Tail Dekho Tail Ki Dhaar Dekhoo - Article No. 806
تیل دیکھو تیل کی دھار دیکھو - تحریر نمبر 806
یہ کہاوت ایسے موقعوں پر استعمال کی جاتی ہے جب ہم کسی سے یہ کہنا چاہیں کہ ابھی جلدی مت کرو، پورا نتیجہ یا انجام دیکھ کر لو لیکن یہ کہاوت بنی کیسے، یہ بھی ایک دلچسپ کہانی ہے۔!
جمعرات 21 مئی 2015
ایک تھا شہزادہ اس کے چارد دوست تھے ۔ ان سب کا ایک ساتھ اٹھنا بیٹھنا تھا۔وہ کسی وقت ایک دوسرے سے جدا نہ ہوتے تھے۔ کھانے پینے ،سونے جاگنے، اٹھنے بیٹھنے، میں سب ہی ایک دوسرے کے شریک تھے۔ ان دوستوں میں ایک تو سپاہی تھا ایک مولوی، ایک اونٹ اولا اور ایک تیلی تھا۔
ایک دن اچانک بادشاہ کا انتقال ہو گیا اور اس کی جگہ شہزادہ تخت نشین ہوا۔ شہزادے نے اپنی دوستی کا حق اس طرح ادا کیا کہ اپنے چاروں دوستوں کو اپنا وزیر بنا لیا اور سب ہنسی خوشی رہنے لگے لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
(جاری ہے)
آس پاس کے ملکوں کے بادشاہوں نے مل کر اس ملک پر حملہ کر دیا ۔
اب تو شہزادے جو اب بادشاہ حضور بن چکے تھے بہت گھبرائے اور اپنے چاروں وزیر دوستوں سے صلاح مشورہ کرنے بیٹھے۔سپاہی نے کہا”اس میں گھبرانے کی کیا بات ہے بس ڈٹ کر دشمن کا مقابلہ کیجئے فتح انشاء اللہ ہماری ہی ہوگی۔“
مولوی صاحب بولے۔” جناب! مجھے تو اس رائے سے اتفاق نہیں جنگ ہوئی تو ہزاروں لوگ مرجائیں گئے اور ان سب کا خون آپ کی گردن پر ہوگا۔ اس لئے آپ ناحق جھگڑے میں نہ پڑئیے۔ زیادہ سے زیادہ یہی ہوگا نا کہ ملک چھن جائے گا۔چھن جانے دیجئے اللہ اور دیدے گا۔“
اونٹ والے نے ان دونوں کی باتیں سنیں تو کہنے لگا ” حضور! آپ گھبراتے کیوں ہیں؟ ہر بات کی مہار اللہ میاں کے ہاتھ میں ہے ۔آپ تو یہ دیکھئے اونت کس کل(کروٹ) بیٹھتا ہے۔ “ یعنی معاملہ کا فیصلہ کیسے ہوتا ہے۔
اب تیلی کی باری آئی۔اونٹ والے دوست کی بات سن کر وہ کہنے لگا” جہاں پناہ! میرے خیال میں ہمارے اس دوست ساربان(اونٹ والا) کی بات لاکھ روپے کی ہے۔ کسی کام میں جلدی نہیں کرنی چاہیے ۔ ابھی تیل دیکھو اور تیل کی دھار دیکھو۔“
معلوم نہیں بادشاہ نے کسی کی بات مانی یا نہیں مانی اور ہمیں تمہیں اس سے غرض بھی نہیں ہونی چاہیے۔ ہمیں تو بس یہ یاد رکھنا ہے کہ سارا بان اور تیلی نے ہمارے کہاوتوں والے قیمتی اور بیش بہا خزانے میں دو اور کہاوتوں کا اضافہ کر دیا ہے یعنی!
”تیل دیکھو اور تیل کی دھار دیکھو“
” دیکھیے اونٹ کس کل بیٹھتا ہے۔“
ایسی سینکڑوں کہاوتیں ہیں اور ہر کہاوت کا رشتہ ایک دل چسپ کہانی سے جڑتا ہے۔ یہ کہانی تاریخ کا کوئی واقع بھی ہو سکتی ہے یا گزرئے ہوئے زمانے کی داستان یا محض خیالی بات یا اس لئے کہ کبھی کبھی کہاوتیں اس طرح بنتی ہیں کہ کسی کو کانوں کان خبر بھی نہیں ہوتی اور لاکھ کھوجئے پر بھی آدمی اس بات کا پتہ نہیں لگا پاتا کہ اس کہاوت کے بننے کے پیچھے کیا کہانی پوشیدہ ہے۔
Browse More Moral Stories
کوے کی کمبختی
Kawe Ki Kambakhti
انس کا پہلا روزہ
Anas Ka Pehla Roza
پچھتاوا
Pachtawa
تین دوست
3 Dost
دوست بنے دشمن
Dost Banay Dushman
محنت میں عظمت ہے
Mehnat Mein Azmat Hai
Urdu Jokes
قابل داد
qabil e daad
سمندر میں طوفان
samandar mein toofan
جج ملزم سے
Judge mulzim se
جج ملزم سے
Judge mulzim se
بیٹا باپ سے
Beta Baap Se
نذیر احمد زاپد حسین سے
Nazir ahmad zapped hussain se
Urdu Paheliyan
وہ چھوٹے ہیں یا وہ بڑے ہیں
wo choty hen ya wo bary hen
جال کے اوپر چڑیا آئے
jaal ke opar chirya aye
لیٹی لیٹی گھر تک آئے
leti leti ghar tak aye
جو بھی اس پر آنکھ جمائے
jo bhi us par aankh jamaye
روشنی یا اندھیرا لاتا ہے
roshni ya andhera lata hy
آپ نے ہاتھ میں اسے سمبھالا
apny hath me is shambhala