Qoul O Feal - Article No. 2143
قول و فعل - تحریر نمبر 2143
ہم دوسروں کو اچھی باتوں پر عمل کرنے کی نصیحت کرتے ہیں،مگر خود عمل نہیں کرتے
پیر 20 دسمبر 2021
محمد سعد اسد،تونسہ شریف
آج عبداللہ اور احسن کی زور دار لڑائی ہوئی۔بات صرف یہ تھی کہ احسن نے عبداللہ کی کہانیوں کی کتاب اُٹھا لی تھی۔عبداللہ کو لڑائی کے لئے اتنا بہانہ کافی تھا۔عبداللہ کا ہاتھ زخمی ہوا تو احسن کے کندھے پر زخم آیا تھا۔ابو آئے تو دونوں کو پاس بلایا۔پیار سے سمجھایا کہ لڑنا اچھا نہیں ہوتا۔بُری بات ہوتی ہے۔تو دونوں شرمندہ ہوئے۔جب دونوں چلے گئے تو ابو نے عبداللہ کو پھر بلایا اور کہا:”بیٹا!تم بڑے ہو۔بڑوں میں صبر و تحمل ہوتا ہے۔بڑے،چھوٹوں کو معاف کر دیتے ہیں۔چھوٹوں سے غلطی ہو جاتی ہے۔انھیں معاف کر دینا چاہیے۔“
عبداللہ”جی“کہہ کر چپ ہو گیا اور چلا گیا۔آج گھر میں مہمان آئے ہوئے تھے۔چائے میں چینی کم تھی۔
سو چائے بد مزہ ہو گئی تھی۔مہمانوں کے جانے کے بعد ابو نے آکر امی سے خوب جھگڑا کیا۔اچانک عبداللہ بول اُٹھا:”ابو!آپ عمر میں امی سے بڑے ہیں ناں!“ابو نے اثبات میں سر ہلایا۔
”تو پھر آپ نے کہا تھا ناں کہ بڑے چھوٹوں کو معاف کر دیتے ہیں۔چھوٹے آخر چھوٹے ہوتے ہیں۔ان سے غلطی ہو جاتی ہے۔تو معاف کر دیں ناں امی کو۔“
امی نے معنی خیز نظروں سے ابو کی طرف دیکھا۔ابو کا سر مارے شرم کے جھک گیا۔
عبداللہ کی باتیں واضح طور پر کہہ رہی تھیں کہ آپ ہمیں تو اچھی باتوں پر عمل کا درس دیتے ہیں،مگر خود اُن پر عمل نہیں کرتے۔بعض اوقات ہم دوسروں کو اچھی باتوں پر عمل کرنے کی نصیحت کرتے ہیں،مگر خود عمل نہیں کرتے۔
آج عبداللہ اور احسن کی زور دار لڑائی ہوئی۔بات صرف یہ تھی کہ احسن نے عبداللہ کی کہانیوں کی کتاب اُٹھا لی تھی۔عبداللہ کو لڑائی کے لئے اتنا بہانہ کافی تھا۔عبداللہ کا ہاتھ زخمی ہوا تو احسن کے کندھے پر زخم آیا تھا۔ابو آئے تو دونوں کو پاس بلایا۔پیار سے سمجھایا کہ لڑنا اچھا نہیں ہوتا۔بُری بات ہوتی ہے۔تو دونوں شرمندہ ہوئے۔جب دونوں چلے گئے تو ابو نے عبداللہ کو پھر بلایا اور کہا:”بیٹا!تم بڑے ہو۔بڑوں میں صبر و تحمل ہوتا ہے۔بڑے،چھوٹوں کو معاف کر دیتے ہیں۔چھوٹوں سے غلطی ہو جاتی ہے۔انھیں معاف کر دینا چاہیے۔“
عبداللہ”جی“کہہ کر چپ ہو گیا اور چلا گیا۔آج گھر میں مہمان آئے ہوئے تھے۔چائے میں چینی کم تھی۔
(جاری ہے)
”تو پھر آپ نے کہا تھا ناں کہ بڑے چھوٹوں کو معاف کر دیتے ہیں۔چھوٹے آخر چھوٹے ہوتے ہیں۔ان سے غلطی ہو جاتی ہے۔تو معاف کر دیں ناں امی کو۔“
امی نے معنی خیز نظروں سے ابو کی طرف دیکھا۔ابو کا سر مارے شرم کے جھک گیا۔
عبداللہ کی باتیں واضح طور پر کہہ رہی تھیں کہ آپ ہمیں تو اچھی باتوں پر عمل کا درس دیتے ہیں،مگر خود اُن پر عمل نہیں کرتے۔بعض اوقات ہم دوسروں کو اچھی باتوں پر عمل کرنے کی نصیحت کرتے ہیں،مگر خود عمل نہیں کرتے۔
Browse More Moral Stories
مغرور بھنڈی
Maghroor Bhindi
چِن کی چڑیا
Chin Ki Chidiya
پہلی تحریر
Pehli Tehreer
بارہ شہزادیاں
12 Shehzadiyan
گدھے کے سر پر سینگ
Gadhey Ke Sar Par Seeng
کتا اور آئینے
Kutta Aur Aaine
Urdu Jokes
Browse More Urdu JokesUrdu Paheliyan
بھرا بھرا تھا ایک مکان
bhara bhara tha ek makan
اوروں کے قبضے میں ہے
auro ke qabzy me hai
بے شک اس کو مارا کوٹا
beshak usko mara kota
ہے چھوٹی سی ایسی شے
he choti si esi shay
سورج کے جانے پر تین
sooraj ke jane per teen
تیز یا ہلکی چال دکھا کر
tez ya halki chaal dikha kar
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos