Pari Aur Phool - Article No. 2054

Pari Aur Phool

پری اور پھول - تحریر نمبر 2054

یہ پھول تم دونوں میں سے کسی کا نہیں ہے،تم دونوں میں سے جو بھی ندی پہلے پار کرے گا،یہ پھول اُسی کا ہو جائے گا

جمعہ 3 ستمبر 2021

بشریٰ ناز کرن
ایک دفعہ کا ذکر ہے کسی گاؤں میں ندی کے کنارے ایک عورت اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ رہتی تھی۔دونوں بیٹیاں بہت خوبصورت تھیں لیکن ہر وقت ایک دوسرے سے لڑتی جھگڑتی رہتی تھیں۔بڑی بہن کا نام نور اور چھوٹی کا نام پری تھا۔ایک دن نور پودوں کو پانی دے رہی تھی کہ نور نے ایک خوبصورت پھول دیکھا،اس نے وہ پھول اُٹھا لیا۔
پری بھی وہیں موجود تھی،اس نے کہا،”یہ پھول مجھے دے دو“۔نور نے کہا،” نہیں پہلے یہ پھول میں نے دیکھا تھا“۔دونوں بہنوں نے بحث و تکرار کے بعد ہاتھا پائی ہونے لگی۔اتنی دیر میں وہاں ایک بونا آگیا،اس نے پوچھا،”تم دونوں کیوں لڑ رہی ہو“؟۔پری نے کہا”یہ پھول میرا ہے لیکن نور نے اسے اُٹھا لیا ہے اور اب مجھے نہیں دے رہی“۔

(جاری ہے)

یہ سن کر نور بولی،”یہ پھول پہلے میں نے دیکھا اس لئے اُٹھا لیا،اب یہ میرا ہے“۔
بونے نے وہ پھول نور سے لیا اور بولا،”یہ پھول تم دونوں میں سے کسی کا نہیں ہے،تم دونوں میں سے جو بھی ندی پہلے پار کرے گا،یہ پھول اُسی کا ہو جائے گا“۔پری اور نور ندی پار کرنے کیلئے گھاٹ پر آئیں اور دونوں جلدی جلدی اپنی اپنی کشتیوں میں بیٹھنے لگیں۔
نور اپنی کشتی پر چڑھنے کیلئے آگے بڑھی ہی تھی کہ اس نے ایک خرگوش دیکھا جس کے پیر میں کانٹا چبھا ہوا تھا۔نور نے اس کے پیر سے کانٹا نکال دیا۔جیسے ہی اس نے اس خرگوش کے پیر سے کانٹا نکالا،خرگوش نے ایک طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ،”تم یہ چپو لے لو،اس سے تم جلدی ندی پار کر لو گی،نور نے وہ چپو لیا اور کشتی میں سوار ہو گئی۔
دوسری طرف پری اپنی کشتی میں بیٹھی یہ سارا منظر دیکھ رہی تھی اس نے زمین سے پتھر اُٹھایا اور خرگوش کو دے مارا۔
پتھر لگنے سے خرگوش تکلیف سے بلبلا اُٹھا۔یہ دیکھ کر بونا وہاں آیا اور غصے سے پری سے بولا،“تم نے ایک جانور کو مارا ہے،جادو کے زور سے میں تم کو بھی خرگوش بنا دیتا ہوں تاکہ تمہیں پتا چلے کہ کسی جانور کو مارتے ہیں تو اسے کتنی اذیت ہوتی ہے۔بونے کے یہ کہتے ہی پری،خرگوش بن گئی۔بونا غصے سے وہاں سے چلا گیا۔نور یہ سب دیکھ رہی تھی کہ کیسے اس کی بہن خرگوش بنی،وہ ندی پار کر چکی تھی۔
وہ فوراً واپس آئی اور بونے کا پیچھا کرکے اس کے پاس پہنچ گئی اور کہا،”بونے بھائی رکو“․․․․اس کی آواز سن کر بونا رک گیا اور بولا۔
”کیا بات ہے“؟․․․نور بولی،”بھائی میری بہن کو سبق مل گیا ہے، اسے معاف کر دیں،آئندہ وہ کسی جانور کو نہیں مارے گی“۔خرگوش نور کے ساتھ پری کے پاس واپس آیا اور اس پر منتر پڑھ کر پھونکا،وہ دوبارہ خرگوش سے انسان بن گئی جب کہ بونا یکایک ان کی نظروں سے غائب ہو گیا۔نور،پری کے ساتھ واپس گھر آگئی،انہوں نے دیکھا کہ بونے نے پھول وہیں ڈال دیا تھا۔پری نے اُٹھا کر وہ پھول نور کو دے دیا اور اُس دن کے بعد سے وہ کبھی کسی سے نہیں لڑی۔

Browse More Moral Stories