panda
علی کی سائیکل
Ali Ki Cycle
Urdu Jokes
جج ملزم سے
Judge mulzim se
بچہ
Bacha
شوہر بیگم سے
shohar begum se
آخر کب تک
akhir kab tak
شکاری
shikari
جب بینک
Jab Bank
Urdu Paheliyan
اک گھر کا اک پہرے دار
ek ghar ka ek pehredaar
دیکھے سارے ایک جگہ پر
dekhy sary aik jaga per
آج ہے اس کا گھر گھر نام
aaj hai uska ghar ghar naam
جنت میں جانے کا حیلہ
jannat mein jaane ka hela
ایسا نہ ہو کہ کام بگاڑے
aisa na ho k kam bigary
گھر سے نکلی باہر آئی
ghar se nikli bahir ai