Parri Ki Charri - Article No. 1173
پری کی چھڑی - تحریر نمبر 1173
ربیعہ کو کتب بینی کا بہت شوق تھا ،خاص طور پر وہ پریوں کی کہانیاں بڑی رغبت و شوق سے پڑھتی تھی ۔ایک دن سکول سے واپسی میں اُس نے ایک بڑھیا کو دیکھا جو قدرے پریشان معلوم ہوئی ۔
ہفتہ 1 ستمبر 2018
اقراء
ربیعہ کو کُتب بینی کا بہت شوق تھا ،خاص طور پر وہ پریوں کی کہانیاں بڑی رغبت و شوق سے پڑھتی تھی ۔ایک دن سکول سے واپسی میں اُس نے ایک بڑھیا کو دیکھا جو قدرے پریشان معلوم ہوئی ۔جب ربیعہ نے اُن سے احوال پوچھا تو اُنہوں نے بتایا کہ کچھ خاص موتی یہاں گر گئے ہیں جو سفید رنگ کے ہیں اور تعداد میں گیارہ ہیں ۔بینائی کمزور ہونے کی وجہ سے مجھے مل نہیں رہے ۔
(جاری ہے)
چاند کی کرنوں سے بنا آنچل اس کا
ہاتھ میں لیے موتیوں کی چھڑی
چہرے پہ ہر وقت نور کا ہالہ
جسم ہے جیسے چاندنی کی مورت
ربیعہ تھوڑی سی پریشان ہوگئی لیکن پری نے اُسے حوصلہ دیا کہ وہ اُسکے احسان کا بدلہ چکانے آئی ہے ۔پری نے اُسے بتایا کہ سکول کے بعد اُس نے جس بڑھیا کی مدد کی تھی اصل میں وہ میں تھی ۔مجھے سب چاند پری کہتے ہیں ،جو موتی تم نے مجھے ڈھونڈ کر دےئے تھے اصل میں وہ میری چھڑی کے تھے جو شیطانی قوتوں سے لڑتے ہوئے ٹوٹ گئی تھی ۔اِس کے ٹوٹتے ہی میرے جسم کی طاقت ختم ہو گئی تھی اور میں بوڑھی نظر آنے لگی لیکن وہ موتی جس جگہ گرے تھے وہ تمہارے سکول کے پاس کی جگہ تھی جہاں تمہارے جیسی نیک دل لڑکی نے میری مدد کی میں تمہاری کوئی بھی خواہش پوری کروں گی ۔ربیعہ نے جھٹ سے پرستان دیکھنے کی خواہش ظاہر کردی ۔پری نے ربیعہ کا ہاتھ پکڑا اور چھڑی گھمائی تو وہ فوراََ پرستان نے دروازے پر پہنچ گئی جو بادلوں اور اوس سے ڈھکا ہواتھا ۔وہ اندر داخل ہوئی ،پرستان بہت حسین ودلکش تھا ۔لال نیلے پیلے سنہری نارنجی اور گلابی ہر رنگ کے پروں والی پریاں وہاں موجود تھیں ۔چاند پری کی شان سب سے الگ تھی ۔ہر رنگ کے پھول ،پھولوں سے لدی ڈالیاں ہر رنگ کے پھول پھولوں سے چھپی پہاڑیاں ہوا میں رقص کرتی پریاں تھیں ۔گل وپھول کی گلیاں ہر جانب فطرت کا رنگ پھیلا ہوا تھا اِسکے ساتھ ہی چاند پری نے ایک شاندار دوعوت کا انتظام کیا جس میں سب پریاں مدعو تھیں ۔کھانے میں شہد ،انواع اقسام کے پھل اور مٹھائیاں پیش کی گئیں ۔پھر محل میں گھومنے کے بعد وہ ایک لائبریری میں گئی ،جہاں سے اُس نے کہانیوں کی کتا بیں ساتھ لے جانے کیلئے رکھ لیں ۔اب واپس جانے کا وقت آگیا تھا ۔ربیعہ سب پریوں سے ملی اور چاندپری سے اجازت چاہی ۔پھر اُس نے چھڑی گھمائی اور ربیعہ واپس اپنے گھر میں موجود تھی ۔اُسکے ہاتھ میں بہت سی کتابیں تھیں ۔چاندپری نے اُسے تحفے میں دیں تھیں اور وہ بہت خوش تھی۔
Browse More Moral Stories
اپنی کلہاڑی، اپنا پاوٴں
Apni Kulhari Apna Paoon
چھوٹو
Chotu
انوکھا انعام
Anokha Enaam
بیل اور گدھے کی کہانی
Bail Or Gadhy Ki Kahani
خوشامد پسند بادشاہ۔تحریر: مختار احمد
Khushamad Pasand Badshah
چاندی والی اینٹیں
Chandi Wali Eentain
Urdu Jokes
ایک دوست دوسرے سے
Aik dost doosre dost se
استاد شاگرد سے
ustaad shagird se
ایک راہ گیر
Aik rahgeer
سکھ
Sikh
باپ بیٹے سے
Baap bete se
فینسی شو
Fancy Show
Urdu Paheliyan
سب کو دیکھے اور پہچانے
sabko dekhe aur pehchane
وہ رہتی ہے گھر میں اکیلی کھڑی
wo rehti hai ghar me akeli khadi
ڈبیا سے نکلا جس نے بھی کھولی
dibya se nikla jis ne bhi kholi
گن کر دیکھا تو وہ ایک
gin kar dekha tu wo aik
ہم نے اگلا اس نے کھایا
hum ne ugla usne khaya
اوروں کے قبضے میں ہے
auro ke qabzy me hai