Usool Ki Kamyabi - Article No. 1891

Usool Ki Kamyabi

اصول کی کامیابی - تحریر نمبر 1891

آج اُصولوں کا پابند نعیم بہت بڑی پوسٹ پر تھا اور نقل کے سہارے چلنے والا اسلم اس کے آفس میں جھاڑو لگانے آیا تھا

پیر 8 فروری 2021

حافظہ حور لائبہ خداداد،کراچی
”نعیم!اگر تم نے امتحان میں ہماری مدد نہ کی تو یہ تمہارے لئے بہت بُرا ہو گا۔“اسلم نے غصے سے کہا اور نعیم کو گھورتا ہوا چلا گیا۔اسلم،نعیم کا ہم جماعت تھا،لیکن انتہائی نالائق طالب علم تھا اور ہمیشہ نقل کرکے پاس ہوتا تھا۔اسلم کے ساتھ اس کے کئی نکمے دوست بھی تھے۔اس مرتبہ بھی انہوں نے نہ سارا سال پڑھائی کی اور نہ اب امتحان کی تیاری کر رہے تھے۔
اس لئے اسلم نے نعیم سے کہا تھا کہ تم امتحان میں ہمیں نقل میں مدد دینا،لیکن نعیم نے انکار کر دیا تھا اور اسلم مدد نہ کرنے پر تلملا کر بُرے انجام کی دھمکیاں دے کر گیا تھا۔
نعیم اپنے گھر کی طرف جا رہا تھا ۔جیسے ہی وہ سڑک پار کرکے ایک گلی میں مڑا تو اسلم اور اس کے ساتھیوں نے اس پر حملہ پر کر دیا۔

(جاری ہے)

اسلم نے نعیم کو گردن سے پکڑ کر زمین پر گرا دیا اور باقی سب نے مل کر اسے بہت مارا۔

اچانک سامنے سے تین چار آدمی آئے انھیں دیکھ کر اسلم اور اس کے ساتھی نعیم کو چھوڑ کر وہاں سے بھاگ گئے۔ان لوگوں نے نعیم کو سہارا دے کر اُٹھایا۔پھر نعیم گھر کی طرف چل دیا۔نعیم کی یہ حالت دیکھ کر اس کی امی بہت پریشان ہو گئیں۔
”تمہاری یہ حالت کس نے کی ہے؟“امی نے اسے بیٹھاتے ہوئے پوچھا۔
”امی!اسلم اور اس کے ساتھی مجھے امتحان میں نقل کروانے پر مجبور کرنا چاہتے تھے۔
“نعیم بولا۔
”دیکھو بیٹا!اس طرح سے ان لڑکوں سے اُلجھنے میں کوئی فائدہ نہیں۔تمہیں اپنے ٹیچر سے بات کرنی چاہیے۔“امی نے کہا۔
دوسرے دن وہ اسکول پہنچا اور اپنے استاد سے کہا:”سر!مجھے آپ سے کچھ بات کرنی ہے۔“
”بولو بیٹا!کیا بات ہے۔“سر نعمان نے کہا۔
پھر نعیم نے ساری بات ان کو بتائی۔
”ٹھیک ہے بیٹا!میں اس لڑکے کے بارے میں پرنسپل صاحب سے مشورہ کروں گا۔
“سر نعمان نے کہا۔وقفے کے دوران استاد نے پرنسل صاحب سے بات کی:”سر!میں نے اس لڑکے کے بارے میں پوری معلومات لی ہیں۔وہ انتہائی نالائق لڑکا ہے۔بہتر یہی ہے کہ اسے اسکول سے نکال دیا جائے۔“
پرنسپل صاحب نے کہا:”اس کو آخری موقع دے کر دیکھتے ہیں ویسے بھی امتحانات شروع ہونے والے ہیں۔امتحانات میں بیٹھنے دیں پھر کوئی فیصلہ کریں گے۔

امتحانات شروع ہو چکے ہیں۔انگلش کا پرچہ تمام طلبہ پوری توجہ سے امتحان میں دے رہے تھے۔کہ اچانک سر نعمان کی نظر اسلم کی جوابی کاپی پر پڑی جس کے اندر سے کاغذ کے ٹکڑے نظر آرہے تھے۔انھوں نے فوراً اسلم سے کاپی لے لی اور اسے کلاس سے نکال دیا۔امتحانات کے فوراً بعد اسلم کو اسکول سے نکال دیا گیا۔اس وقت نعیم کو بہت دکھ ہوا حالانکہ اسلم اور اس کے دوستوں نے اس کے ساتھ بہت بُرا سلوک کیا تھا۔

”سر!کن خیالات میں گم ہیں آپ کی چائے ٹھنڈی ہو گئی ہے۔اپنے چپراسی کی آواز سن کر اچانک نعیم خیالات کی دنیا سے باہر آگیا۔نعیم ایک بہت بڑا سرکاری افسر بن چکا تھا اور آج صبح آفس میں نئے صفائی کرنے والے کو دیکھا تو اسے اس کا چہرہ جانا پہچانا سا لگا اور جب نعیم نے اس سے نام پوچھا تو اس نے بتایا کہ اس کا نام اسلم ہے اور آج سے وہ یہاں صفائی کرنے آیا کرے گا۔آج اُصولوں کا پابند نعیم بہت بڑی پوسٹ پر تھا اور نقل کے سہارے چلنے والا اسلم اس کے آفس میں جھاڑو لگانے آیا تھا۔

Browse More Moral Stories