Tawazun - Article No. 2074

Tawazun

توازن - تحریر نمبر 2074

اگر تم دونوں چیزوں میں توازن قائم رکھتیں تو ایسا نہ ہوتا

منگل 28 ستمبر 2021

سیدہ اقراء اعجاز،لطیف آباد
فاطمہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھی۔وہ جماعت سوم میں پڑھتی تھی۔وہ بہت ذہین طالبہ تھی اور اپنی کلاس میں ہمیشہ اول آتی تھی۔اس دفعہ فاطمہ کے ابو نے وعدہ کیا تھا کہ اگر اس دفعہ بھی فاطمہ امتیازی حیثیت سے پاس ہوئی تو وہ اسے تحفے میں ’ٹچ موبائل‘ دیں گے۔نتیجہ آیا تو فاطمہ اول درجے میں پاس ہوئی تھی۔
فاطمہ نے خوشی خوشی اپنے والدین کو نتیجہ دکھایا تو وہ بہت خوش ہوئے اور اگلے ہی دن فاطمہ کے پاس نیا ٹچ موبائل موجود تھا۔موبائل آنے سے جیسے فاطمہ کی دنیا ہی بدل گئی تھی۔اب اس کی توجہ پڑھائی پر کم اور موبائل پر زیادہ رہتی تھی۔
ماہانہ ٹیسٹ کا نتیجہ آیا تو وہ دسویں نمبر پر آئی تھی،لیکن اسے اس بات کی کوئی فکر نہیں تھی،کیونکہ اب اس کی زندگی کا محور صرف موبائل کے گرد گھومتا تھا۔

(جاری ہے)

آخر سالانہ امتحانات سر پر آگئے تو اسے کچھ فکر ہوتی،لیکن وہ سر جھٹک کر دوبارہ گیم کھیلنے لگی۔جب نتیجہ آیا تو وہ فیل ہو گئی۔فاطمہ گھر آکر بہت روئی۔اب اسے اپنی غلطی کا احساس ہو رہا تھا۔اس کی امی کمرے میں آئیں اور اسے پیار سے سمجھایا:”بیٹا!یہ سب تمہاری لاپروائی کا نتیجہ ہے۔اگر تم دونوں چیزوں میں توازن قائم رکھتیں تو ایسا نہ ہوتا۔“
فاطمہ نے اپنی امی سے وعدہ کیا کہ وہ بہت محنت کرے گی اور اگلے سال پھر اول آئے گی۔
اگلے سال کا نتیجہ اس کی توقعات پر پورا اُترا۔وہ اول آئی تھی۔فاطمہ نے خوشی خوشی اپنی امی کو بتایا:”امی!آپ نے بالکل صحیح کہا تھا۔زندگی میں توازن بہت ضروری ہے۔اگر ہم توازن قائم نہیں رکھیں گے تو نقصان کے ذمے دار ہم خود ہوں گے۔“

Browse More Moral Stories