Paariyaan Aur Chamkeela Pathar - Article No. 1903

Paariyaan Aur Chamkeela Pathar

پریاں اور چمکیلا پتھر - تحریر نمبر 1903

ایک دفعہ وہ آسمان کی سیر کو نکلی ،وہ اُڑتے جا رہی تھی کہ اچانک ایمان کی نظر ایک چمکتے ہوئے پتھر پر پڑی اور اس نے کہا نیلم!نیلم وہ دیکھو وہ پتھر کتنا چمک رہا ہے۔

پیر 22 فروری 2021

حراء افضل
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ دو پریاں نام ایمان اور نیلم تھیں۔ایک دفعہ وہ آسمان کی سیر کو نکلی ،وہ اُڑتے جا رہی تھی کہ اچانک ایمان کی نظر ایک چمکتے ہوئے پتھر پر پڑی اور اس نے کہا نیلم!نیلم وہ دیکھو وہ پتھر کتنا چمک رہا ہے۔مجھے وہاں جانا ہے نیلم نے اس جگہ کو غور سے دیکھا اور کہا نہیں ہم وہاں نہیں جا سکتے،کیوں نہیں جا سکتے؟ایمان نے پوچھا کیونکہ ہمارے والدین نے ہمیں وہاں جانے سے منع کیا ہے۔
اور ہم ان کی نافرمانی نہیں کر سکتے نیلم نے جواب دیا اچھا ٹھیک ہے ایمان نے کہا ارے وہ دیکھو ایمان کتنے پیارے پھول ہیں وہاں چلیں نیلم نے کہا ہاں چلو ایمان نے کہا نیلم پھول دیکھ رہی ہوتی ہے اور اس کی خوشبو سونگھ رہی ہوتی ہے اور ایمان اس موقع کا فائدہ اٹھاتی ہے اور جلدی سے اس چمکتے پتھر کے پاس پہنچ جاتی ہے وہ جیسے ہی اس پتھر کو ہاتھ لگاتی تو پتھر سے روشنی نکلتی اور ایمان غائب ہو جاتی۔

(جاری ہے)

روشنی کی وجہ سے نیلم کی نظر پڑ جاتی ہے لیکن تب تک ایمان غائب ہو چکی ہوتی۔اوہ یہ کیا کر دیا تم نے ایمان تمہیں یہ نہیں کرنا چاہئے تھا۔اب میں مما پاپا کو کیا بتاؤں گی کہ ایمان کہاں گئی یہ کہہ کر نیلم و اپس چلی گئی۔
جب روشنی ختم ہو گئی تو ایمان حیران رہ گئی کیونکہ وہ بہت عجیب جگہ پر تھی وہاں اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔یہ میں کہاں آگئی؟ایمان اِدھر اُدھر بھاگنے لگی اور باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کرنے لگی،لیکن اسے کوئی راستہ نہ ملا اور وہ پریشان ہو کر رونے لگ گئی ہے۔
کہ اچانک وہاں ایک اور پری آگئی اور کہنے لگے،رو مت!ان شاء اللہ ہم یہاں سے باہر ضرور نکلیں گے۔اس پری نے کہا!ایمان نے اس کی طرف دیکھا اور کہا تم کون ہو یہ کون سی جگہ ہے؟میرا نام چمن پری ہے اور یہ ایک ایسی جگہ ہے کہ یہاں سے کوئی نہیں نکل سکتا۔کیا مطلب ؟ایمان نے پوچھا۔چمن مسکرا کے کہنے لگی کیا تمہیں تمہارے ماں باپ نے کچھ نہیں بتایا نہیں ایمان نے جواب دیا تب چمن کہنے لگی کہ یہاں پر ایک چڑیل نے جادو کیا ہے اور اس جادو کو کوئی بھی آج تک نہیں توڑ سکا۔
”کیا مطلب آپ کی بات کا“ایمان نے کہا۔
نیلم آگئی تم،ایمان کدھر ہے؟نیلم کی ماں نے پوچھا السلام علیکم امی جان ایمان اپنی دوست کے ساتھ آج رات رہے گی کیونکہ اس کی دوست کی آج سالگرہ ہے وہ ہمیں راستے میں ملی تھی اور ایمان کو اپنے ساتھ لے گئی نیلم نے جواب دیا۔وعلیکم السلام ٹھیک ہے جاؤ تم آرام کرو میں کھانا لے کر آتی ہوں۔نیلم کی ماں نے کہا ٹھیک ہے امی نیلم نے کہا۔

چمن پری ایمان کو بتانے لگی کہ یہ کہانی پندرہ سال پہلے کی ہے تب ہم پریوں اور چڑیلوں میں کافی اچھی دوستی تھی۔ایک دفعہ ملکہ اپنی بہن سے بات کر رہی تھی تو ان چڑیلوں میں ایک چڑیل جس کا نام فتنہ تھا نے ملکہ کی باتیں سن لی۔اور ملکہ اور ان کی بہن اسی چمکتے پتھر کے بارے میں بات کر رہی تھی کہ یہ پتھر بہت ہی خاص ہے یہ ہمیں وراثت میں ملا ہے اس سے ہم کچھ بھی کر سکتے ہیں یعنی ہم اس سے پوری دنیا پہ راج کر سکتے ہیں،پھر ملکہ کی بہن نے پوچھا کہ آپ کو اس کے بارے میں کیسے پتہ چلا۔
تو ملکہ نے جواب دیا۔اس کے بارے میں اس کتاب میں لکھا ہے لیکن یہ بات کسی تیسرے کو پتہ نہیں چلنی چاہئے،جی ملکہ میں اس بات کا دھیان رکھو گی۔ملکہ کی بہن نے کہا پھر فتنہ نے جا کر سب چڑیلوں کو یہ بات بتا دی،لیکن کتاب والی بات نہیں بتائی ان لوگوں نے چمکتے پتھر کا غلط استعمال کرنا چاہا۔تو ہم نے ان کو غلط استعمال کرنے سے روکا تو اس طرح ہمارے درمیان لڑائی شروع ہو گئی اور پھر جب ہم جیت گئے۔
تو ان چڑیلوں کو شکست کھانی پڑی لیکن فتنہ کو شکست کھانا پسند نہ تھا اس لئے اس نے ملکہ کی غیر موجودگی میں وہ کتاب چرا لی اور اس چمکتے پتھر پر جادو کر دیا اور تب سے آج تک یہاں سے کوئی باہر نہ جا سکا۔
نیلم اب تو ایمان کو آجانا چاہیے تھا آخر دوپہر ہو چکی ہے بلکہ شام ہونے کو آئی ہے کیا اس نے تمہیں بتایا ہے کہ وہ کب واپس آئے گی؟یا تمہیں کچھ پتا ہے نیلم کی ماں نے نیلم سے پوچھا۔
وہ نیلم وہ نیلم․․․․․بات کاٹتے ہوئے اس کی ماں نے کہا۔وہ کیا؟میری طرف دیکھیں! تمہارے لہجے سے مجھے پتہ چل رہا ہے کہ تم مجھ سے کچھ چھپا رہی ہو۔وہ امی دراصل ایمان اور میں․․․․نیلم نے اپنی ماں کو ساری بات بتا دی ہے۔اے میرے خدا وہاں سے تو کوئی آج تک واپس نہیں آیا۔نیلم کی ماں نے کہا ماما آپ ابھی نہ جائیں اور پاپا کو بھی نہ بتائیں میں جاتی ہوں۔
نیلم نے کہا۔
ایمان کے دل میں ایک بات آتی ہے وہ کہتی ہے۔چمن پری ہم دونوں اگر اس جادو کو توڑ نہیں سکتیں تو نیلم توڑ سکتی ہے۔اس بک کو ڈھونڈ کر میں نیلم سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔چمن ہاں ٹھیک ہے۔کیا ہوا ایمان تم ٹھیک ہو؟چمن نے کہا۔میں نیلم سے رابطہ کر رہی تھی لیکن نہیں ہو رہا۔ایمان نے جواب دیا۔ہمت مت ہارو میں بھی تمہاری مدد کرتی ہو۔
اتنی دیر میں نیلم!جاتی ہے وہ جیسے ہی آتی ہے کہ اسے سگنل ملتا ہے اور وہ کتاب ڈھونڈنے لگ جاتی ہے۔بہت کوششوں کے بعد پھر اس سے ایک بٹن دب جاتا ہے اور وہاں ایک غار آجاتی ہے وہ اس غار کے اندر جاتی ہے کہ وہاں فتنہ سوئی ہوتی ہے نیلم کو سمجھ نہیں آتا کہ وہ کیا کرے۔وہ خاموشی سے کتاب لے کر،جادو کا اثر ختم کر دیتی ہے پھر وہ دونوں آزاد ہو جاتی ہیں۔چمن اور ایمان ایک دوسرے کے گلے لگتی ہیں اور وہ کتاب پھاڑ دیتی ہے اور اس کی وجہ سے فتنہ کا بھی خاطر ہو جاتا ہے۔
نتیجہ:ہمیں اپنے والدین کی نافرمانی نہیں کرنی چاہیے اور مشکل میں ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔

Browse More Moral Stories