Samjhdar Saad - Article No. 2283
سمجھدار سعد - تحریر نمبر 2283
میں وعدہ کرتا ہوں آئندہ آپ کو مجھ سے کوئی شکایت نہیں ہو گی،میں اپنا سکول بیگ اور کمرہ بالکل صاف رکھوں گا،تب ہی تو میں ایک کامیاب انجینئر بنوں گا
بدھ 15 جون 2022
روبینہ ناز،کراچی
”سعد بیٹا!کیا کر رہے ہو؟“ سعدی کی امی ایک دم اس کے کمرے میں داخل ہوئیں تو دیکھا کہ وہ کاپیوں کے صفحے پھاڑ پھاڑ کر ان سے مختلف چیزیں بنا رہا تھا۔”کچھ نہیں امی“۔سعد نے ایک دم سب چیزیں چھپا دیں۔”کتنی بُری بات ہے ایک تو آپ اپنی کاپیوں کے صفحے پھاڑ رہے ہو اور پھر چھپا کر جھوٹ بھی بول رہے ہو،دکھاؤ کیا بنایا ہے۔“ امی نے ڈانٹا تو سعد نے ڈرتے ڈرتے تمام چیزیں اپنی امی کو دکھا دیں،کسی صفحہ کا اس نے جہاز بنایا ہوا تھا اور کسی کا پنکھا،کئی صفحوں پر تو بہت ہی عجیب چیزیں بنی ہوئی تھیں۔
سعد میں نے کتنی بار سمجھایا ہے کہ اپنی کاپیوں کے صفحے نہ پھاڑا کرو،ہمت کرکے سعد اپنی امی سے بولا ”امی آپ کو پتہ ہے ناں مجھے نئی نئی چیزیں بنانے کا شوق ہے،میرا دل کرتا ہے ویسا ہی جہاز بناؤں جیسا آسمان پر اُڑتا ہے،نئی نئی چیزوں کو تخلیق کروں،بہت بڑی عمارتوں کے خاکے تیار کروں اور پھر میری تخلیق کی ہوئی ہر چیز بہت مشہور ہو جائے،اس لئے میں یہ سب چیزیں بناتا ہوں۔
“
یہ تو ٹھیک ہے بیٹا لیکن آپ جو کہہ رہے ہو وہ غلط ہے،آپ کو اس کیلئے بہت انتظار کرنا پڑے گا۔جو بچے اپنی چیزوں کی حفاظت اور قدر نہیں کرتے وہ زندگی میں کوئی بھی اعلیٰ مقام حاصل نہیں کر سکتے۔وہ وقت جلد ہی آئے گا جب اپنے خیالات کو عملی جامہ پہناؤ گے لیکن آئندہ سے مجھے یہ کتابوں کاپیوں کے صفحے پھٹے ہوئے نہ ملیں۔امی نے سعد کو سمجھاتے ہوئے کہا۔
میں وعدہ کرتا ہوں آئندہ آپ کو مجھ سے کوئی شکایت نہیں ہو گی،میں اپنا سکول بیگ اور کمرہ بالکل صاف رکھوں گا،تب ہی تو میں ایک کامیاب انجینئر بنوں گا۔”سعد نے سمجھداری سے جواب دیا۔“باکل اب آپ اپنی کاپیوں کو ٹھیک کرنا شروع کر دیں۔امی نے مسکرا کر سعد کو گلے لگا لیا اور دونوں مسکرانے لگے۔
”سعد بیٹا!کیا کر رہے ہو؟“ سعدی کی امی ایک دم اس کے کمرے میں داخل ہوئیں تو دیکھا کہ وہ کاپیوں کے صفحے پھاڑ پھاڑ کر ان سے مختلف چیزیں بنا رہا تھا۔”کچھ نہیں امی“۔سعد نے ایک دم سب چیزیں چھپا دیں۔”کتنی بُری بات ہے ایک تو آپ اپنی کاپیوں کے صفحے پھاڑ رہے ہو اور پھر چھپا کر جھوٹ بھی بول رہے ہو،دکھاؤ کیا بنایا ہے۔“ امی نے ڈانٹا تو سعد نے ڈرتے ڈرتے تمام چیزیں اپنی امی کو دکھا دیں،کسی صفحہ کا اس نے جہاز بنایا ہوا تھا اور کسی کا پنکھا،کئی صفحوں پر تو بہت ہی عجیب چیزیں بنی ہوئی تھیں۔
سعد میں نے کتنی بار سمجھایا ہے کہ اپنی کاپیوں کے صفحے نہ پھاڑا کرو،ہمت کرکے سعد اپنی امی سے بولا ”امی آپ کو پتہ ہے ناں مجھے نئی نئی چیزیں بنانے کا شوق ہے،میرا دل کرتا ہے ویسا ہی جہاز بناؤں جیسا آسمان پر اُڑتا ہے،نئی نئی چیزوں کو تخلیق کروں،بہت بڑی عمارتوں کے خاکے تیار کروں اور پھر میری تخلیق کی ہوئی ہر چیز بہت مشہور ہو جائے،اس لئے میں یہ سب چیزیں بناتا ہوں۔
(جاری ہے)
یہ تو ٹھیک ہے بیٹا لیکن آپ جو کہہ رہے ہو وہ غلط ہے،آپ کو اس کیلئے بہت انتظار کرنا پڑے گا۔جو بچے اپنی چیزوں کی حفاظت اور قدر نہیں کرتے وہ زندگی میں کوئی بھی اعلیٰ مقام حاصل نہیں کر سکتے۔وہ وقت جلد ہی آئے گا جب اپنے خیالات کو عملی جامہ پہناؤ گے لیکن آئندہ سے مجھے یہ کتابوں کاپیوں کے صفحے پھٹے ہوئے نہ ملیں۔امی نے سعد کو سمجھاتے ہوئے کہا۔
میں وعدہ کرتا ہوں آئندہ آپ کو مجھ سے کوئی شکایت نہیں ہو گی،میں اپنا سکول بیگ اور کمرہ بالکل صاف رکھوں گا،تب ہی تو میں ایک کامیاب انجینئر بنوں گا۔”سعد نے سمجھداری سے جواب دیا۔“باکل اب آپ اپنی کاپیوں کو ٹھیک کرنا شروع کر دیں۔امی نے مسکرا کر سعد کو گلے لگا لیا اور دونوں مسکرانے لگے۔
Browse More Moral Stories
لذیذ کھیر
Lazeez Kheer
گھریلو لائبریری
Gharelo Library
ایثار کا پیکر
Essar Ka Peekar
میری پرواز
Meri Parwaz
بد گمانی
Bad Gumani
میمنے کا بھائی
Maimnay Ka Bhai
Urdu Jokes
افیمی
Afeemi
ایک مقدمے کی سماعت
aik muqadmay ke samaat
اقبال احمد سے
Iqbal ahmad se
سردار جی
Sardar jee
اٹلی کے ہوائی اڈے
italy ke hawai adday
بیٹا
Beta
Urdu Paheliyan
لکھنے کا ہے ڈھنگ نرالا
likhne ka hai dhang nirala
اس سے خود بولا تو نہ جائے
us sy khud bola tu na jaye
بن در کے ہے ایک حویلی
bin dar ke hai aik haweli
ایک استاد ایسا کہلائے
ek ustad aisa kehlaye
اک رہ پہ دو بہنیں جائیں
ek raah pe do behne jaye
مٹی گار ان کا کھاجا
mitti gaar unka kha ja
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos