Qissa Aik Bheriye Ka - Article No. 1759
قصہ ایک بھیڑیے کا - تحریر نمبر 1759
میرے لئے تو آزادی ہی سب سے بڑی نعمت ہے ۔
بدھ 1 جولائی 2020
ڈاکٹر جمیل جالبی
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ چاندنی رات میں ایک دبلے پتلے،سوکھے مارے بھوکے بھیڑیے کی ایک خوب کھائے پیئے،موٹے تازے کتے سے ملاقات ہوئی۔دعا سلام کے بعد بھیڑیے نے اس سے پوچھا،”اے دوست !تُو تو خوب تروتازہ دکھائی دیتاہے۔سچ کہتا ہوں کہ میں نے تجھ سے زیادہ موٹا تازہ جانور آج تک نہیں دیکھا۔بھائی!یہ تو بتا کہ اس کا کیا راز ہے؟میں تجھ سے دس گنا زیادہ محنت کرتا ہوں اور اس کے باوجود بھوکا مرتا ہوں۔“
کتا یہ سن کر خوش ہوا اور اس نے بے نیازی سے جواب دیا،”اے دوست!اگر تو بھی میری طرح کرے تو مجھے یقین ہے کہ تو بھی میری طرح خوش رہے گا۔“
بھیڑیے نے پوچھا،”بھائی!جلدی بتا،وہ بات کیا ہے؟“
کتے نے جواب دیا،”تو بھی میری طرح رات کو گھر کی چوکیداری کر اور چوروں کو گھر میں نہ گھسنے دے۔
کتے نے کہا،”یہ جو کچھ میں کہہ رہا ہوں ،سچ ہے۔اب تو فکر مت کر۔بس میرے ساتھ چل۔“
یہ سن کر بھیڑیا کتے کے ساتھ ساتھ چل دیا۔ابھی وہ کچھ دور ہی گئے تھے کہ بھیڑیے کی نظر کتے کے گلے پر پڑے ہوئے اس نشان پر پڑی جو گلے کے پٹے سے پڑ گیا تھا۔بھیڑیے نے پوچھا،”اے دوست!تیرے گلے کے چاروں طرف یہ کیا نشان ہے؟“
کتے نے کہا،”کچھ نہیں۔“
بھیڑیے نے پھر کہا،”اے دوست!بتا تو سہی یہ کیا نشان ہے؟“
کتے نے دوبارہ پوچھنے پر جواب دیا،”اگر تو اصرار کرتا ہے تو سن،میں چونکہ درندہ صفت ہوں۔دن کو میرے گلے میں پٹا ڈال کر وہ باندھ دیتے ہیں تاکہ میں سور ہوں اور کسی کو نہ کاٹوں اور رات کو پٹا کھول کر چھوڑ دیتے ہیں تاکہ میں چوکیداری کروں اور جدھر میرا دل چاہے جاؤں۔رات کو کھانے کے بعد میرا مالک میرے لئے ہڈیوں اور گوشت سے تیار کیا ہوا راتب میرے سامنے ڈالتا ہے اور بچوں سے جو کھانا بچ جاتا ہے،وہ سب بھی میرے سامنے ڈال دیتا ہے۔گھر کا ہر آدمی مجھ سے پیار کرتا ہے۔جمع خاطر رکھ ،یہی سلوک ،جو میرے ساتھ کیا جاتا ہے،وہی تیرے ساتھ ہو گا۔“
یہ سن کر بھیڑیا رک گیا۔کتے نے کہا،”چلو چلو!کیا سوچتے ہو۔“
بھیڑیے نے کہا،”اے دوست!مجھے تو بس معاف کرو۔یہ خوشی اور آرام تجھے ہی مبارک ہوں۔میرے لئے تو آزادی ہی سب سے بڑی نعمت ہے ۔جیسا تو نے بتایا اس طرح اگر کوئی مجھے بادشاہ بھی بنا دے تو مجھے قبول نہیں۔“
یہ کہہ کر بھیڑیا پلٹا اور تیزی سے دوڑتا ہوا جنگل کی طرف چل دیا۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ چاندنی رات میں ایک دبلے پتلے،سوکھے مارے بھوکے بھیڑیے کی ایک خوب کھائے پیئے،موٹے تازے کتے سے ملاقات ہوئی۔دعا سلام کے بعد بھیڑیے نے اس سے پوچھا،”اے دوست !تُو تو خوب تروتازہ دکھائی دیتاہے۔سچ کہتا ہوں کہ میں نے تجھ سے زیادہ موٹا تازہ جانور آج تک نہیں دیکھا۔بھائی!یہ تو بتا کہ اس کا کیا راز ہے؟میں تجھ سے دس گنا زیادہ محنت کرتا ہوں اور اس کے باوجود بھوکا مرتا ہوں۔“
کتا یہ سن کر خوش ہوا اور اس نے بے نیازی سے جواب دیا،”اے دوست!اگر تو بھی میری طرح کرے تو مجھے یقین ہے کہ تو بھی میری طرح خوش رہے گا۔“
بھیڑیے نے پوچھا،”بھائی!جلدی بتا،وہ بات کیا ہے؟“
کتے نے جواب دیا،”تو بھی میری طرح رات کو گھر کی چوکیداری کر اور چوروں کو گھر میں نہ گھسنے دے۔
(جاری ہے)
بس یہی کام ہے۔“
بھیڑیے نے کہا،”بھائی!میں دل وجان سے یہ کام کروں گا۔
کتے نے کہا،”یہ جو کچھ میں کہہ رہا ہوں ،سچ ہے۔اب تو فکر مت کر۔بس میرے ساتھ چل۔“
یہ سن کر بھیڑیا کتے کے ساتھ ساتھ چل دیا۔ابھی وہ کچھ دور ہی گئے تھے کہ بھیڑیے کی نظر کتے کے گلے پر پڑے ہوئے اس نشان پر پڑی جو گلے کے پٹے سے پڑ گیا تھا۔بھیڑیے نے پوچھا،”اے دوست!تیرے گلے کے چاروں طرف یہ کیا نشان ہے؟“
کتے نے کہا،”کچھ نہیں۔“
بھیڑیے نے پھر کہا،”اے دوست!بتا تو سہی یہ کیا نشان ہے؟“
کتے نے دوبارہ پوچھنے پر جواب دیا،”اگر تو اصرار کرتا ہے تو سن،میں چونکہ درندہ صفت ہوں۔دن کو میرے گلے میں پٹا ڈال کر وہ باندھ دیتے ہیں تاکہ میں سور ہوں اور کسی کو نہ کاٹوں اور رات کو پٹا کھول کر چھوڑ دیتے ہیں تاکہ میں چوکیداری کروں اور جدھر میرا دل چاہے جاؤں۔رات کو کھانے کے بعد میرا مالک میرے لئے ہڈیوں اور گوشت سے تیار کیا ہوا راتب میرے سامنے ڈالتا ہے اور بچوں سے جو کھانا بچ جاتا ہے،وہ سب بھی میرے سامنے ڈال دیتا ہے۔گھر کا ہر آدمی مجھ سے پیار کرتا ہے۔جمع خاطر رکھ ،یہی سلوک ،جو میرے ساتھ کیا جاتا ہے،وہی تیرے ساتھ ہو گا۔“
یہ سن کر بھیڑیا رک گیا۔کتے نے کہا،”چلو چلو!کیا سوچتے ہو۔“
بھیڑیے نے کہا،”اے دوست!مجھے تو بس معاف کرو۔یہ خوشی اور آرام تجھے ہی مبارک ہوں۔میرے لئے تو آزادی ہی سب سے بڑی نعمت ہے ۔جیسا تو نے بتایا اس طرح اگر کوئی مجھے بادشاہ بھی بنا دے تو مجھے قبول نہیں۔“
یہ کہہ کر بھیڑیا پلٹا اور تیزی سے دوڑتا ہوا جنگل کی طرف چل دیا۔
Browse More Moral Stories
زین کی عقلمندی
Zain Ki Aqalmandi
عادت یا فطرت (پہلا حصہ)
Adat Ya Fitrat - Pehla Hissa
دھوکہ
Dhoka
انوکھی شرط
Anokhi Shart
رازق ہے بے شک خدا
Raziq Hai Beshak Khuda
ناراض جگر
Naraaz Jigar
Urdu Jokes
استاد شاگرد سے
Ustad shagid sai
”امی“
Ami
ماہر نفسیات
Mahir e Nafsiyat
گھنٹی
ghanti
بگلا
bagla
ایک خاتون
Aik khatoon
Urdu Paheliyan
ڈبیا سے نکلا جس نے بھی کھولی
dibya se nikla jis ne bhi kholi
اس سے خود بولا تو نہ جائے
us sy khud bola tu na jaye
کوئی رنگ نہ بیل نہ بوٹے
koi rang na bale na booty
جانور اک ایسا بھی دیکھا۔۔۔
janwar aik aisa bhi dekha
توڑ کے اک چاندی کو کوٹھا
tour ke ek chandi ka kotha
پہیے دن میں جتنے کھائیں
pahiye din me jitne khaen
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos