Sacha Sathi - Article No. 2297
سچا ساتھی - تحریر نمبر 2297
ہمیں جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہئے
ہفتہ 2 جولائی 2022
ایمان حمزہ
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ سلطانہ نامی ایک لڑکی اپنے والد کے ساتھ ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتی تھی۔اس کی والدہ کا بچپن میں ہی انتقال ہو گیا تھا۔وہ اپنے گھر کا کام خود ہی کرتی تھی اور پھر کالج بھی جاتی تھی۔کالج جاتے ہوئے وہ ہر روز راستے میں ایک جگہ پر پرندوں کو کھانا کھلایا کرتی تھی۔اس کے گھر میں بھی دو پرندے تھے،وہ انہیں روزانہ کھلایا کرتی تھی۔ایک دن زمیندار کے بیٹے نے اسے پرندوں کو کھانا کھلاتے دیکھا۔تو اس نے اپنے والد کے پاس جا کر کہا کہ وہ سلطانہ سے شادی کرنا چاہتا ہے۔
زمیندار نے سلطانہ کے والد سے بات کی اور اپنے بیٹے کی شادی سلطانہ سے کروا دی۔سلطانہ اپنے پرندوں کا پنجرے کے ساتھ اپنے سسرال کے گھر گئی۔وہ پرندوں کو روزانہ کھلاتی تھی۔
جب سلطانہ نے اپنی ساس کو منع کیا تو اس کی ساس نے اسے ڈانٹ دیا۔سلطانہ اپنی ساس کی ان سب چیزوں سے پریشان ہونے لگی۔ایک دن جب سلطانہ کے شوہر نے پریشانی کی وجہ پوچھی تو اس نے ساری بات بتا دی۔اس کا شوہر سلطانہ کو پرندوں کی بھلائی کے لئے انہیں پارک میں چھوڑنے کا مشورہ دیتا ہے۔اپنے شوہر کے کہنے پر سلطانہ نے باقی پرندوں کے ساتھ دونوں پرندوں کو بھی پارک میں چھوڑ دیا۔
وہ کبھی کبھی کھانا دینے پارک میں جاتی تھیں۔اب پارک کے سارے پرندے سلطانہ کے اچھے دوست بن چکے تھے۔پرندوں نے بھی اب سلطانہ کے گھر آنا شروع کر دیا۔جب سلطانہ کی ساس کو یہ پتہ چلا تو وہ ناراض ہو جاتی ہے۔ایک دن وہ سلطانہ کو اپنے ساتھ ڈاکٹر کے پاس لے کر جا رہی تھی کہ راستے میں،کچھ چوروں نے سلطانہ کی ساس کے زیورات چوری کرنے کی کوشش کی۔تب سلطانہ کے پرندے آئے اور چوروں پر حملہ کیا۔جس کی وجہ سے چور فرار ہو گئے۔اس کے بعد سلطانہ اور اس کی ساس گھر لوٹ گئیں۔
اب سلطانہ کی ساس نے پرندوں کے بارے میں اپنا ذہن بدل لیا تھا۔اس نے سلطانہ سے کہا کہ اب ہم دونوں پرندوں کو کھانا دینے اور پہلے دو پرندوں کو گھر واپس لانے کے لئے جائیں گے۔یہ سن کر سلطانہ بہت خوش ہوئی۔یہ کہانی ہمیں سبق دیتی ہے کہ ہمیں جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہئے۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ سلطانہ نامی ایک لڑکی اپنے والد کے ساتھ ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتی تھی۔اس کی والدہ کا بچپن میں ہی انتقال ہو گیا تھا۔وہ اپنے گھر کا کام خود ہی کرتی تھی اور پھر کالج بھی جاتی تھی۔کالج جاتے ہوئے وہ ہر روز راستے میں ایک جگہ پر پرندوں کو کھانا کھلایا کرتی تھی۔اس کے گھر میں بھی دو پرندے تھے،وہ انہیں روزانہ کھلایا کرتی تھی۔ایک دن زمیندار کے بیٹے نے اسے پرندوں کو کھانا کھلاتے دیکھا۔تو اس نے اپنے والد کے پاس جا کر کہا کہ وہ سلطانہ سے شادی کرنا چاہتا ہے۔
زمیندار نے سلطانہ کے والد سے بات کی اور اپنے بیٹے کی شادی سلطانہ سے کروا دی۔سلطانہ اپنے پرندوں کا پنجرے کے ساتھ اپنے سسرال کے گھر گئی۔وہ پرندوں کو روزانہ کھلاتی تھی۔
(جاری ہے)
سلطانہ کی ساس کو یہ بات بالکل پسند نہیں تھی۔
وہ ان پرندوں کو تنگ کرتی تھی۔وہ ان کے دانے زمین میں پھینک دیتی تھی۔ایک دن سلطانہ کی ساس نے پرندوں کا پنجرا زمین پر پھینک دیا۔سلطانہ نے اسے یہ کرتے دیکھ لیا۔جب سلطانہ نے اپنی ساس کو منع کیا تو اس کی ساس نے اسے ڈانٹ دیا۔سلطانہ اپنی ساس کی ان سب چیزوں سے پریشان ہونے لگی۔ایک دن جب سلطانہ کے شوہر نے پریشانی کی وجہ پوچھی تو اس نے ساری بات بتا دی۔اس کا شوہر سلطانہ کو پرندوں کی بھلائی کے لئے انہیں پارک میں چھوڑنے کا مشورہ دیتا ہے۔اپنے شوہر کے کہنے پر سلطانہ نے باقی پرندوں کے ساتھ دونوں پرندوں کو بھی پارک میں چھوڑ دیا۔
وہ کبھی کبھی کھانا دینے پارک میں جاتی تھیں۔اب پارک کے سارے پرندے سلطانہ کے اچھے دوست بن چکے تھے۔پرندوں نے بھی اب سلطانہ کے گھر آنا شروع کر دیا۔جب سلطانہ کی ساس کو یہ پتہ چلا تو وہ ناراض ہو جاتی ہے۔ایک دن وہ سلطانہ کو اپنے ساتھ ڈاکٹر کے پاس لے کر جا رہی تھی کہ راستے میں،کچھ چوروں نے سلطانہ کی ساس کے زیورات چوری کرنے کی کوشش کی۔تب سلطانہ کے پرندے آئے اور چوروں پر حملہ کیا۔جس کی وجہ سے چور فرار ہو گئے۔اس کے بعد سلطانہ اور اس کی ساس گھر لوٹ گئیں۔
اب سلطانہ کی ساس نے پرندوں کے بارے میں اپنا ذہن بدل لیا تھا۔اس نے سلطانہ سے کہا کہ اب ہم دونوں پرندوں کو کھانا دینے اور پہلے دو پرندوں کو گھر واپس لانے کے لئے جائیں گے۔یہ سن کر سلطانہ بہت خوش ہوئی۔یہ کہانی ہمیں سبق دیتی ہے کہ ہمیں جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہئے۔
Browse More Moral Stories
مکّار پری (پہلی قسط)تحریر: مختار احمد
Makkar Pari
سفید پری
Sfaid Pari
ضمیر کی خلش
Zameer Ki Khalish
تین بہرے اور ایک گونگا
Teen Behray Aur Aik Goonga
تمغہ کی تلاش
Tamgha Ki Talaash
روپ بہروپ
Roop Behroop
Urdu Jokes
کان کٹا
Kaan Kata
ہاضمہ
hazma
جیسے کو تیسا
jaise ko taisa
گاہک دکاندار سے
gahak dukandaar se
نمائش
numaish
بے فکر ہو کر؟
be fikar ho kar
Urdu Paheliyan
پردے میں وہ چھپ کر آیا
parde me wo chup kar aya
کالا گھر سے جاتا دیکھا
kala ghar se jate dekha
بنا جڑوں کے پودا پالا
bina jaro ke poda pala
موری سے نکلا اک سانپ
mori se nikla ek saanp
جب کھائیں تو سب کو بھائیں
jab khayen tu sab bhaien
یک تلوار سی ہے دو دھاری
aik talwar si hy do dhari
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos