Rainbow Kiya Hai - Article No. 1830
قوس قزح کیا ہے - تحریر نمبر 1830
بارش تھمے،بادل چھٹ جائیں اور سورج اپنا چمکتا دمکتا مکھڑا نکالے تو بعض وقت اس کے بالکل سامنے آسمان پر ایک رنگین کمان سی بن جاتی ہے
ہفتہ 31 اکتوبر 2020
بارش تھمے،بادل چھٹ جائیں اور سورج اپنا چمکتا دمکتا مکھڑا نکالے تو بعض وقت اس کے بالکل سامنے آسمان پر ایک رنگین کمان سی بن جاتی ہے۔اسے قوس قزح یا دھنک کہتے ہیں۔یہ صرف دن میں دکھائی دیتی ہے۔رات میں نہیں،کیونکہ یہ سورج کی روشنی ہی سے بنتی ہے۔
سورج کی روشنی ظاہر میں سفید نظر آتی ہے لیکن اصل میں اس کے اندر مختلف رنگ کی کرنیں ہوتی ہیں جو آپس میں گڈمڈ ہونے کی وجہ سے الگ الگ دکھائی نہیں دیتیں۔جب یہ کرنیں شیشے یا پانی میں گزرتی ہیں ٹیڑھی ہو کر الگ الگ ہو جاتی ہیں اور ہم ان کے رنگ جدا جدا دیکھ سکتے ہیں۔
اس بات کو اچھی طرح سمجھنے کے لئے ایک منشور لیجیے۔یہ خاص قسم کے شیشے کا ایک مثلث ٹکڑا ہوتا ہے۔اس منشور کو سورج کی طرف کرکے آہستہ آہستہ گھمائیے۔
(جاری ہے)
آپ کو اس کے اندر کئی رنگ نظر آئیں گے۔اب کسی اندھیرے کمرے میں جایئے اور اتنی کھڑکی کھولیے کہ اس میں سے سورج کی باریک سی کرن اندر آسکے۔
اس کرن کے سامنے ایک میز رکھیے اور میز پر سفید کاغذ،منشور کو روشنی کے سامنے کرکے آہستہ آہستہ گھمایئے۔کاغذ پر رنگین دھنک سی جھلملاتی نظر آئے گی۔بالکل اسی طرح آسمان پر دھنک پڑتی ہے۔بارش تھمنے کے بعد ہوا میں پانی کے ننھے ننھے ذرے رہ جاتے ہیں۔سورج کی کرنیں ان ذروں میں سے گزرتی ہیں تو ٹیڑھی ہو کر الگ الگ ہو جاتی ہیں اور ہم کمان کی صورت میں ان کے علیحدہ علیحدہ رنگ دیکھتے ہیں۔مگر یہ تماشا تھوڑی دیر کے لئے ہوتا ہے۔جونہی ذرے ختم ہوتے ہیں کرنیں آپس میں گڈمڈ ہو جاتی ہیں۔اور رنگین کمان غائب ہو جاتی ہے۔
دھنک پڑنے کے لئے ضروری ہے کہ سورج یا توعین مشرق میں ہو یا عین مغرب میں۔یعنی سورج کی شعاعیں پانی کے قطروں پر ترچھی پڑنی چاہیں۔اگر سورج مشرق کی جانب ہو گا تو دھنک مغرب کی طرف پڑے گی اور مغرب کی جانب ہو گا تو مشرق کی طرف۔
Browse More Moral Stories
نابینا فقیر کی دانشمندی
Nabina Faqeer Ki Danishmandi
ہمیں انعام نہیں چاہیے۔۔تحریر:مختار احمد
Hame Inaam Nahi Chahiye
مل کر پاکستان بچائیں
Mill Kar Pakistan Bachayein
نیک کام
Naik Kaam
میری کتاب
Meri Kitab
ببلو نے روزہ رکھا
Babloo Ne Roza Rakha
Urdu Jokes
استاد شاگرد سے
Ustad Shagird se
سردار جی
Sardar jee
استاد شاگرد سے
Ustad Shagird se
ایک دن
Aik din
استاد شاگرد سے
Ustaad shagird se
ایک دوست دوسرے سے
Aik Dost dusre dost se
Urdu Paheliyan
چھوڑا مت تم اس کا ہاتھ
chodo mat tum uska hath
مت جانو کچھ ایسا ویسا
mat jano kuch aisa waisa
کالے کو جب آگ میں ڈالا
kaly ko jab aag me dala
کون ہے وہ پہنچانو تو تم
kon he wo pehchano tu tum
سر پہ نور کے تاج سجائے
sar pe noor ke taaj sajaye
دیکھے سارے ایک جگہ پر
dekhy sary aik jaga per