Ullu Ki Bewaqoofi - Article No. 2187

Ullu Ki Bewaqoofi

اُلو کی بیوقوفی - تحریر نمبر 2187

چیل کا کوئی قصور نہیں،ساری غلطی تمہاری خود کی ہے،تم نے اپنے بچوں کے بارے میں درست معلومات نہیں دیں،اس لئے تمہیں نقصان اُٹھانا پڑا ہے

جمعہ 11 فروری 2022

ابو معاویہ
ارے تم نے یہ کیا کر دیا؟یہ تو میرے بچے تھے،اپنے دوست کے بچے ہی کھا گئی۔شور کی آواز سُن کر اَڑوس پڑوس کے چمگادڑ،اُلو کے گھر جمع ہو گئے،وہاں اُلو چیل سے جھگڑ رہا تھا اور اپنے بچے کھا جانے پر غصہ کر رہا تھا۔اُلو نے روتے ہوئے اپنے پڑوسیوں کو بتایا:”نئے سال کی خوشی میں جو جنگلی پرندوں کی دعوت تھی نا“!اس میں میری اس چیل سے دوستی ہو گئی تھی،میں نے اس سے وعدہ بھی لیا تھا کہ تم میرے بچوں کو نہیں کھاؤ گی،لیکن!یہ بے وفا نکلی،دوست نہیں میری دشمن نکلی اور آج اس نے میرے بچوں کو کھا لیا۔

اُلو روئے جا رہا تھا،بچوں کے غم میں اس کے آنسو رُک ہی نہیں پا رہے تھے۔اپنے پڑوسی کی حالت دیکھ کر چمگادڑوں نے بھی چیل کو بُرا بھلا کہنا شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

چیل نے انہیں خاموش کرواتے ہوئے کہا،آپ سب اس کے پڑوسی ہیں نا!پہلے میری بات سنیں،پھر فیصلہ کیجئے گا،چیل نے کہا:”ابھی تک آپ نے آدھی بات سُنی ہے،پوری بات آپ لوگوں کو پتا نہیں ہے،ذرا اپنے پڑوسی سے پوچھو کہ جب میں نے اس سے کہا کہ تمہارے بچے میں کیسے پہچانوں گی؟تو اس نے کیا جواب دیا تھا“؟
سب چمگادڑوں نے اُلو کی طرف دیکھا اور اس سے پوچھا،ہاں بھئی!تم نے کیا بتایا تھا؟ہمیں بھی بتاؤ؟اُلو نے آنسو روکتے ہوئے کہا،میں نے وہی بتایا تھا جو حقیقت ہے کہ میرے بچے سب پرندوں کے بچوں سے زیادہ خوبصورت ہیں،ان کی آواز سُریلی ہے،ہاتھ نرم اور گورے گورے ہیں،ان کے پَر چمکیلے ہیں۔


ہیں!تم نے یہ بتایا تھا،تعجب سے چمگادڑوں نے کہا،چیل کو اپنے بچوں کے بارے میں یہ نشایاں بتائی تھیں؟چیل نے کہا،اب بتاؤ!اس میں قصور کس کا ہے؟میں تو شکار کی تلاش میں اِدھر اُدھر اُڑ رہی تھی،ایک گھونسلے میں چار پانچ کالے کلوٹے،بد شکل موٹی اور بے سُری آواز میں ہُوکتے ہوئے نظر آئے تو میں نے سوچا کہ یہ بچے میرے دوست اُلو کے ہر گز نہیں ہو سکتے،کیونکہ نہ تو یہ خوبصورت ہیں اور نہ ان کی آواز میٹھی اور سُریلی ہے،یہ سوچ کر میں نے ان کو کھا لیا،اس کے بعد جو ہوا وہ تم سب دیکھ رہے ہو۔

یہ سننے کے بعد ایک چمگادڑ نے آگے بڑھ کر اُلو سے کہا :”دیکھو!اس میں چیل کا کوئی قصور نہیں،ساری غلطی تمہاری خود کی ہے،تم نے اپنے بچوں کے بارے میں درست معلومات نہیں دیں،اس لئے تمہیں نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔دراصل ہر ماں باپ کو اپنے بچے بہت خوبصورت معلوم ہوتے ہیں لیکن حقائق چھپانا بعض اوقات مہنگا پڑ جاتا ہے“۔

Browse More Moral Stories