Saheli Zarmeen Ki Iftari - Article No. 2241

Saheli Zarmeen Ki Iftari

سہیلی زرمین کی افطاری - تحریر نمبر 2241

شربت کھجور سے افطار اور کھانے میں دال چاول․․․․یہ بھی کوئی کھلانے کی چیز ہے

پیر 25 اپریل 2022

آج سب سہیلیاں علیزہ کی طرف جمع تھیں،روزہ کھُلنے میں بس کچھ ہی دیر تھی علیزہ کے کچن سے کھانے کی خوشبوئیں آ رہی تھیں اور وہ بے چینی سے روزہ کھُلنے کی منتظر تھیں۔سب کو معلوم تھا کہ علیزہ کی ماما بہت اچھی ڈشز بناتی تھیں،اصل میں وہ چاروں سہیلیاں کلاس فیلوز تھیں اور رمضان چونکہ گرمی کی چھٹیوں میں آیا تھا اس لئے انہوں نے فیصلہ کیا کہ ہر روز کسی ایک کے گھر افطار پارٹی ہوا کرے گی یوں چھٹیوں کا مزہ دوبالا ہو جائے گا اور آج اسی پروگرام کے تحت علیزہ کے گھر افطار پر سب جمع تھیں۔
مزہ واقعی بہت آیا کیونکہ سب چیزیں ان کی پسند کی تھیں۔چاکلیٹ کیک،پیزا،برگر،آئس کریم،فروٹ چاٹ،کھجوریں سب نے ڈٹ کر کھایا اور خوب انجوائے کیا۔
دوسرے روز شبنم اور زارا کے گھر افطار کا اہتمام تھا ہر جگہ بہت پُرتکلف افطار اور کھانا تھا،دہی بڑے،چاٹ،سموسے،پکوڑے،روسٹ،کباب وغیرہ لیکن جس دن زرمین کے گھر کی باری تھیں۔

(جاری ہے)


انہیں بہت بوریت ہوئی ان کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہاں سے اُٹھ آئیں اور اپنے گھر آ کر افطار کر لیں۔

بس چاٹ کھجوریں اور شربت․․․․!انہوں نے بمشکل روزہ افطار کیا اور جب کھانا آیا تو ان کی بوریت مزید بڑھ گئی صرف دال اور چاول․․․․․جیسے تیسے سب نے کھانا زہر مار کیا اور زرمین اور اس کی ماما سے اجازت لے کر وہاں سے نکلیں اور سب علیزہ کے گھر جمع ہو گئیں کیونکہ وہیں سے ان کے ماما پاپا نے انہیں لینے آنا تھا،یہاں آتے ہی انہوں نے زور شور سے زرمین کے گھر کی بوریت کا ذکر شروع کر دیا․․․․توبہ توبہ زرمین کو ذرا شرم نہیں آئی،اس نے کیسی پارٹی کی،علیزہ نے کہا”شربت کھجور سے افطار اور کھانے میں دال چاول․․․․یہ بھی کوئی کھلانے کی چیز ہے۔

شبنم نے کہا”نہ آئس کریم نہ پیزا․․․․ذرا مزہ نہیں آیا“زارا بولی”میں ہوتی تو اپنی دوستوں کے سامنے مر ہی جاتی،اگر ایسی پارٹی میرے گھر پر ہوتی“یاسمین نے کہا۔صرف شربت،کھجوریں اور چاٹ․․․․․؟علیزہ کی ماما جو دیر سے ان کی باتیں خاموشی سے سُن رہی تھیں غصہ سے بولیں”شرم تم سب کو آنی چاہیے،تم نے رمضان کے مقدس مہینے کو صرف کھانے پینے سے انجوائے کرنے کا مہینہ سمجھ رکھا ہے“سب لڑکیاں زور شور سے بولتے بولتے یکدم خاموش ہو گئیں،کیونکہ آنٹی واقعی غصے میں تھیں․․․․․میری بات سنو،انہوں نے کہا”روزہ افطار کروانے کا ثواب اتنا زیادہ ہے کہ اس کو بھی ثواب ملے گا جو ایک کھجور سے کسی کا روزہ افطار کروائے،افطاری کروانے کا مقصد نمود و نمائش،اور شو بازی یا دکھاوا نہیں ہونا چاہیے ورنہ اجر و ثواب ضائع ہو جاتا ہے۔

تم لوگوں کی باتوں سے تو یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ اس کو افطاری کروانی ہی نہیں چاہیے جس کے مالی حالات زیادہ اچھے نہ ہوں،بلکہ افطاری کا ثواب صرف ان کو ہی لینا چاہیے جو روسٹ،کباب،پیزا،برگر وغیرہ افورڈ کر سکتے ہوں۔تم لوگوں کی سوچ پر حیرت اور شرمندگی ہو رہی ہے،زرمین کے والدین کے مالی حالات اتنے اچھے نہیں ہیں لیکن پھر بھی انہوں نے اپنی گنجائش کے مطابق افطار پارٹی کا انتظام کیا اور تم لوگ باتیں بنا کر گناہ کما رہی ہو جبکہ ان کو روزہ کھلوانے کا ثواب مل گیا ہو گایہ سب باتیں سن کر سب لڑکیاں بہت شرمندہ ہوئیں اور انہیں اپنی غلطی کا احساس ہو گیا انہوں نے معذرت کی اور آئندہ اپنی سوچ کو بدلنے کا وعدہ بھی کیا۔

Browse More Moral Stories